• Sun, 06 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گھاٹکوپر اور دھاراوی کے درمیان پانی کیلئےسرنگ کی تعمیر کا فیصلہ

Updated: October 06, 2024, 12:20 PM IST | Mumbai

پانی سپلائی کو بہتر بنانے کیلئے بی ایم سی ۸ء۴۸؍ کلو میٹر طویل سرنگ تعمیر کرے گی۔:مشرقی مضافات اور مرکزی ممبئی کے درمیان پانی سپلائی کو بہتر بنانے کی غرض سے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی)نے گھاٹکوپر سے دھاراوی کے درمیان ۸ء۴۸؍ کلو میٹر طویل سرنگ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عام طور پر شہری انتظامیہ پائپ لائنوں کے ذریعہ پانی سپلائی کرتا ہے اور یہ لائنیں زمین سے محض ۳؍ سے ۵؍ میٹر کی گہرائی میں ہوتی ہیں اس کے برخلاف سرنگیں زیادہ گہرائی میں کھودی جاتی ہیں تاکہ سڑکوں کی تعمیر جیسے کاموں کے دوران ان کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ بڑھتی آبادی کے ساتھ پانی سپلائی کے مطالبات میں اضافہ ہوچکا ہے اور بڑھتی ضرورت کے مطابق پانی سپلائی کرنے کا دبائو پائپ لائنیں برداشت نہیں کر پاتی ہیں۔ اس کے علاوہ پانی کو آلودہ ہونے سے بچانے اور لوگوں کے ذریعہ غیرقانونی لائن حاصل کرنے کوشش سےپائپ لائن رسنے کا مسئلہ ختم کرنے کے مقصد سے سرنگیں تعمیر کی جارہی ہیں۔اس ۸ء۴۸؍ کلو میٹر طویل سرنگ کی تعمیر پر ایک ہزار ۹۸۹؍ کروڑ روپے خرچ آئے گا اور اس کی تعمیر کیلئے ۳۰؍ ستمبر ۲۰۲۴ء کو ’ورک آرڈر‘ جاری کردیا گیا ہے۔ بی ایم سی ذرائع کے مطابق متذکرہ سرنگ زمین کی سطح سے ۱۴۵؍ سے ۱۵۰؍ میٹر کی گہرائی میں کھودی جائے گی اور اس کا سب سے گہرا حصہ گھاٹکوپر میں سطح زمین سے ۱۵۲؍ میٹر نیچے ہوگا۔پانی کی سرنگ(پائپ لائن)کافی نیچے رہنے کی وجہ سے اس سے پانی چوری ہونے کا خدشہ نہیں رہےگا اور نہ ہی لیکیج کے سبب گندے پانی کی سپلائی ہوگی۔ اس سرنگ کی تعمیر ’’ٹنل بورنگ مشین‘‘ (ٹی بی ایم) کی مدد سے کی جائے گی اور اس کا قطر ۱۲؍ میٹر ہوگا۔ قطر زیادہ ہونے کی وجہ سے زیادہ دبائو سے پانی سپلائی کرنے کی گنجائش پیدا ہوجائے گی۔ بی ایم سی گھاٹکوپر اور دھاراوی میں استعمال شدہ پانی کو صاف کرنے کیلئے ’ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ فیسیلٹی‘ (ڈبلیو ڈبلیو ٹی ایف) بھی تعمیر کرے گی اور متذکرہ سرنگ سے یہاں صاف کیا ہوا پانی بھی دیگر مقام پر منتقل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بی ایم سی کے پاس فی الحال پانی سپلائی کیلئے سرنگوں کا ۱۰۰؍ کلو میٹر وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔ گھاٹ کوپر سے دھاراوی کے درمیان تعمیر کی جانے والی سرنگ دراصل شہر میں پانی کی سپلائی کیلئے سرنگوں کی تعمیر کے ایک بڑے پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت ۱۱ء۶۱؍کلو میٹر طویل سرنگ تعمیر کی جائے گی اور پھر اس کی گھاٹکوپر سے بھانڈوپ تک توسیع کی جائے گی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

