متنازع بل کی حمایت میں بارکونسل آف انڈیا کا موقف سننے کے بعد اب کمیٹی کے چیئر مین کرناٹک میں اُن کسانوں سے ملیں گے جو وقف بورڈ کے خلاف ہیں
EPAPER
Updated: November 05, 2024, 11:18 PM IST | New Delhi
متنازع بل کی حمایت میں بارکونسل آف انڈیا کا موقف سننے کے بعد اب کمیٹی کے چیئر مین کرناٹک میں اُن کسانوں سے ملیں گے جو وقف بورڈ کے خلاف ہیں
وقف ترمیمی بل پر نظر ثانی کیلئے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے کام کرنے کے طریقے پر اس میں موجود اپوزیشن اراکین کے ذریعہ سوال اٹھائے جانے کے ساتھ ہی اب کمیٹی کے چیئرمین کی نیت پر بھی شبہ ظاہر کیا جانے لگا ہے۔ ان پر الزام عائد ہورہاہے کہ وہ دانستہ طور پر اصل اسٹیک ہولڈرس (جن کے مفاد وقف بل سے وابستہ ہیں) سے زیادہ کمیٹی میں ان افراد اورا داروں کو نمائندگی کا موقع دے رہے ہیں جو وقف بل میں مودی حکومت کی تجویز کردہ ترمیم کی حمایت کررہے ہیں۔
پیر کو بارکونسل آف انڈیا کا موقف سننے کے بعد جس نے وقف بل میں ترمیم کی حمایت کی ہے، جے پی سی کے چیئر مین جمعرات کو کرناٹک کا دورہ کریں گے۔یہاں وقف ز مین پر غیر قانونی طور پر قابض کسانوں کو وقف بورڈ نے نوٹس دیا ہے جس کے خلاف وہ احتجاج کررہے ہیں۔ جگدمبیکا پال مذکورہ کسانوں سے ملاقات کرکے وقف بل پر ان کا موقف بھی جانیں گے۔ وقف املاک پر قابض کسانوں کی حمایت میں بی جےپی غیر معمولی طور پر سرگرم ہے اورا س نے کمیٹی کو یہاں سے ’’زمینی رپورٹ‘‘ بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی پر الزام ہے کہ وہ اصل اسٹیک ہولڈرز کو نظر انداز کررہی ہے۔ یہ شبہ ظاہر کیا جارہاہے کہ چونکہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتے میں کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنی ہے اس لئے چیئرمین جلدی میں ہیں اوران پر مجوزہ ترامیم کی حمایت میں رپورٹ پیش کرنے کا دباؤ ہے۔ یاد رہے کہ منگل کو بار کونسل آف انڈیا نے وقف ایکٹ میں کی حمایت کی اور کمیٹی میں پیش ہونے کے بعد دعویٰ کیا کہ اس نے کمیٹی کے سامنے ایک متوازن تجویز پیش کی ہے۔ بار کونسل نے وقف کونسل اور بورڈ میں غیر مسلم اراکین کی شمولیت کی حمایت کرتے ہوئے ٹریبونل کے اختیارات کو محدود کرنے بھی زور دیا ہے۔ گرچہ تجویز میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ متوازن ہے،تاہم اس میں بل میں تجویز کردہ باتوں کی حمایت ہی شامل ہے۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی لگاتار ایسے لوگوں کو رائے دینے کیلئے طلب کررہی ہے جس کا وقف سے کوئی لینا دینا نہیں۔ اس کی وجہ سے کمیٹی کے اجلاس میں بھی شدید گرماگرمی کا ماحول پیدا ہورہاہے۔گزشتہ اجلاس میں مارپیٹ کی نوبت تک آپہنچی۔