اسمبلی الیکشن کے پس منظر میں بی جے پی لیڈران کا کانگریس اور کانگریس لیڈران کا بی جے پی میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
EPAPER
Updated: September 17, 2024, 11:44 AM IST | Mumbai
اسمبلی الیکشن کے پس منظر میں بی جے پی لیڈران کا کانگریس اور کانگریس لیڈران کا بی جے پی میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسمبلی الیکشن کے پس منظر میں بی جے پی لیڈران کا کانگریس اور کانگریس لیڈران کا بی جے پی میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی دوران پیر کو سیاسی حلقوں میں اس وقت کھلبلی مچ گئی جب ممبئی کے ممبا دیوی حلقے سے کانگریس کے رکن اسمبلی امین پٹیل ، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی سرکاری رہائش گاہ پر نظر آئے۔ حالانکہ خود امین پٹیل، اور بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے اس ملاقات کو غیر سیاسی قرار دیااور امین پٹیل کے پارٹی بدلنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کےدوران ملند دیورا، بابا صدیقی اور سنجے نروپم جیسے ممبئی سے تعلق رکھنے والے کئی اہم کانگریسی لیڈران اپنی پارٹی چھوڑ کر مہایوتی کی پارٹیوں میں شامل ہو چکے ہیں۔ ایسی صورت میں جب امین پٹیل دیویندر فرنویس کے بنگلے ساگر پر نظر آئے تو لوگوں نے چہ میگوئیاں شروع کردیں کہ کیا امین پٹیل بھی بی جے پی میں یا پی جے پی کے ساتھ جانے والے ہیں؟ امین پٹیل نے فوری طور پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ان کے دیویندر فرنویس کے بنگلے پر جانے کی ۲؍ وجوہات تھیں ۔ ایک تو وہ فرنویس کے گھر گنپتی کے درشن کرنا چاہتے تھے اور دوسرے یہ کہ ان کے علاقے میں کچھ لوگ عید میلادالنبیؐ کے جلوس کے تعلق سے اجازت چاہتے تھے۔ وہ فرنویس سے مل کر اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے کہ پولیس جلوس کے معاملے میں مقامی لوگوں کے ساتھ تعاون کرے گی۔وہ مقامی افراد کی ایما پر فرنویس کے ہاں گئے تھے۔
جلوس کے تعلق سے پولیس کا تعاون درکار تھا!
حالانکہ اتنی سی بات کیلئے ایک رکن اسمبلی کا وزیر داخلہ کے گھر جانا سمجھ میں نہ آنے والی بات ہے۔ اس معاملے میں جب انقلاب نے امین پٹیل سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا ’’ ۱۷؍ ستمبر کو گنپتی کا جلوس نکلنے والا ہے اور دوسرے دن یعنی ۱۸؍ ستمبر کو عید میلاد کا جلوس نکالا جائے گا۔ ایسی صورت میں مقامی افراد چاہتے تھے کہ ۱۷؍ ستمبر کی رات گنپتی کا جلوس گزر جانے کے بعد فوری طور پر انہیں دوسرے دن کی تیاری کی اجازت دی جائے۔ ظاہر ہے کہ دوسرے دن کی سجاوٹ اور دیگر امور کیلئے انہیں سڑک پر آنا ہوگا جس کیلئے پولیس کی اجازت ضروری ہے۔ ‘‘ امین پٹیل نے بتایا کہ فرنویس کے گھر پر اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی بھی موجود تھے۔ ان سے اس معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے جلوس عید میلاد کے تعلق سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
باونکولے کی جانب سے وضاحت
اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ’’ امین پٹیل دیویندر فرنویس کے گھر صرف گنپتی کے درشن کیلئے گئے تھے۔اس میں کوئی نئی سیاست نہیں ہے۔ ایک روز قبل شرد پوار امریش پٹیل کے ہیلی پیڈ پر اترے تھے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ امریش پٹیل تتاری تھامنے والے ہیں۔ یہ مہاراشٹر کی تہذیب ہے کہ اگر کوئی مہمان گھر آئے تو اس کی خاطر داری کی جاتی ہے۔ باونکولے نے کہا نہ ہی امریش پٹیل اور شردپوار کی ملاقات میں کوئی سیاست ڈھونڈی جائے نہ ہی امین پٹیل اور فرنویس کی ملاقات میں۔ حالانکہ باونکولے کی اس بات پر بہت کم لوگوںکو یقین ہے کیونکہ اس سے پہلے کبھی ایسی خبر نہیں آئی۔