• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پلاوا فلائی اوور کا تعمیراتی کام مکمل نہ ہونے پر سابق رکن اسمبلی کی شندے پر تنقید

Updated: February 12, 2025, 7:15 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

راجو پاٹل نے سوال قائم کیا کہ نیلجے بریج کا کام مقررہ وقت میں ہوسکتا ہے تو پلاوا فلائی اوور کا کام کیوں مکمل نہیں ہورہا ہے ؟

Photo of the under-construction Pallava Flyover Bridge. Photo: INN
زیرتعمیر پلاوا فلائی اوور بریج کی تصویر۔ تصویر: آئی این این

شیل پھاٹا روڈ پر نیلجے ریلوے بریج کا کام مقررہ مدت سے پہلے ہونے پر مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سابق رکن اسمبلی راجو پاٹل نے ریلوے انتظامیہ کو مبارک باد پیش کی اور ۷ ؍سال سے جاری پلاوا فلائی اوور بریج کے ادھورے تعمیراتی کام پر سوال قائم کئے۔ راجو پاٹل نے اس معاملے میں نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور ان کے بیٹے اور کلیان لوک سبھا کے ایم پی شری کانت شندے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ٹاٹا پروجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے پلاوا جنکشن کے قریب دہلی-جے این پی ٹی کیلئے `ہائی اسپیڈ ریل فریٹ سیکشن کا کام ۴ ؍دن میں مکمل کرلیا اورکمپنی نے نیلجے ریلوے بریج کو منہدم کرکے نئے سرے سے تعمیر کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا ہے۔اس پر راجو پاٹل نے ریلوے انتظامیہ اور متعلقہ کمپنی کی تعریف کی اور کہا کہ اگر یہ کام طے شدہ وقت کے اندر ہوسکتا ہے تو پلاوا فلائی اوور کا کام کیوں مکمل نہیں ہورہا ہے؟ اسکا تعمیراتی کام ۲۰۱۸ء میں شروع ہوا  اور اب تک مکمل نہیں ہوا  ہے۔راجو پاٹل نے براہ راست نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ایم پی شری کانت شندے پر تنقیدکی اورکہا کہ ایم ایم آر ڈی اے اور ایم ایس آر ڈی سی کی تجوری کلیان اور تھانے میونسپل کارپوریشنوں کی طرح خالی ہوچکی ہے۔اسلئے ٹھیکیدار کا بل ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔  یہ بھی کہا جارہا ہے پلاوا فلائی اوور کا کام ٹاٹا اور ایل اینڈ ٹی جیسی کمپنیوں کی بجائے اپنے ہی بہنوئی کی شیل کمپنی کو دینے سے ٹھیکیدار پر کام کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔‘‘راجو پاٹل نے یہ بھی کہا کہ’’ ناتھوں کے ناتھ ،ایکناتھ ہی ٹھیکیدار کے بارے میں بہتر بتا سکتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK