• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہنڈن برگ پر کانگریس کی ملک گیر احتجاج کی دھمکی

Updated: August 13, 2024, 11:01 AM IST | Ahmadullah Siddiqui/ Agency | New Delhi

سیبی اوراس کی سربراہ کے ذریعہ پیش کی گئی صفائی کو مسترد کردیا، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ جانچ پر مصر، سپریم کورٹ سے بھی سی بی آئی یا ایس آئی ٹی انکوائری کی اپیل۔

Jairam Ramesh has informed the government about the party`s strong stand on the Hindenburg issue. Photo: INN
جے رام رمیش نے ہنڈن برگ معاملے میں پارٹی کے سخت موقف سے حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ تصویر : آئی این این

کانگریس نے اڈانی گروپ کی آف شور کمپنیوں  میں سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی)  کی سربراہ کی سرمایہ کاری کےتعلق سے ہنڈن برگ کے تازہ انکشاف  کے معاملے میں  پیر کو اپنا حملہ تیز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کیلئے اگر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی  (جےپی سی) قائم نہ کی گئی تو پارٹی ملک گیر احتجاج کریگی۔اس کے ساتھ ہی کانگریس کے ترجمان  جے رام رمیش نے اڈانی معاملے میں سیبی کی سانٹھ گانٹھ کا حوالہ دیتے ہوئے  سیبی ،اس کی سربراہ اور اڈانی گروپ کی جانب سے پیش کی جانےوالی تمام صفائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو بھی چاہئے کہ وہ   تازہ انکشافات کے بعد جانچ   مارکیٹ ریگولیٹر سیبی  سے چھین کر سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کوسونپ دے۔ دوسری طرف حکومت نے اس معاملے میں ٹس سے مس نہ ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ 
 مادھوی بُچ کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ
جے رام رمیش نے مادھوی  بُچ کی صفائی کو مسترد کرتے ہوئے ان سے فوری طور پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس معاملہ کی پارلیمان کی مشترکہ کمیٹی سے جانچ ہونی چاہئے۔پارٹی نے کہا کہ سیبی میں لوگوں کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے مادھوی بچ کواپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے مادھوی بچ اور ان کے شوہر دھول بچ کے ذریعہ ہنڈن برگ کی رپورٹ پر  دی گئی صفائی کو خارج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کوسیبی اور اڈانی میں  ساز باز کے امکان کے پیش نظرسی بی آئی یا خصوصی تفتیشی ٹیم کے ذریعہ جانچ کی ہدایت جاری کرنی چاہئے۔
 انہوںنے کہا کہ اڈانی میگا اسکیم سیبی کی جانچ میں آنے والے ۲۴؍ معاملوں سے کہیں آگے ہے۔اس میں اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کی گئی۲۰؍ ہزار کروڑکی رقم کے بےنامی فنڈ کے ذرائع،کوئلہ اور بجلی آلات میں ہزاروںکروڑ روپے کے زیادہ بل اوراس آمدنی کی منی لانڈرنگ شامل ہے۔  اس کے علاوہ اس میں  بنیادی ڈھانچے کے اہم شعبوں میں اڈانی گروپ کو اجارہ داری فراہم کرنے،سری لنکا اور بنگلہ دیش جیسے پڑوسی ممالک میں اڈانی کے اثاثوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہندوستانی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کے فیصلے  بھی شامل ہے جو انتہائی متنازع  ثابت ہو رہے ہیں۔
سیبی سربراہ کا جواب اقبال جرم  ہے : ہنڈن برگ
دوسری طرف امریکی سرمایہ کاری ریسرچ فرم ہنڈن برگ نےپیر کو پھر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیبی کی سربراہ مادھوی بچ نے اپنی  صفائی  میں جو کچھ کہا ہے اس سے  اس کی رپورٹ کی تصدیق ہوتی ہے کہ انہوں نے اڈانی کی آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی تھی۔  یاد رہے کہ مادھوی  نے اپنی صفائی میں کہا ہے کہ مذکورہ سرمایہ کاری انہوں  نے سیبی سربراہ بننے سے قبل عام شہری کی حیثیت سے کی تھی۔  ن ہنڈن برگ نے ان کے جواب کو اپنی رپورٹ کے کئے نکات کی تائیدقرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کئی اہم سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ اس نے مادھوی بچ اور ان کے شوہر کےبیان کی نقل کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بچ نے عوامی طور پر تصدیق کردی ہے کہ انہوںنے ونود اڈانی کی برمود  اور ماریشس  میں موجود فنڈمیں سرمایہ کاری کی تھی۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق  کردی ہے کہ اس فنڈ کو ان کے شوہر کے بچپن کے دوست چلاتے تھے، جو اس وقت اڈانی ڈائریکٹر تھے۔اس کے علاوہ ۳۱؍مارچ ۲۰۲۴ء تک تازہ ترین شیئر ہولڈنگ لسٹ کے مطابق اگورا ایڈوائزری لمیٹڈ (انڈیا) کی اب بھی ۹۹؍ فیصدملکیت ان کے شوہر نہیں بلکہ خود مادھوی بچ کے پاس ہے اوریہ ادارہ فی الحال فعال ہے اور مشاورتی خدمات کے ذریعہ آمدنی پیدا کر رہا ہے۔
 کانگریس کے چبھتے ہوئے سوال
اس سے قبل کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے زور دیا کہ اڈانی گروپ  پر ہنڈن برگ کی سابقہ رپورٹ میں جو الزامات لگائے گئے تھےان میں سیبی کی جانچ  اورکلین چٹ مشکوک ہوگئی ہے۔ اڈانی گروپ پر جو الزام  ہنڈن برگ نے لگائے ہیں ان میں یہ بھی ہے کہ  اس نے آف شور کمپنیوں کے ذریعہ خود اپنے شیئر خرید کر مارکیٹ میں فرضی اچھال  پیدا کی  اور پھر شیئرس کی بڑھی ہوئی قیمت پر بینکوں سے قرض حاصل کیا۔ اس  کی جانچ  سیبی نے کی اور اڈانی کو کلین چٹ دے دی جسے سپریم کورٹ نے تسلیم کرلیا۔ اب جے رام رمیش نے سوال کیا ہے کہ ’’کیا سیبی سربراہ نے اڈانی معاملے کی جانچ سے خود کو علاحدہ رکھاتھا؟‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ کیا طویل جانچ    کی رپورٹ میں مفادات کے اس ٹکراؤ کا ذکر کیاگیاہے؟ انہوں  نے جانچ میں تاخیر پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اس سے مودی کو فائدہ ہوا؟ انہوں نے کہا کہ کوئی میچ اس صورت میں کیسے آگے بڑھ سکتاہے جب امپائر پہلے ہی جانبدار ہو۔ انہوں  نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ ایس آئی ٹی یا سی بی آئی سے جانچ کرائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK