Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام میں دہشت گردوں کا خونیں حملہ، کم از کم ۲۸؍  سیاح فوت، متعدد زخمی، وادی میں ہائی الرٹ

Updated: April 23, 2025, 10:56 AM IST | Agency | Srinagar

پلوامہ کے بعد سب سے بڑا حملہ، مہلوکین میں۲؍ غیر ملکی سیاح بھی شامل، وزیر داخلہ امیت شاہ ہنگامی طور پرسری نگر پہنچے، خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم، فوج نے علاقے کا محاصرہ کرلیا، حملہ آوروں کی تلاش جاری۔

Women who lost their lives in the attack cry in grief. Photo: INN
حملے میں اپنے چہیتوں کو کھو دینے والی خواتین زاروقطار روتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام کے قریب واقع بیسرن ویلی میں منگل کی دوپہردہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم۲۸؍ سیاح  ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک شدگان میں مہاراشٹر کے ۲؍ سیاح بھی شامل ہیں۔  ان کے علاوہ  ۲؍ غیر ملکی  سیاح  بھی مارے گئے۔ 
 عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ۴؍ تھی اور ان کا ہدف خاص طور پر بیرون ِ ریاست سے آئے ہوئے سیاح تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ دہشت گردوں نے بیسرن ویلی  میں دوپہر  تقریباًڈیڑھ  بجے حملہ کیا۔ ایک پلّوی نامی سیاح  جو   شموگہ(کرناٹک) سے تعلق رکھتی ہیں، نے بتایا کہ ان کے ان کے شوہر منجوناتھ راؤ  حملے میں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ پلوی کے مطابق حملہ آوروں نے ان کے شوہر کو قتل کرنے کے بعد ان سے کہاکہ’’تمہیں ماریں گے نہیں، جا کر مودی کو بتاؤ۔‘‘ایک زخمی خاتون سیاح، جو حملے میں بال بال بچ گئیں، نے بتایا کہ ’’ہم بیسرن ویلی میں قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے تھے کہ ایک مسلح شخص نے میرے شوہر سے ان کا نام  پوچھا، جیسے ہی انہوں نے نام بتایا، اس نے گولی چلا دی۔ میرے شوہر کے سر میں گولی لگی۔ وہاں موجود ۷؍دیگر افراد بھی زخمی ہوئے۔‘‘
 ایک اور عینی شاہد  نے بتایا کہ ’’ہم نے چیخ و پکار سنی، پھر یکدم گولیاں چلنے لگیں۔ بچے رو رہے تھے، خواتین بھاگ رہی تھیں۔ جو منظر دیکھا، وہ زندگی بھر نہیں بھولیں گے۔‘‘ مرنےوالوں  میں اسرائیلی شہری کے بھی شامل ہونے کی اطلاع ہے۔ حملے کا سامنا کرنے والے ایک سیاح نے بتایا کہ ’’جب حملہ ہوا تو ہم میں سے کچھ لوگوں نے فوراً پہاڑی سے نیچے بھاگنے کی کوشش کی۔ مقامی افراد نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے  زخمیوں کو گھوڑوں پر بٹھایا اور فوری طور پر اسپتال پہنچانے میں مدد کی۔‘‘ مقامی گائیڈ نے بتایا کہ ’’دہشت گرد قریبی جنگلات سے نمودار ہوئے۔ ان کے ہاتھوں میں خودکار ہتھیار تھے۔ وہ براہ راست سیاحوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔‘‘
حملے کی نوعیت کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ  ہنگامی طور پر سری نگر پہنچ گئے ہیں جہاں   انہوں نے  سیکوریٹی کے جائزے کے لیے اجلاس طلب کیا۔ اس سے پہلے امیت شاہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سعودی عرب کے دورے کے دوران حملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا  ہےکہ’’اس انسانیت سوز عمل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، وہ نہیں بچیں گے ۔‘‘جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دہشت گردوں کا تعاقب کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ یہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد  پہلا بڑا دہشت گردانہ حملہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK