ہرش وردھن سپکال کی سنتوش دیشمکھ کے اہل خانہ سے ملاقات، کانگریس کارکنان کی ریلی بیڑ شہر کیلئے روانہ، سنتوش دیشمکھ کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: March 09, 2025, 10:58 AM IST | Beed
ہرش وردھن سپکال کی سنتوش دیشمکھ کے اہل خانہ سے ملاقات، کانگریس کارکنان کی ریلی بیڑ شہر کیلئے روانہ، سنتوش دیشمکھ کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ۔
کانگریس نے حسب اعلان پارٹی کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال کی قیادت میں بیڑ ضلع کے مساجوگ گائوں سے اپنی ریاست گیر ریلی کا آغاذ کیا۔ یہ وہی گائوں ہے جہاں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کا والمیک کراڈ کے آدمیوں نے بہیمانہ قتل کیا تھا جس کے چھینٹے ریاستی وزیر دھننجے منڈے کے دامن تک پہنچے اور انہیں کابینہ سے استعفیٰ دینا پڑا۔ سنیچر کو ہرش وردھن سپکال نے سنتو ش دیشمکھ کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ ان لوگوں نے بھی ریلی میں حصہ لیا۔
اس موقع پر ہرش وردھن سپکال نے کہا ’’ موجودہ حکومت نے پیسے اور اقتدار کے دم پر لوگوں کو قتل کرکے ان پر ہنسنے کا ماحول تیار کر رکھا ہے۔ اس کیلئے انہیں دھننجے دیشمکھ ( مقتول سنتوش دیشمکھ کے بھائی) اور ان کے اہل خانہ سے معافی مانگنی چاہئے۔ ‘‘ سپکال نے کہا ’’ گھر پر اتنی بڑی مصیبت آئی لیکن دھننجے دیشمکھ اور ان کی بھتیجی ( سنتوش دیشمکھ کی بیٹی ) ویبھوی نے اپنے ظرف کو قائم رکھا، کوئی غلط بیان نہیں دیا، کسی ذات کو اس قتل کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔ ان کا یہ صبر کارگر ثابت ہو اسی کیلئے ہم نے مساجوگ سے بیڑ تک ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ‘‘کانگریس صدر نے کہا ’’ مساجوگ کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کا قتل دراصل سدبھائونا (خیر خواہی) کا قتل تھا۔ اس لئے انہیں شہید مان کر آگے کی راہ طے کرنی ہوگی۔ ‘‘ میڈیا سے بات کرنے سے پہلے ہرش وردھن سپکال بیڑ کے سب سے بڑے مندر بھگوان گڑھی بھی گئے جہاں کے سربراہ نامدیو شاستری نے یہ بیان دیا تھا کہ ’’بھگوان گڑھی دھننجے منڈے کے ساتھ پوری طاقت کے ساتھ کھڑا ہے۔ دھننجے منڈے نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ ‘‘
ہرش وردھن سپکال سے میڈیا نے پوچھا کہ کیا انہوں نے نامدیو شاستری سے اس معاملے میں کوئی بات کی ہے؟ اس پر انہوں نے جواب دیا ’’ سدبھائونا قائم کرنے کیلئے ان سے بھی ان کے طریقۂ کار کے مطابق گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر کانگریس کے کارکنان سفید کپڑوں میں ملبوس، ہاتھ میں ترنگا لئے بڑی تعداد میں ہرش وردھن کے ساتھ تھے جو سڑک پر پیدل چلتے ہوئے بیڑ کی طرف روانہ ہوئے۔ ہرش وردھن پاٹل کے ساتھ رکن پارلیمان رجنی پاٹل، رکن اسمبلی اتل لونڈھے اور کنال چودھری وغیرہ موجود تھے۔ ان لوگوں نے سنتوش دیشمکھ کی تصویر کو مالا پہناکر یاترا کی شروعات کی اور بیڑ کی طرف کوچ کیا۔
یاد رہے کہ سنیچر کی دوپہر ۳؍ بجے مساجوگ سے روانہ ہونے والی یہ یاترا مختلف گائوں میں لوگوں سے ملاقات کرتی ہوئی سنیچر کی رات نیک نور نامی علاقے میں پہنچی جہاں یاترا میں شامل کارکنان نے را ت میں قیام کیا۔ اتوار کی صبح تقریباً ۵۱؍ کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے یہ یاترا بیڑ شہر پہنچے گی جہاں کلکٹر دفتر کے باہر کانگریس کارکنان احتجاج کریں گے۔ سنتوش دیشمکھ کے قتل کی لڑائی ان کی بیٹی ویبھوی نے بڑی بہادری سے جاری رکھی۔ اسی لئے یوم خواتین کی مناسبت سے سنیچر (۸؍ مارچ) کو اس یاترا کا آغاز سنتوش دیشمکھ کے گائوں سے کیا گیا۔ بیڑ کے بعد یہ یاترا مہاراشٹر کے مختلف علاقوں میں جائے گی جہاں پر قتل یا مظالم کے واقعات پیش آئے ہیں۔
ہرش وردھن سپکال کا کہنا ہے کہ ہمیں ریاست میں ہمدردی اور خیر خواہی کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ اس کیلئے ہم عوام کے مختلف طبقات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر انصاف قائم کرنا ہے تو سنتوش دیشمکھ کے قاتلوں کو پھانسی ضرور ہونی چاہئے۔ اس کیلئے ہم نے بھگوان گڑھی میں پرارتھنا بھی کیا۔ فی الحال پہلے دن اس یاترا میں ہرش وردھن سپکال کے علاوہ مہاراشٹر کانگریس کا کوئی بڑا نام دکھائی نہیں دیا لیکن امیدکی جا رہی ہے کہ دیگر مقامات پر جیسے جیسے یہ یاترا آگے بڑھے گی مزید لیڈران اس میں شامل ہوں گے۔ ویسے یاترا میں شامل کارکنان کی تعداد اچھی خاصی تھی جنہوں نے سنتوش دیشمکھ کو انصاف دلانے کیلئے نعرے لگائے۔ یاترا کا طرز راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا جیسا ہی ہوگا۔