:مشرقی مضافات اور مرکزی ممبئی کے درمیان پانی سپلائی کو بہتر بنانے کی غرض سے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی)نے گھاٹکوپر سے دھاراوی کے درمیان ۸ء۴۸؍ کلو میٹر طویل سرنگ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 عام طور پر شہری انتظامیہ پائپ لائنوں کے ذریعہ پانی سپلائی کرتا ہے اور یہ لائنیں زمین سے محض ۳؍ سے ۵؍ میٹر کی گہرائی میں ہوتی ہیں اس کے برخلاف سرنگیں زیادہ گہرائی میں کھودی جاتی ہیں تاکہ سڑکوں کی تعمیر جیسے کاموں کے دوران ان کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
 بڑھتی آبادی کے ساتھ پانی سپلائی کے مطالبات میں اضافہ ہوچکا ہے اور بڑھتی ضرورت کے مطابق پانی سپلائی کرنے کا دبائو پائپ لائنیں برداشت نہیں کر پاتی ہیں۔ اس کے علاوہ پانی کو آلودہ ہونے سے بچانے اور لوگوں کے ذریعہ غیرقانونی لائن حاصل کرنے کوشش سےپائپ لائن رسنے کا مسئلہ ختم کرنے کے مقصد سے سرنگیں تعمیر کی جارہی ہیں۔اس ۸ء۴۸؍ کلو میٹر طویل سرنگ کی تعمیر پر ایک ہزار ۹۸۹؍ کروڑ روپے خرچ آئے گا اور اس کی تعمیر کیلئے ۳۰؍ ستمبر ۲۰۲۴ء کو ’ورک آرڈر‘ جاری کردیا گیا ہے۔
 بی ایم سی ذرائع کے مطابق متذکرہ سرنگ زمین کی سطح سے ۱۴۵؍ سے ۱۵۰؍ میٹر کی گہرائی میں کھودی جائے گی اور اس کا سب سے گہرا حصہ گھاٹکوپر میں سطح زمین سے ۱۵۲؍ میٹر نیچے ہوگا۔پانی کی سرنگ(پائپ لائن)کافی نیچے رہنے کی وجہ سے اس سے پانی چوری ہونے کا خدشہ نہیں رہےگا اور نہ ہی لیکیج کے سبب گندے پانی کی سپلائی ہوگی۔
 اس سرنگ کی تعمیر ’’ٹنل بورنگ مشین‘‘ (ٹی بی ایم) کی مدد سے کی جائے گی اور اس کا قطر ۱۲؍ میٹر ہوگا۔ قطر زیادہ ہونے کی وجہ سے زیادہ دبائو سے پانی سپلائی کرنے کی گنجائش پیدا ہوجائے گی۔
 بی ایم سی گھاٹکوپر اور دھاراوی میں استعمال شدہ پانی کو صاف کرنے کیلئے ’ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ فیسیلٹی‘ (ڈبلیو ڈبلیو ٹی ایف) بھی تعمیر کرے گی اور متذکرہ سرنگ سے یہاں صاف کیا ہوا پانی بھی دیگر مقام پر منتقل کیا جائے گا۔
 واضح رہے کہ بی ایم سی کے پاس فی الحال پانی سپلائی کیلئے سرنگوں کا ۱۰۰؍ کلو میٹر وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔
 گھاٹ کوپر سے دھاراوی کے درمیان تعمیر کی جانے والی سرنگ دراصل شہر میں پانی کی سپلائی کیلئے سرنگوں کی تعمیر کے ایک بڑے پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت ۱۱ء۶۱؍کلو میٹر طویل سرنگ تعمیر کی جائے گی اور پھر اس کی گھاٹکوپر سے بھانڈوپ تک توسیع کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK