انشن کے ۲۸؍ویں دن کسان لیڈر کی حالت نازک، ماہرین نے ہارٹ اٹیک کا خطرہ ظاہر کیا، پنجاب میںکسانوں کا دو گھنٹے تک احتجاج،ملک گیر احتجاج کا انتباہ دیا۔
EPAPER
Updated: December 24, 2024, 4:34 PM IST | Agency | New Delhi
انشن کے ۲۸؍ویں دن کسان لیڈر کی حالت نازک، ماہرین نے ہارٹ اٹیک کا خطرہ ظاہر کیا، پنجاب میںکسانوں کا دو گھنٹے تک احتجاج،ملک گیر احتجاج کا انتباہ دیا۔
مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف گزشتہ ۲۸؍ دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کی حالت نازک ہوتی جارہی ہے۔ اپنی خرابی صحت کے دوران ڈلیوال نے پیر کو سپریم کورٹ کے نام ایک خط لکھ کراپیل کی ہے کہ ملک کی عدالت عظمیٰ مرکزی حکومت کو اسٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرنے کی ہدایت دے۔اس درمیان ملک کے مختلف حصوں میں کسانوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر کسانوں کے تئیںاس نے اپنے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں کی تو اس کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہوں گے۔
جگجیت سنگھ ڈلیوال نے سپریم کورٹ کو لکھے اپنے خط میں کہا ہے کہ ’’میری آپ سے مودبانہ اپیل ہے کہ آپ مرکزی حکومت کو ایم ایس پی پر قانون بنانے کی ہدایت دیں۔‘‘ اپنے خط میں انہوں نے مزید لکھاکہ ’’پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ اور کسانوں کے جذبات کو دیکھتے ہوئے یہ ناگزیر ہو گیا ہے۔ سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے لیٹر ہیڈ پر ڈلیوال نے اپنے دستخط کے ساتھ یہ عرضی داخل کی ہے۔
خیال رہے کہ کسان لیڈر ڈلیوال پنجاب اور ہریانہ کے کھنوری بارڈر پر۲۶؍ نومبر سےکسانوں کے مطالبات کو لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ اس طرح پیر کو ان کے انشن کا ۲۸؍ واں دن تھا۔اس درمیان ڈاکٹروں نے ان کی صحت کے حوالے سے تشویش کااظہار کیا۔ ماہرین کے مطابق ان کی صحت کو دیکھتے ہوئے ان پر دل کے دورے کا خطرہ بڑھ یا ہے۔ کھنوری سرحد کے ساتھ ہی شمبھو بارڈر پر بھی کسان جمع ہیں۔ اس درمیان کئی بار کسان دہلی کوچ کرنے کی کوشش کر چکے ہیں لیکن ہریانہ انتظامیہ نے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ اس کے علاوہ کسان لیڈر گرنام چڈھونی نے بھی پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات پر بحث کرنے کیلئے کسان لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔
واضح رہے کہ زراعت، مویشی پروری اور فوڈ پروسیسنگ کیلئے بنائی گئی اسٹینڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کسانوں کے ایم ایس پی پر گارنٹی والے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ کمیٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ ایم ایس پی کی تجویز کو نافذ کرنے کیلئے وزارت زراعت کو ایک روڈ میپ تیار کرنا چاہئے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اگر ایم ایس پی سے متعلق قانون بنایا جاتا ہے اور کسانوں کو ایم ایس پی پر گارنٹی دی جاتی ہے تو کھیتی کا دائرہ بڑھ جائے گا اور دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔
اس درمیان پنجاب میں مختلف کسان تنظیموں کے کارکنوں نے پیر کو ضلعی انتظامی دفتر سے ملاقات کی تاکہ وہ اپنے مطالبات کی طرف توجہ مبذول کراسکیں اور جگجیت سنگھ ڈلیوال کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔کسانوں نے تقریباً دو گھنٹے تک احتجاج کیا۔
پنجاب اور ہریانہ میں احتجاج کے ساتھ ہی آل انڈیا کسان سبھا نے بہار میں بھی احتجاج کیا۔آل انڈیا کسان سبھا (دربھنگہ ضلع کونسل) نے ڈلیوال کی جان بچانے، دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسانوں پر ظلم بند کرنے، گریٹر نوئیڈا کے تمام کسانوں کو لکسر جیل سے رہا کرنے، قومی زرعی بازار پالیسی واپس لینے کیلئے جدوجہد کرنے والی کسان تنظیموں سے فوری بات چیت کرنے وغیرہ اور کسانوں پر مرکزی حکومت کے بڑھتے ہوئے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے مرکزی حکومت کا پتلا جلایا۔ اس درمیان کسان سبھا نے حکومت کو متنبہ بھی کیا کہ اگر کسانوں کی باتیں نہیں مانی گئیں تو اس کے خلاف ملک گیر احتجاج ہوگا۔