Updated: May 27, 2024, 9:20 PM IST
| Dhaka
گزشتہ دن شام ۸؍ بجے بنگلہ دیش کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والے طوفان رِمال نے زبردست تباہی برپا کی ہے۔ ہزاروں مکان تباہ ہوچکے ہیں جبکہ دیہات زیر آب ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ۱۰؍ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ۱۵؍ ملین سے زائد بجلی سے محروم ہیں۔ تاہم، اہلکار بجلی بحال کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔
بنگلہ دیش کے ایک ساحل کا حال۔ تصویر: پی ٹی آئی
بنگلہ دیش میں سمندری طوفان رِمال کے سبب کم از کم ۱۰؍ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کروڑوں افراد بجلی سے محروم ہیں۔ بنگلہ دیش کے ساحلی علاقوں میں ۱۲۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ سیکڑوں دیہات زیر آب ہیں۔ واضح رہے کہ رِمال اس سے مانسون سے قبل خلیج بنگال میں آنے والا پہلا طوفان ہے۔ طوفان کی زد میں ہزاروں مکان تباہ ہوگئے ہیں۔ بنگلہ دیش کے جونیئر وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریلیف محب الرحمن نے کہا کہ سرکاری تعداد میں اب تک ۱۰؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ طوفان نے ۳۵؍ سے زائد مکانوں کو مکمل طور پر نقصان پہنچایا اور ۷۵ء۳؍ ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے۔ تاہم، زیادہ تر ذرائع ابلاغ کے مطابق، مرنے والوں کی تعداد ۱۶؍ تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ جنوب مغربی ساحلی خطوں کو تباہ کرنے کے بعد، شدید طوفان کمزور ہو کر ایک عام طوفان میں تبدیل ہو گیا لیکن ڈھاکہ سمیت بنگلہ دیش کے بیشتر حصوں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس سے بجلی بھی متاثر ہوئی۔بجلی کے وزیر کے حکام نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں تقریباً ۳۰؍ لاکھ لوگ بجلی سے محروم ہیں۔ باشندوں نے کہا کہ ان کی سیل فون سروسیز غیر فعال ہیں۔ نیوز پورٹل بی ڈی نیوز نے رپورٹ کیا کہ دیہی پاور اتھاریٹی نے ساحلی علاقوں میں ۱۵؍ ملین لوگوں کی بجلی منقطع کر دی ہے تاکہ رِمال سے ہونے والے نقصان کو کم کیا جا سکے۔لیکن بجلی کے کارکن طوفان کے تھمنے کے بعد کنکشن بحال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کولکاتا (مغربی بنگال، ہندوستان) میں طوفان رِمال کے سبب موسلادھار بارش ہوئی۔ تصویر: پی ٹی آئی
واضح رہے کہ رِمال اتوار کی شام ۸؍ بجے کے بعد بنگلہ دیش کے ساحلوں سے ٹکرایا جس کی رفتار ۱۳۵؍ کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی، جو پیر کی صبح کمزور ہونے سے پہلے اتوار کو دیر گئے ہندوستان کے مغربی بنگال میں جنوبی مونگلا بندرگاہ اور ملحقہ ساگر جزائر سے ٹکرا گیا۔ ہندوستان میں اس طوفان کا اثر مغربی بنگال اور ساحلی پٹی پر اس سے ملحق ریاستوں میں نظر آیا جہاں تیز ہوائیں چلیں اور بارش ہوئی۔ تاہم، ہندوستان میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ خیال رہے کہ اس سمندری طوفان کا نام عمان نے ’’رِمال‘‘ (عربی میں اس کا معنی ریت ہے) رکھا ہے۔