اس موقع پر سچن پلگاؤنکرنے کہا کہ اردو کی ابتدائی تعلیم مجھے مینا کماری نے خود دی تھی۔ ان کی وفات کے بعدمیں نے مجروح سلطان پوری سے اردو سیکھی۔
EPAPER
Updated: February 19, 2024, 10:08 AM IST | Shahab Ansari | Bhandi Bazar
اس موقع پر سچن پلگاؤنکرنے کہا کہ اردو کی ابتدائی تعلیم مجھے مینا کماری نے خود دی تھی۔ ان کی وفات کے بعدمیں نے مجروح سلطان پوری سے اردو سیکھی۔
سہ روزہ بھنڈی بازار اردو جشن کا اتوار کو دوسرا دن تھا جس میں بالی ووڈ اور مراٹھی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سچن پلگائونکر کو ’محسن اردو ایوارڈ‘ سے نوازا گیا ساتھ ہی اردو مراٹھی ساہتیہ فورم کا اجراء ہوا۔ اس کے علاوہ سہیل اختر وارثی کا تیار کردہ اردو اور بالی ووڈ کے عنوان پر موسیقی کا پروگرام ہوا جس میں گلوکارہ ارچیتا بھٹاچاریہ اپنی آواز دی۔
اردو جشن کے پروگرام میں شرکت کے دوران سچن پلگائونکر نے ’میرا اردو کا سفر‘ عنوان پر گفتگو بھی کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پانچ سال کی عمر میں پہلی مراٹھی فلم میں کام کیا تھا جس میں انہیں نیشنل ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے بعد۹؍ سال کی عمر میں ہندی فلم ’منجھلی دیدی‘ کی شوٹنگ کے دوران مینا کماری نے سچن کے والدین کو صلاح دی تھی کہ انہیں اردو سکھائیں تو زندگی میں بہت ترقی کرے گا۔ جب والدین نے پوچھا کس استاد کو بلائیں تو مینا کماری نے ہفتے میں چار دن اپنے گھر بلاکر خود اردو سکھانا شروع کیا۔ ان کی وفات تک سچن جوہو میں منتقل ہوچکے تھے اور وہاں مجروح سلطان پوری کے بیٹے سے دوستی ہوگئی جس پر وہاں سے اردو کا سفر آگے بڑھا۔ اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ اردو کو مٹانے کی بہت کوششیں کی گئی ہیں لیکن میرے جیسے لوگ اردو کو پھیلانے کی کوشش زندگی بھر جاری رکھیں گے۔ ‘‘
اردو مرکز کے ڈائریکٹر اور بھنڈی بازار اردو فیسٹیول کے روح رواں ایڈوکیٹ زبیر اعظمی نے کہا کہ ’’ہم نے محسن اردو ایوارڈ کے لئے سچن پلگائونکر کا انتخاب اس لئے کیا ہے کہ انہوں نے نہ صرف یہ کہ اردو سیکھی ہے بلکہ مراٹھی طبقہ میں اردو کی تشہیر بھی کی ہے اور ہم ایسے افراد کو منتخب کرتے ہیں جو اردو کی تشہیر میں کوئی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ سچن نے اردو سیکھنے کے بعد اپنی اردو پر کافی محنت کی حتیٰ کہ وہ اردو شاعری کرتے ہیں اور ان کا تخلص `’شفق ‘ ہے۔ ‘‘
بھنڈی بازار اردو فیسٹیول ۲۰۲۴ ءکو سنیچر کے روز یوم مراٹھی بھی منایا گیا۔ حکومت نے مراٹھی کے معروف مصنف اور ادیب وشنو وامن شرواڈکر عرف کُسُماگرج کے یوم پیدائش کی مناسبت سے ۲۰۱۳ ءمیں اعلان کیا تھا کہ ۲۷ ؍ فروری کو ’یوم مراٹھی‘ منایا جائے گا۔ تب سے اس روز’مراٹھی دِوس‘ منایا جاتا ہے۔ چونکہ یہ اسی ماہ منایا جائے گا اس لئے اسے بھی اردو جشن میں شامل کرلیا گیا۔ ایڈوکیٹ زبیر اعظمی نے یہ بھی بتایا کہ اردو مرکز نے ۲۰۱۲ء میں ہی اردو مراٹھی ساہتیہ فورم کا انعقاد کردیا تھا اور اتنے برسوں میں کئی مشاعرے اور دیگر پروگرام کئے۔ مراٹھی کی کئی تصانیف کا اردو میں اور اردو ادب کا مراٹھی ترجمہ کروایا ہے۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ دونوں زبانوں کے لوگوں کے درمیان جو دوریاں بڑھتی جارہی ہیں، اسے پاٹا جاسکے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ۱۵ ؍ اگست ۱۹۴۷ ءکو مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد نے جامعہ مسجد کی سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر ملک چھوڑ کر جانے والے مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے جو جذباتی تقریر کی تھی، اس کا مراٹھی میں ترجمہ کیا گیا ہے اور اسی طرح جب لوکمانیہ بال گنگا دھر تلک کو بامبے ہائی کورٹ میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی تب انہوں نے سزا سنانے والے جج کو مراٹھی میں چند جملے کہے تھے، اس کا اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