• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اجیت پوار اور شرد پوار کو ایک کرنے کیلئے ماحول سازی

Updated: January 04, 2025, 1:50 PM IST | Agency | Mumbai

روزانہ این سی پی کے کسی نہ کسی لیڈر کا بیان ، کسی نے بھی اب تک دونوں پارٹیوں کے ضم ہونے کی مخالفت نہیں کی، بی جے پی کی جانب سے ’کوئی اعتراض ‘ نہ ہونے کا اشارہ۔

Sharad Pawar and Ajit Pawar: Is it time for us to unite? Photo: INN
شرد پوار اور اجیت پوار: کیا ہمارے ایک ہوجانے کا وقت آگیا ہے ؟ تصویر: آئی این این

حال ہی میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پور کی والدہ آشاپوار پنڈھر پور کے وٹھل مندر گئی تھیں جہاں درشن دینے کے بعد انہوں نے میڈیا سے کہا تھا کہ میں اس بات کی دعا کرنے گئی تھی کہ پوار گھرانے کا تنازع ختم ہوجائے اور دونوں این سی پی ایک ہو جائیں۔ یاد رہے کہ آشاپوار کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے لیکن انہوں نے اپنے بیان میں چچا بھتیجے کے بجائے دونوں این سی پی کا لفظ استعمال کیا تھا۔ یعنی یہ بیان میڈیا کے اصرار پر نہیں بلکہ ارادتاًدیا گیاتھا۔ اس کے بعد میڈیا میں مسلسل کسی نہ کسی لیڈر کا بیان یا تبصرہ این سی پی کے دوبارہ متحد ہونےکےتعلق سے آ ہی رہا ہے۔ 
  یاد رہےکہ اسمبلی الیکشن میں بری طرح شکست کے بعد این سی پی (شرد)کے جیت کر آئے ہوئے ۱۰؍ اراکین میں سے بیشتر یہی چاہتے ہیں کہ وہ اجیت پوار کی پارٹی کے ساتھ چلے جائیں تاکہ اقتدار سے قریب رہنے کا موقع ملے۔ ۸؍ او ر ۹؍ جنوری کو ہونے والی پارٹی کی میٹنگ میں اس بات کو زور وشور سے اٹھایا جائے گا۔ اس کیلئے ابھی سے ماحول تیار کیا جا رہا ہے۔ آشا پوار کے بیان کے بعد سب سے پہلے حال ہی میں وزیر بنائے گئے نرہری زروال کا بیان آیا کہ میں خود شردپوار اور اجیت پوار سے اس بات پر اصرار کروں گا بلکہ ان سے حجت کروں گا کہ دونوں پارٹیوں کو اب ایک ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں اجیت پوار کی پارٹی میں ہوں لیکن اگر آپ میرا سینہ چیر کر دیکھیں گے تو اس میں آپ کو شر د پوار کی تصویر دکھائی دے گی۔ وہی ہمارے اصل لیڈر ہیں۔ زروال کے بیان کو میڈیا نے خوب چلایا ۔ 
 اس کے بعد این سی پی (شرد) کے رکن پارلیمان پرفل پٹیل نے بھی کہا کہ’’ شرد پوار ہمارے لیڈرہیں، ہمار دلوں میں ان کیلئے انتہائی درجے کا احترام ہے۔ اگر دونوں پارٹیاں ایک ہو جائیں تو ہم سب کو خوشی ہوگی۔ میں خود اپنے آپ کو پوار خاندان کا ایک فرد ہی سمجھتا ہوں۔ ‘‘ جمعرات کواین سی پی ( اجیت) کے نوجوان رکن اسمبلی امول مٹکری کا بیان آیا کہ’’ چچا بھتیجے ایک ہو سکتے ہیں اگر وہ کوشش کریں لیکن این سی پی (شرد) کے کچھ لیڈران ایسا نہیں چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جتیندر اوہاڑ اور روہت پوار جیسے لوگ اس میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ وہ کبھی نہیں چاہتے کہ دونوں گروپ ایک ہو جائیں لیکن آشا تائی کی منت اصل میں دونوں پارٹیوں کے ہر ایک کارکن کی منت ہے۔ ہم سبھی چاہتے ہیں کہ ہم ایک ہو جائیں۔ ‘‘ امول مٹکری کے بیان پر جب جتیندر اوہاڑ کی توجہ مبذول کروائی گئی تو انہوں نے کہا ’’ یہ میرے بس کی بات نہیں ہے کہ میں اس تعلق سے کوئی فیصلہ کروں۔ یہ پوار گھرانےکو طے کرنا ہے۔ اگر آشاتائی یہ کہتی ہیں کہ دونوں پارٹیوں کو ایک ہوجانا چاہئے تو میں کیا کہہ سکتا ہوں ، یہ ان کے گھر کا معاملہ ہے۔ ‘‘ اوہاڑ نے کہا ’’ انہیں اس بات کا اعلان کرنا چاہئے، اس تعلق سےمیں کیا سوچتا ہوں اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ‘‘
دراصل دونوں این سی پی کے درمیان اصل مسئلہ بی جے پی کا ساتھ ہے۔ شرد پوار گروپ کا دعویٰ ہے کہ وہ سیکولر اقدار سے سمجھوتہ نہیں کر سکتا اسلئے بی جے پی کے ساتھ نہیں جا سکتا۔ جبکہ اجیت پوار گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے سیکولر اقدار سے سمجھوتہ نہیں کیا ہے بلکہ وہ مہاراشٹر کی ترقی کیلئے اقتدار کے قریب گیا ہے۔ خود بی جے پی کے چندر شیکھر باونکولے سے اس پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا ’’ اگر این سی پی کے دونوں گروہ ایک ہو جائیں تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم اس پر اعتراض کریں۔ اس کا فیصلہ انہیں خود کرنا ہے۔ ‘‘حتیٰ کہ اجیت پوار سے ناراض چھگن بھجبل سے اس تعلق سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ اگر دونوں پارٹیاں ایک ہو جائیں تو اس سے بڑھ کر خوشی کی بات کیا ہوگی؟‘‘ 
 اس پورے معاملے میں شرد پوار اب تک خاموش ہیں۔ جبکہ این سی پی کے دونوں گروہوں کے لیڈران بیان دے رہے ہیں۔ مبصرین اسے ’ماحول سازی‘ کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK