ٹی ایم سی لیڈر مکل سنگما نے اشارہ دیا کہ این پی پی اور بی جےپی کو چھوڑ کر باقی پارٹیوں کو متحد کرنے کیلئے گفتگو ہورہی ہے، ریاست کے مفاد میں اتحاد کی کوشش
EPAPER
Updated: March 05, 2023, 11:03 AM IST | Shillong
ٹی ایم سی لیڈر مکل سنگما نے اشارہ دیا کہ این پی پی اور بی جےپی کو چھوڑ کر باقی پارٹیوں کو متحد کرنے کیلئے گفتگو ہورہی ہے، ریاست کے مفاد میں اتحاد کی کوشش
میگھالیہ اسمبلی انتخاب کے سہ رخمی نتائج کے بعد نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) کے سربراہ کونراڈ سنگما نے بی جے پی کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کر دیا ہے لیکن اس درمیان ترنمول کانگریس لیڈر مکل سنگما نے یہ کہہ کر سنسنی پھیلا دی ہے کہ اگلی حکومت این پی پی-بی جے پی اتحاد کے بغیر بھی بن سکتی ہے اور اس کیلئے وہ بات چیت کر رہے ہیں۔
مکل سنگما نے جمعہ کے روز کہا کہ ہم این پی پی اور بی جے پی کو چھوڑ کر ہر سیاسی پارٹی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ سبھی نے ریاست کے بہتر مفاد کیلئےساتھ آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ترنمول کانگریس لیڈر کے مطابق ریاست میں کانگریس اور دیگر علاقائی پارٹیوں مثلاً یونائٹیڈ ڈیموکریٹک پارٹی، ہل اسٹیٹ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ تبادلہ خیال چل رہا ہے۔این پی پی نے۲۶؍ سیٹیں جیتی ہیں جبکہ بی جے پی کو دو سیٹ ملی ہے۔ کانگریس اور ترنمول کانگریس نے۵۔۵؍ سیٹیں جیتی ہیں، جبکہ یو ڈی پی کو۱۱؍ سیٹیں، وائس آف دی پیپل پارٹی کو۴؍ سیٹیں، پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ اور ہل اسٹیٹ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو۲۔۲؍ سیٹیں ملی ہیں۔ ۲؍آزاد امیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ اگر این پی پی اور بی جے پی کو چھوڑ کر دو آزاد امیدوار سمیت سبھی سیاسی پارٹیاں ایک ساتھ آ جائیں تو وہ۶۰؍ رکنی ایوان میں جادوئی نمبر پار کر سکتی ہیں۔مکل سنگما نے کہا کہ مینڈیٹ نتیجہ خیز نہیں تھا، کسی کو بھی مکمل اکثریت نہیں ملی ہے، اس لیے ہم بات چیت کر رہے ہیں۔ ممکنہ وزیراعلیٰ کے بارے میں پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ فی الحال ہم صرف ریاست کے مفاد کے بارے میں فکرمند ہیں۔ میگھالیہ میں گزشتہ حکومت میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے اور لوگ اس طرح پرانی حکومت کو برقرار نہیں رکھنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا وزیر اعلیٰ اور باقی چیزیں بعد میں طے کی جا سکتی ہیں۔