تمل ناڈو میں سیلاب سے بڑی تباہی، وزیراعظم مودی نے وزیراعلیٰ اسٹالن سے گفتگو کی اور مدد کی یقین دہانی کرائی، کرناٹک، تلنگانہ اور کیرالا میں بھی بارش کا الرٹ۔
EPAPER
Updated: December 04, 2024, 1:45 PM IST | Agency | New Delhi
تمل ناڈو میں سیلاب سے بڑی تباہی، وزیراعظم مودی نے وزیراعلیٰ اسٹالن سے گفتگو کی اور مدد کی یقین دہانی کرائی، کرناٹک، تلنگانہ اور کیرالا میں بھی بارش کا الرٹ۔
موسمی طوفان ’فینگل‘ کی وجہ سے جنوبی ہند میں بڑی تباہی آئی ہے۔ تمل ناڈو میں سیلاب کی وجہ سے ایک مکان پر چٹان گر گیا جس میں دب کر۵؍ بچوں سمیت ۷؍ افراد کی موت ہوگئی۔ اسی طرح کیرالا، تلنگانہ اور کرناٹک کیلئے بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسی درمیان وزیراعظم مودی نے تمل ناڈوکے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن سے فون پر گفتگو بھی کی ہے۔ اس موضوع پر اراکین پارلیمان نے پارلیمنٹ میں بھی آواز بلند کی ہے اور متاثرین کیلئے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
تمل ناڈو کے تروان ملا ضلع میں طوفان کے سبب مسلسل بارش کے نتیجے میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ ایک بڑے چٹانی ٹکڑے کے ایک گھر پر گرنے کی وجہ سے۵؍ بچوں سمیت۷؍ افراد کی موت ہو گئی۔ ریاستی نائب وزیر اعلیٰ اُدے ندھی اسٹالن نے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کیلئے ۵؍ لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
طوفان کی وجہ سے تمل ناڈو کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں، جس سے ریاست میں کئی مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ضلع کرشناگیری میں شدید بارشوں کے سبب سیلاب کی صورتحال ہے اور اترنگری تعلقہ کے مختلف علاقوں میں پانی بھرنے سے وہاں کی سڑکیں اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے، جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسی درمیان سرکاری ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم مودی نے تمل ناڈو میں سیلاب کی صورتحال پر وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن سے گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مرکز کی طرف سے ہر ممکن مدد اور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ دریں اثناحیدرآباد کے موسمیاتی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں ۳؍ سے ۵؍ دنوں تک ہلکی تااوسط بارش ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے عہدیداررویندر کمار نے کہا کہ تلنگانہ کے مشرقی اضلاع میں اوسط بارش ہوگی اور دیگراضلاع میں کہیں کہیں ہلکی بارش کاامکان ہے۔کچھ اسی طرح کا الرٹ کیرالا اور کرناٹک کیلئے بھی جاری کیا گیا ہے۔
تمل ناڈوکی حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر ٹی آر بالو نے منگل کو لوک سبھا میں طوفان سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے کیلئے ایک مرکزی ٹیم بھیجنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس قدرتی آفت سے ریاست کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
وقفہ صفر کے دوران اس معاملے کو اٹھاتے ہوئےانہوں نے کہا کہ طوفان اور شدید بارش کے سبب۹۹۷؍ٹرانسفارمراور۵۵۶؍پنچایتی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ فصلوں اور دیگر املاک کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے حکومت سے ایک جائزہ ٹیم بھیجنے پر زور دیا اور کہا کہ اس سے صورتحال کا صحیح جائزہ لینے اور ریاست کی مدد کرنے میں مدد ملے گی۔اسی طرح ڈی ایم کے کے رکن ایم محمدعبداللہ نے راجیہ سبھا میں متاثرہ علاقوں کیلئے ۲؍ ہزارکروڑ روپے کی مالی امداد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانیت کا تقاضاہے۔