• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اودیشہ میں۸۵؍ نو منتخب امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں

Updated: June 08, 2024, 9:20 AM IST | Bhubaneswar

اودیشہ الیکشن واچ کی ایک رپورٹ کے مطابق مجرمانہ رجحانات کے حامل افراد کا سیاست میں آنے کا رجحان مضبوط ہوا ہے

File photo of Odisha Assembly main building
اودیشہ اسمبلی کی مرکزی عمارت کی فائل فوٹو

 اوڈیشہ قانون ساز اسمبلی انتخابات۲۰۲۴ء میں۱۴۷؍ نو منتخب اراکین میں سے۸۵؍ کا مجرمانہ پس منظر ہے۔ یہ معلومات اودیشہ الیکشن واچ کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ جمعہ کو میڈیا میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منتخب امیدواروں میں سے۵۸؍ فیصد کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔۲۰۱۹ء کے اسمبلی انتخابات میں۱۴۶؍ امیدواروں میں سے ۶۷؍ کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج تھے، جو مجموعی امیدواروں کا۴۶؍ فیصد تھا۔
  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ۲۰۲۴ء میں مجرمانہ رجحانات کے حامل افراد کا سیاست میں آنے کا رجحان مضبوط ہوا ہے اور جن۸۵؍ امیدواروں کا انتخاب فوجداری مقدمات میں ہوا ہے، ان میں سے ۶۷؍ امیدواروں یعنی۴۶؍ فیصد کے خلاف سنگین جرائم کے مقدمات زیر التوا ہیں۔  ایک تجزیہ کے مطابق پچھلے چار انتخابات میں مجرمانہ مقدمات والے ایم ایل اے کی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تعداد ۲۰۰۹ء میں۳۳؍ فیصد سے بڑھ کر۲۰۱۴ء میں۳۵؍ فیصد ہو گئی ہے، جو۲۰۱۹ء کے اسمبلی انتخابات میں بڑھ کر۴۶؍ فیصد اور ۲۰۲۴ء  کے اسمبلی انتخابات میں یہ بڑھ کر۵۸؍ فیصد ہو گئی ہے۔ اسی طرح سنگین مجرمانہ مقدمات والے ایم ایل اے کی تعداد بھی۲۰۰۹ء میں۲۱؍ فیصد سے بڑھ کر۲۰۱۴ء میں۲۸؍ فیصد ہو گئی ہے، جو۲۰۱۹ء میں بڑھ کر۳۴؍ فیصد اور۲۰۲۴ء کے انتخابات میں۴۷؍ فیصد ہو گئی ہے۔
  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی بنیاد پر۲۰۲۴ء کے انتخابات میں بی جے پی سے منتخب ہونے والے۷۸؍ ایم ایل ایز میں سے۴۶؍ یعنی۵۹؍ فیصد کے خلاف مجرمانہ مقدمات زیر التوا ہیں۔ وہیں بی جے ڈی کے۵۱؍ ایم ایل اے میں سے۱۵؍ ایم ایل اے یعنی۲۹؍ فیصد کے خلاف فوجداری کیس زیر التوا ہیں۔ 
 اس کے علاوہ کانگریس کے منتخب۱۴؍ میں سے۱۱؍ ایم ایل اے کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔۲۰۲۴ء کے انتخابات میں جیتنے والے واحد مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) امیدوار اور ۳؍ آزاد امیدواروں کے خلاف بھی مجرمانہ مقدمات زیر التوا ہیں۔  جہاں تک سنگین مجرمانہ معاملات کا تعلق ہے۷۸؍ منتخب ایم ایل ایز میں سے بی جے پی کے۴۶؍ ایم ایل اے(۵۹؍ فیصد) ہیں، جب کہ بی جے ڈی کے۱۲؍ منتخب ایم ایل اے اور کانگریس کے۱۴؍ میں سے پانچ ایم ایل اے نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ کیس ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اوڈیشہ اسمبلی انتخابات۲۰۲۴ء میں کل ملاکر۱۲۸۵؍ امیدواروں نے مقابلہ کیا تھا، جن میں سے۳۴۸؍ امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

odisha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK