• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانگریس کا مہاتما گاندھی کی اقدار کے تئیں اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ

Updated: December 27, 2024, 9:40 AM IST | New Delhi

مہاتما گاندھی کے کانگریس صدر منتخب ہونے کے ۱۰۰؍سال پورے ہونے پرکرناٹک کے بیلگاوی میں ’ نوستیہ گرہ میٹنگ ‘ اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میںپارٹی نے مہاتما گاندھی کی اقدار کے تئیں اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کیا

Congress President Mallikarjun Kharge, Rahul Gandhi and other leaders during the two-day `Nastyagrah`
دو روزہ ’ نوستیہ گرہ‘ کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھرگے ،راہل گاندھی اوردیگر لیڈران

مہاتما گاندھی کے کانگریس صدر منتخب ہونے کے ۱۰۰؍سال پورے ہونے پرکرناٹک کے بیلگاوی میں ’ نوستیہ گرہ میٹنگ ‘ اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میںپارٹی نے مہاتما گاندھی کی اقدار کے تئیں اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کیا۔کانگریس صدر ملکا رجن کھڑگے،راہل گاندھی ،سی ڈبلیو سی کے اراکین اور دیگر سینئر لیڈران ،کانگریس کے وزرائے اعلیٰ نوستیہ گرہ میٹنگ میں شریک ہوئے۔ سونیا گاندھی اس میں شریک نہیں  ہو سکیں اور انہوںنے اپنا خصوصی پیغام بھیجا۔سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں کئی قراردادیں پاس کی گئیں ۔ کانگریس صدر ملکا رجن کھرگے نے’نو ستیہ گرہ‘ میٹنگ میں تقریر کرتے ہوئےاس بات پر فخر کااظہار کیا کہ کانگریس کے پاس بابائے قوم مہاتما گاندھی اور نہرو کی وراثت ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم ان کے جانشین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ۱۰۰؍سال قبل ۲۶؍دسمبر ۱۹۲۴ء کو تین بجے مہاتما گاندھی نے کانگریس صدر کے طور پر ذمہ داری سنبھالی۔ اس سے پہلے مولانا محمد علی جوہر کانگریس کے صدر تھے۔ گرچہ مہاتما گاندھی صرف ایک سال کیلئے کانگریس صدر بنے لیکن اس کے بعد انہوں نے اتنی لمبی لکیر کھینچ دی کہ کسی بھی سیاستداں کیلئے اس کا مقابلہ کرنا ممکن نہیں۔
 انہوںنے پارٹی کی آئین کو نئی شکل دی ۔ دیہی باشندوں، غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کے دلوں میں کانگریس کیلئے مضبوط بنیاد بنائی۔ کانگریس تنظیم کو تعمیری کاموں سے جوڑ دیا۔ اچھوت اور امتیازی سلوک کے خلاف مہم کانگریس کے اہم ایجنڈے میں شامل تھی۔کانگریس صدر نے کہا کہ ان دنوں کوہاٹ اور گلبرگہ جیسے شہروں میںفرقہ وارانہ فسادات سےگاندھی جی بہت افسردہ تھے اور انہوں نے تشویش کا اظہارکیا تھا۔ موتی لال نہرو نے فسادات کی مذمت میں ایک قرارداد پیش کی تھی۔انہوںنے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ۱۰۰؍ سال گزرنے کے بعد بھی حکمران جماعت اور اس کے رہنما کھلے عام اشتعال انگیزی کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK