Inquilab Logo

دالوں کی قیمتوں میں متواتراضافہ سے صارفین پریشان

Updated: June 10, 2023, 9:38 AM IST | saadat khan | Mumbai

تور اور اُرد کی دال ۱۰۰؍سے ۱۵۰؍روپے کلو ۔ گزشتہ ۱۵؍دنوںمیں تور دال کی قیمت میں۲۵ ؍سے۳۰؍ روپے کااضافہ۔ فوڈ گرین اسوسی ایشن کے مطابق بے موسم برسات کے سبب پیداو ار متاثر ہوئیں

Due to rising prices, consumers are now facing difficulty in buying pulses. (File Photo)
بڑھتی قیمتوں کے سبب صارفین کو اب دال خریدنے میں بھی دشواری پیش آرہی ہے۔(فائل فوٹو)

دال کی بڑھتی قیمتوں سے عام صارفین پریشان ہیں۔ گزشتہ ۱۵؍دنوںمیں تور دال کی قیمت  میں۲۵۔۳۰؍ روپے کااضافہ ہوا ہے۔ کرانہ کی دکانوںپر توراور اُرد کی  دال ۱۶۰؍، چنا، مونگ  اور مسور کی دال ۱۲۰؍ روپے کلوفروخت ہو رہی ہے۔یہ سبھی دالیں ۲۔۳؍مہینے قبل۸۰؍تا ۱۰۰؍روپے کلو دستیاب تھیں۔ تور کی دال مہنگی ہونے سے لوگ مسور کی دال کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی قیمت کم ہے۔ فوڈ گرین اسوسی  ایشن کے مطابق بے موسم کی بارش  سے فصل خراب ہوگئی ہے جس کی وجہ سے دالوں کی سپلائی متاثرہوئی ہے اور یہی سبب  ہے کہ   دالوںکی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
 دال کی فصل خراب ہونے سے تھوک بازارمیں دالوں کی سپلائی کےکم ہوجانے سے بالخصوص تور اور اُردو کی دالوں کی قیمت متواتر بڑھ رہی ہے۔ دسمبر ۲۰۲۲ء سے جون ۲۰۲۳ء کےدرمیان تور دال کی  تھوک قیمت میں تقریباً  ۳۰۔۴۰؍ روپے کلوکا اضافہ ہواہے۔ دسمبر ۲۰۲۲ءتا فروری ۲۰۲۳ء تک عام بازار میں تور دال ۹۰؍روپے کلوکے حساب سے صارف کومل رہی تھی۔ مارچ میں اس کی قیمت ۱۰۵؍روپے پہنچ گئی تھی جبکہ اپریل میں ۱۱۲؍ روپے فی کلوہوگئی تھی اور جون میں ۱۵۰؍روپے کلو کے حساب سے یہ دال مل رہی ہے۔ 
  نوی ممبئی کے اے پی ایم سی مارکیٹ میں تور دال کی آمد کم  ہوگئی ہے۔ یہاں ریاست کےکچھ اضلاع کے علاوہ گجرات اورمدھیہ پردیش سے تور کی دال آتی ہے۔ لیکن تور کی دال کی آمد  کم ہونے سے بالخصو ص فروری سے تور کی دال کی قیمت میں اضافہ ہورہاہے۔ تھوک بازار میں تور کی دال ان دنوں ۱۱۵؍ روپے کلو ہے۔حالانکہ دیگر دالوں کی قیمتوںمیں بھی اضافہ ہوا ہےلیکن عام طورپر تور کی دال زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ تور کی دال کی قیمت بڑھنے سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ 
قیمت بڑھنے سے دشواری ہورہی ہے
  مورلینڈروڈکی خاتون خانہ زاہدہ آپا نے بتایاکہ ’’ہمارےگھر میں عموماً تور کی دال روزپکائی جاتی ہے لیکن جب سے اس کی قیمت میں متواتر اضافہ ہورہاہے ہم نے تور کے بجائے مسور کی دال کھا نا شروع کردیاہے۔ میں ہر ۱۵؍دن پر گھر کا  راشن بھرواتی ہوں۔ ہر بار تور کی دا ل کی قیمت میں فی کلو ۵؍تا ۱۰؍روپے کا اضافہ ہورہاہے۔ اس سے پریشان ہوکر میں نے تور کی دال خریدنا ہی بند کردیا ہے ۔ ہم جیسے غریبوںکو، پیٹ بھرنے کیلئے دال ایک سہارا ہے لیکن اس کی بڑھتی قیمت نے اس سے بھی ہمیں محروم کردیاہے۔‘‘
تور دال غریبوں سے دور ہورہی ہے
  جمیل خان نےبتایاکہ ’’ تور نہیں سبھی دالوںکی قیمت میں اضافہ ہورہاہے لیکن سب سےزیادہ اضافہ تور کی دال کی قیمت میں ہواہے۔ جس سے گھر کابجٹ بگڑ رہاہے۔ لیکن حکومت کو غریبوںکی پریشانی سے کیاسروکار ہے۔ جس طرح تور کی دال مہنگی ہورہی ہے ،ایسا گما ن ہورہاہے کہ اب دال بھی غریبوں کے دسترس سےباہر ہوجائے گی۔‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ ’’جمعرات کو ہی میں نے کرانہ والے سےدالوںکی قیمت معلوم کی تھی۔ اس کے مطابق ان دنوں تور اور سفید اُرددال کی قیمت فی کلو ۱۵۰؍روپے ، مسور ،مونگ اور اکھی مسور ۱۲۰؍  روپے او،چنادال ۱۰۰؍ روپے کلو ہے۔میں ہر مہینہ راشن بھرواتاہوں۔ ہر مہینہ تور کی دال کی قیمت  میں  ۱۰۔۱۵؍روپے کلوکا اضافہ ہورہاہے۔‘‘
  گھیلابائی اسٹریٹ کے ایوب انصاری نے بتایاکہ ’’ صرف دال ہی نہیں سبھی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ا ضافہ ہو رہاہےجس سے متوسط اور غریب طبقہ کیلئے پریشانی پیدا ہورہی ہے۔ دال کی قیمتوں میں تواتر سے اضافہ ہورہاہے لیکن ہم جیسے کمزور لوگ کرکیاسکتےہیں۔ مجبوراً دال تو خریدنا ہی ہے۔ ‘‘
سپلائی کم ہونے کے سبب قیمتوں میں اضافہ
    نوی ممبئی کے اے پی ایم سی مارکیٹ کے فوڈ گرین اسوسی ایشن کے ڈائریکٹر نیلیش ویرا کے مطابق ’’ملک کے مختلف صوبوںمیں بےموسم  بارش کی وجہ سے دال کی فصل خراب ہونے سے دال کی پیداوار متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے تھوک بازار میں دال کم آرہی ہے          ۔   دال کی سپلائی کم ہونے سے اس کی قیمت میں فروری سے اضافہ ہورہاہے۔ خاص طورپر توراور اُرد کی دالوں کی قیمتوںمیں زیادہ اضافہ ہورہاہے ۔ قیاس ہےکہ آنےوالو ں دنو ںمیں دال کی قیمت کم تو نہیں بلکہ بڑھ سکتی ہے۔ ‘‘

food price Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK