• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جلگائوں کے چناول قصبے میں معمولی جھگڑے کو فساد کارنگ دینے کی کوشش، توڑ پھوڑ اور پتھرائو کرفیو نافذ

Updated: May 19, 2024, 8:24 AM IST | Qureshi Sarjil | Jalgaon

جلگائوں ضلع کے چناول قصبے میں ایک ٹریکٹر اور موٹر سائیکل کی ٹکر کے سبب ہوئے معمولی جھگڑے کو شرپسندوں نے فساد کا رنگ دینے کی کوشش کی جسکے نتیجے میں علاقے میں پتھرائو کے واقعات پیش آئے اور توڑ پھوڑ کی گئی۔

People protested outside the police station. Photo: Inquilab
لوگوں نےپولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا دیا۔ تصویر: انقلاب

جلگائوں ضلع کے چناول قصبے میں ایک ٹریکٹر اور موٹر سائیکل کی ٹکر کے سبب ہوئے معمولی جھگڑے کو شرپسندوں نے فساد کا رنگ دینے کی کوشش کی جسکے نتیجے میں علاقے میں پتھرائو کے واقعات پیش آئے اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ دونوں جانب سے شکایتیں درج کروائی گئی ہیں لیکن فی الحال کسی کی گرفتاری عمل میں نہیںآئی ہے۔  ساودا پولیس اسٹیشن  کی درخواست پر فیض پور سب ڈیویژنل دیوانی یادو نے ۱۸؍ تا ۲۰؍ مئی کی شب ۱۲؍ بجے تک کرفیو نافذ کردیا ہے ۔فی الحال چناول میں چوک چوراہوں پر فساد مخالف دستے  اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ،ساتھ ہی حالات پرامن ہیں ،مگر کشیدگی برقرار ہے ۔
ذرا سی بات پر جھگڑا
جمعہ کی دیر رات جلگائوں ضلع کے چناول قصبے میں موہتے ولاس مہاجن اپنی ٹریکٹر پر جارہا تھا جبکہ نثار شیخ عرف نثار ڈاکٹر  اپنی موٹر سائیکل پر سامنے سے آرہا تھا۔ دونوں گاڑیوں میں ٹکر ہو گئی۔ اس پر دونوں میں تو تو میں میں ہونے لگی۔ دیکھتے ہی دیکھتے دونوں جانب سے لوگ جمع ہوگئے اور اچانک  پتھرائو شروع ہو گیا۔ واگھودا راستے شروع ہوا جھگڑا مسجد روڈ، مہا دیو واڑہ، مہاجن واڑہ اور وانی گلی تک پہنچ گیا۔ ان علاقوں میں پتھرائو اور توڑ پھوڑ کی گئی۔  ایک مخصوص طبقے کے مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔ علاقے میں کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ حتیٰ کہ الیکٹرک ڈی پی پر پتھر مار کر علاقے کی بجلی گل کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھئے: شہریت کے احساس کو مستحکم کرنے، سیاسی بے وزنی سے نمٹنے اور آئندہ نسل کو یہ بتانے کیلئے ووٹ دیجئے

 پولیس اسٹیشن پر دھرنا 
ان واقعات کے بعد موہتے داس مہاجن کے علاقے کے لوگوں نے ایک مورچہ نکالا اور پولیس اسٹیشن پہنچ کر ’خاطیوں‘ کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے۔ لوگ پولیس اسٹیشن میں بیٹھ کر دھرنا دینے لگے۔ پولیس نے بڑی مشکل سے سمجھا بجھا کر انہیں واپس جانے پر آمادہ کیا۔ اس کے بعد سائودا پولیس اسٹیشن کے اہلکار مظہر خان پٹھان کی شکایت پر شیخ عرفان، شیخ فیضان موہتے ولاس مہاجن  اورنثار ڈاکٹر سمیت۱۰ ؍ تا ۱۵؍افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ پولیس اہلکار مظہر پٹھان نے شکایت میں کہا ہے کہ وہ گشت پرتھے جب انہیں پتھرائو کی خبر ملی۔  وہ اپنے ساتھی اہلکاروں کیساتھ جائے واردت پر پہنچے تو شر پسندوں نے ان پر بھی پتھرپھینکے، ان کے ساتھ دھکا مکی کی، ایک اینٹ ان کے  پیٹ پر لگی۔ دونوں جانب کے چندلوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ 
 خواتین کی جانب سے الزامات 
 وہیں دوسری طرف سے مادھوری یوراج مہاجن نامی ۴۶؍ سال خاتون نے بھی ایک ایف آئی آر درج کروائی ہے  جس میں اس نے الزام لگایا ہے کہ جب وہ ورشا سنجے مہاجن نامی خاتون کے ساتھی مہا دیوگلی میں چہل قدمی کررہی تھی تبھی شیخ عرفان، حیات خان، شیخ نذیر اور نثار ڈاکٹر  بھاگتے ہوئے آئے۔ یہ دونوں موٹر سائیکلوں کی توڑ پھوڑ کررہے تھے۔ اسی دوران مشتبہ افراد نے ان کے گلے سے زبردستی ۲ ؍ تولے سونے کی چین چھین لی، اور اُسے دھکا دےکرزمین پر گرا دیا۔ آگے خاتون نے الزام لگایا کہ جب دوسری خاتون ورشا مہاجن مدد کیلئے پہنچی تو اس کے کپڑے پھاڑنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے خاتون کے ساتھ بد سلوکی کرنے سمیت مختلف دفعات کے تحت ان تینوں کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ تادم تحریر اس معاملے میں دونوں جانب سے کسی کی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی تھی۔ البتہ کرفیو نافذ ہے اور سیکوریٹی سخت ہے۔ 

jalgaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK