Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاؤڈاسپیکرسے متعلق شرانگیزی کے بعد گوونڈی میں مشاورتی میٹنگ

Updated: April 10, 2025, 11:00 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بی جے پی لیڈرکریٹ سومیا نے اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ نیازاحمدمیڈیکل سینٹر ہال میں ’حالات ِحاضرہ اورہم ‘عنوان پرمساجد، مدار س اورقبرستانوں کے ذمہ داران کی میٹنگ میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال، پولیس کی اجازت اور ضروری دستاویزات کی درستی پرخصوصی توجہ دلائی گئی۔ رہنمائی کیلئے ۱۰؍رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی

Participants are seen at a meeting held at the Niaz Ahmad Medical Center Hall.
نیازاحمدمیڈیکل سینٹر ہال میںمنعقدہ میٹنگ میں شرکاء نظر آرہے ہیں۔ (تصویر: انقلاب)

 یہاں کی مساجد اور مدارس وغیرہ میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شرانگیزی اوراسے ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے علاوہ پولیس کی جانب سے مائیک کے استعمال کیلئے اجازت حاصل کرنے کی ہدایت جاری کرنے کے بعدجمعرات کی صبح نیاز احمد میڈیکل سینٹرہال میں مساجد، مدارس اور قبرستانوں کے ٹرسٹیان کی میٹنگ بلائی گئی جس کا عنوان ’حالات حاضرہ اور ہم ‘تھا۔ میٹنگ میں بڑی تعداد میںذمہ داران نے شرکت کی ۔
’’حالات سے گھبرانا نہیںاورضابطہ شکنی بھی نہیںکرنی ہے ‘‘
 اس اہم مشاورتی میٹنگ میںایک اہم بات یہ کہی گئی کہ ہمیں گھبرانے، پریشان ہونے یا خوفزدہ ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے لیکن بیدار رہنا، حالات سے باخبری، مدار س ومساجد اور درگاہ یا قبرستانوں کے کاغذات وغیرہ درست رکھنا ایک ذمہ دار اور بیدار شہری کی پہچان ہے، چنانچہ ا س معاملے میںہمیں چوکنّا رہنا ہے۔ اسی طرح مائک کی آواز کے تعلق سے یہ کہہ کر حاضرین کو توجہ دلائی گئی کہ مائک کی آواز اور مائک استعمال کرنے کےلئے سپریم کورٹ کی جو گائیڈ لائن ہے، اسے ذہن میں رکھا جائے اور مائک کی آواز اس طرح رکھی جائے کہ ہم قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوتی آلودگی کے مرتکب نہ ہوں اور نہ ہی کسی کو لب کشائی یا اس کی آڑ میں زہر افشانی کا موقع ملے۔  اسی طرح یہ بھی کہا گیا کہ اگر بالفرض فوری طور پر دستاویزات سرکاری سطح پرطلب نہ بھی کئے جائیں تب بھی حالات کی نزاکت کومحسوس کرتے ہوئے اور ہمیں اپنی ضرورت سمجھ کر دستاویزات کوپوری طرح سے تیار رکھنا، ہر چیزکا اہتمام کرنا، آمد و خرچ کا حساب کتاب رکھنا ضروری ہے۔ اسی کے ساتھ اس بات پربھی توجہ دی جائے کہ معمولی معمولی خامی کوبنیاد بناکر پریشان کیا جاسکتا ہے، شرپسند عناصر کو موقع مل سکتا ہے لہٰذا ہم اپنی جانب سے کوئی موقع ہی نہ دیں اورنہ ہی ان اہم امور میںغفلت برتیں،یہ ہماری دستوری ، قانونی اورایمانی ذمہ داری بھی ہے ۔
 مشاورتی میٹنگ سے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی، ریاستی کانگریس کے  نائب صدر محمدعارف نسیم خا ن، مولانا اسد قاسمی ، شیعہ عالم دین مولانا سید روح ظفر، مولانا عبدالحنان ،قاری محمد توفیق اعظمی اور قاری عبدالرحمٰن ضیائی وغیرہ نےاظہارخیال کیا ۔ 
رہنمائی اورتعاون کے لئے ۱۰؍رکنی کمیٹی کی تشکیل 
 کاغذات کی درستی، مساجد ومدارس اورقبرستان کا رجسٹریشن، آڈٹ رپورٹ، گورنمنٹ کو دی جانے والی کرایے کی رسید، اساتذہ وطلبہ کی تعداد اوران کے ناموں کی فہرست، مدرسے کے کاغذات، کرایہ پر چلایاجارہا ہو تو ایگریمنٹ وغیرہ اورامام و مؤذن کے تعلق سےجو تفصیلات درکار ہوں، رکھنا ضروری ہے۔ اس تعلق سے رہنمائی کی غرض سے ابوعاصم اعظمی کی سربراہی میں ۱۰؍رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔اس کمیٹی میں مدارس و مساجد کے ذمہ داران، وکلاء، سابق کارپوریٹرس اورفعال نوجوان شامل ہیں۔ یہ کمیٹی ہر ممکن طریقے سے رہنمائی اور معاونت کرے گی ۔ ان کی خدمات کے لئے نیازاحمدچیریٹبل ٹرسٹ کےدفتر میں رابطہ قائم کیا جاسکے گا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK