• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پرالی معاملے میں سخت کارروائی نہ ہونے پر کورٹ برہم

Updated: October 17, 2024, 11:00 AM IST | New Delhi

فضائی آلودگی کے معاملے میں سپریم کورٹ کی ۳؍رکنی بینچ نے ہریانہ اور پنجاب کی حکومت کی سرزنش کی،کہا کہ پرالی جلانے والوں پر کارروائی کرنے کےحکم پر عمل نہیں کیا گیا، دونوں ریاستوں کے چیف سیکریٹریوں کو۲۳؍اکتوبر کو حاضر ہو کر وضاحت پیش کرنےکا حکم دیا۔

Stubble burning in Haryana and Punjab has a severe impact on Delhi. Photo: INN.
ہریانہ اور پنجاب میں  پرالی جلانے کا اثر دہلی پر شدید پڑتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

این سی آر میں فضائی آلودگی پر سپریم کورٹ نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کرنےوالوں پر حکومتوں کی طرف سےسخت کارروائی نہیں کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت عظمیٰ نے پرالی جلانے کے معاملے میں پنجاب اور ہریانہ کے چیف سیکریٹری کو طلب کرتے ہوئے دونوں ریاستوں کو قانون توڑنے والوں کے خلاف مقدمہنہ چلانے پر سرزنش کی۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ پنجاب اور ہریانہ نے گزشتہ تین برسوں میں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر صرف معمولی جرمانہ لگایا گیاہے جس سے یہ لوگ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے ہیں اور نتیجہ کے طور پر فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ 
معاملے کی سماعت کر رہے جسٹس ابھئے ایس اوک، جسٹس اے جی مسیح اور جسٹس اے امان اللہ نے سی اے کیو ایم یعنی کمیشن فار ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کو `بغیر دانت والا قرار دیا اور کہا کہ یہ اپنے ہی حکم کو نافذ نہیں کرا پایا۔ جسٹس اوک نے اس معاملے پر کہا کہ پنجاب اور ہریانہ کی طرف سے کون پیش ہوا ہے؟ کمیشن کا کوئی بھی رکن فضائی آلودگی سے جڑے معاملے سے نپٹنے کے قابل نہیں ہے۔ حکم پر بالکل ہی عمل نہیں ہوا، گزشتہ۱۰؍ جون کے حکم کو بھی دیکھیں۔ اب تک ایک بھی مقدمہ نہیں ہوا،سب کچھ صرف کاغذ پر ہے۔ وکیل نے جب کہا کہ اس سال۱۷؍ ایف آئی آر درج کیے گئے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ سبھی بی این ایس کے کسی نظم میں ہوا ہے۔ اس نظم میں نہیں، جس کی ضرورت ہے۔ ہم بہت صاف صاف کہہ رہے ہیں آپ کو ایک ہفتہ کا وقت دیتے ہیں اور اگر عمل نہیں ہوا تو ہم چیف سیکریٹری کے خلاف توہین کا حکم جاری کریں گے۔ آپ لوگوں کے خلاف مقدمہ کرنے سے شرما کیوں رہے ہیں ؟
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ اسرو آپ کو بتا رہا ہے کہ کہاں آگ لگی ہے لیکن آپ کہہ رہے ہیں کہ کچھ نہیں ملا۔ جسٹس اوک نے کہا کہ خلاف ورزی کے۱۹۱؍ معاملے تھے اور صرف معمولی جرمانہ لیا گیا ہے۔ ہریانہ نے پوری طرح سے عدالت کے حکم کو نظر انداز کیا ہے۔ جسٹس اوک نے مزید کہا کہ یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے۔ اگر چیف سیکریٹری کسی کے کہنے پر کام کر رہے ہیں تو ہم انہیں بھی طلب کریں گے۔ اگلے بدھ کو ہم چیف سیکریٹری کو ذاتی طور سے بلائیں گے اور سب کچھ سمجھائیں گے۔ سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو بھی پرالی معاملے میں پھٹکار لگائی۔ عدالت نے پنجاب کے چیف سکریٹری کو۳۳؍ اکتوبر کو اس کے سامنے پیش ہونے اور حکم پر عمل نہیں کرنے کیلئے وضاحت دینے کو کہا ہے۔ پنجاب کا بھی یہی حال ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ ہریانہ کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ عدم تعمیل سے بھرا ہوا ہے۔ ہم ہدایت دیتے ہیں کہ کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ ریاستی اہلکاروں کے خلاف تعزیری کارروائی کرے۔ سپریم کورٹ نے ہریانہ کے چیف سیکریٹری کو اگلے بدھ کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کا حکم دیا اور بتایا کہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے تین سال میں ایک بھی مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ یہاں تک کہ پنجاب حکومت نے کسانوں کیلئے ٹریکٹر کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مرکز سے فنڈز لینے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ کورٹ نے اس سے قبل پڑوسی ریاستوں میں پرالی جلانے کی وجہ سے دہلی میں فضائی آلودگی پر قابو پانے میں ناکامی پر سی اے کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK