• Sat, 19 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ووٹروں کے نام فہرست سے حذف کرنے کی سازش!

Updated: October 18, 2024, 11:17 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

مہاوکاس اگھاڑی کا الزام’’ ایسے اسمبلی حلقوں سے ووٹروں کے نام غائب کئے جا رہے ہیں جو مہایوتی کے خلاف ووٹ دے سکتے ہیں‘‘چیف الیکٹورل آفیسر کو میمورنڈم

Leaders of Mahavkas Aghadi giving memorandum to the Chief Electoral Officer
مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران چیف الیکٹورل آفیسر کو میمورنڈم دیتے ہوئے ( تصویر: انقلاب)

  مہا وکاس اگھاڑی  کے  لیڈران نے الزام عائد کیا ہےکہ   اسمبلی انتخابات میں شکست کےڈر سےمہایوتی کی ایما پر ایسے اسمبلی حلقوں سے بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف  کئے جارہے ہیں جہاں پر ایم وی اے کا غلبہ  ہے۔ ان حلقوں میں  کے کئی ایسے ووٹروںکومردہ قرار دے کر نام کاٹا جارہا ہے جو  ابھی زندہ  ہے۔ اسکے علاوہ ایک ہی خاندان کے  افراد کے نام الگ الگ ووٹر لسٹ میں ڈالے جارہے ہیں تاکہ  ووٹر پریشان ہو کر حق رائے دہی کا استعمال نہ کر سکے ۔ان تمام امور پر  مہا وکاس اگھاڑی نے مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسرایس چوکالنگم کو میمورنڈم دے کر مطالبہ کیاہے کہ ووٹروں کے نام حذف کرنے کا سلسلہ فوراً روکا جائے۔وفد نےڈی جی پی رشمی شکلا کا تبادلہ نہ کرنے پر بھی سوال اٹھائے۔
  چیف الیکٹورل آفیسرسے ملاقات کرنے والے وفد میں  کانگریس کےریاستی صدر نانا پٹولے، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے، شیو سینا (ادھو)  رکن پارلیمان انل دیسائی ، این سی پی(شرد ) کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ ، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن عارف نسیم خان وغیرہ موجود تھے۔ اس سے قبل مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروںنے جمعہ کو منترالیہ کے سامنے واقع  شیو سینا (ادھو) کے آفس شیوالے میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی  جس میں نانا پٹولے نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور اس کے اتحادی شکست کے خوف سے سازشیں کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن مودی اور شاہ کی ہدایت پر کام کر رہا ہے۔یہ جمہوریت کیلئے  خطرے کی گھنٹی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’سرکاری اسکیموں کی معلومات فراہم کرنے کے نام پر ریاست میں۵۰؍ ہزار ’یوجنا دوت‘  کو۵۰؍ ہزار روپے تنخواہ پر مقرر کیا گیا ہے اور یہ یوجنا دوت بی جے پی  کی انتخابی مہم  چلارہے ہیں۔ عوام کے پیسوں سے شروع کی گئی بی جے پی کی اس مہم کو فوری طور پر بند کیا جائے۔‘‘پٹولے نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رشمی شکلا کی تقرری اور ان  کی سروس میں توسیع  غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ کانگریس نے انہیں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ شکلا کو نہیں ہٹا سکتے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے سوال کیا کہ مغربی بنگال کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کا الیکشن کے دوران تبادلہ کر دیا گیا تھا تو پھر مہاراشٹر کی ڈی جی پی رشمی شکلا کو کیوں نہیں ہٹایا جا سکتا۔ کیا مغربی بنگال اور مہاراشٹر کے لئے الگ الگ قوانین ہیں؟
 زندہ ووٹرو کو مردہ قرار دیاگیا
 شیوسینا( ادھو) کے رکن پارلیمان انل دیسائی نے کہا کہ ’’جن علاقوں میں شیو سینا ( ادھو)  حامی ہیں، وہاں ووٹروں کے نام حذف  کئے جارہے ہیں ۔ یہ کام شندے ؍بی جے پی  کے دباؤ میں کیاجارہا ہے جو جمہوریت کا گلا گھوٹنے کے مترادف ہے۔‘‘ یہی الزام این  سی پی(شرد) کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے بھی لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ  ووٹر لسٹ سے نام حذف کرنے والا فارم نمبر۷؍آن لائن بھرنا ہی غلط ہے۔ اسکے ذریعے ہر اسمبلی حلقہ سے۵؍ہزار ووٹوں کی دھاندلی کی جا رہی ہے۔ جو ووٹر زندہ ہیں انہیں مردہ دکھایا جا رہا ہے۔ جس طرح سے انتخابات کروائے جا رہے ہیں وہ بنیادی طور پر قابل اعتراض ہے۔ ‘‘ اوہاڑ کے مطابق ’’ایک ہی گھر کے ۵؍افراد کے نام مختلف اسمبلی حلقوں میں درج کئے گئے ہیں۔ اس طرح کی دھاندلی انہی اسمبلی حلقوں میں کی جا رہی ہے جو مہا وکاس اگھاڑی کےحامی حلقہ  مانے جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ ووٹر لسٹ کی پرنٹنگ بھی بہت خراب ہے جس میں کئی غلطیاں ہیں۔ ایک طرف حکومت ڈیجیٹل انڈیا کا نعرہ لگا رہی ہے تو دوسری طرف سادہ ووٹر لسٹ بھی صاف نہیں چھاپی جا  رہی ہے۔
ایم وی اے کے ۱۰؍ ہزار ووٹر کے نام منسوخ کرنے کی سازش
 کانگریس لیڈر وجے وڈیٹیوار نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ایم وی اے کو سب سے زیادہ ووٹ ملنے والے حلقوں میں ووٹروں کی تعداد ۱۰؍ہزار تک کم کرنے کی سازش رچی جارہی ہے۔ فارم ۷؍کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا مہا یوتی اسمبلی الیکشن  نہیں جیت سکتی اسلئے یہ راستہ اپنا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ’’ الیکشن کمیشن کو فارم۷؍ لینا بند کر دینا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔ شناختی کارڈ میں بھی بہت سی غلطیاں ہیں، انہیں بھی جلد از جلد درست کرنا چاہئے ۔  وجے وڈیٹیوار نے ووٹروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے نام ووٹر لسٹ میں درج ہیں۔نیز الیکشن کمیشن سے  مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کے اعلان کے بعد حکومت کی طرف سے جاری کردہ تمام جی آر اور کارپوریشن کی تقرریوں کو منسوخ کیا جائے۔یہی ساری باتیں چیف الیکٹور آفیسر کو دیئے گئے میمورنڈم میں بھی بیان کی گئی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK