پانی سپلائی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے بی ایم سی کا اقدام، اس نئی پائپ لائن سے باندرہ، بوریولی، کاندیولی، جوگیشوری اور دیگر علاقوں کے مکینوں کو پانی کی قلت سے چھٹکارا ملے گا۔
EPAPER
Updated: February 18, 2025, 11:20 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
پانی سپلائی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے بی ایم سی کا اقدام، اس نئی پائپ لائن سے باندرہ، بوریولی، کاندیولی، جوگیشوری اور دیگر علاقوں کے مکینوں کو پانی کی قلت سے چھٹکارا ملے گا۔
شہر و مضافات میں آج بھی ایسے کئی علاقے ہیں جہاں پانی کی ناقص پائپ لائن کے سبب پانی سپلائی متاثر رہتی ہے اور اکثر پانی آتا ہی نہیں، ان علاقوں کے شہری ٹینکر منگا کر اپنی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں۔ آج بھی شہر کے بعض علاقوں، خصوصی طور پر کچی آبادیوں میں رہنے والے مکینوں کو یہ سہولت بھی میسر نہیں ہے۔ شہر کے اکثر علاقوں میں پانی سپلائی میں کمی اور پانی کی پائپ لائنوں سے محروم علاقوں میں رہنے والوں کے اس بنیادی مسئلہ کو حل کرنے کے لئے بی ایم سی نے۱۲۳؍کلو میٹر طویل پائپ لائن ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ۳؍ سال قبل بنائی گئی پالیسی کے تحت یہ پائپ لائن بچھائی جائے گی۔
شہری انتظامیہ کے بقول شہرکے مختلف علاقوں، خصوصی طور پر مضافات کے کئی علاقوں میں پانی کی پرانی اور چھوٹی پائپ لائنوں کے سبب مکینوں کو ان کی ضرورت کے مطابق پانی نہیں مل پاتا ہے۔ تاہم شہر اور مضافات کے اکثر علاقوں کی کچی آبادیوں میں تو پانی کا کنکشن ہی فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ اب شہری انتظامیہ نے ایسی کچی آبادیوں میں رہنے والوں کیلئے پانی کی نئی پائپ لائن بچھانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ساتھ ہی مضافات کے بعض رہائشی علاقوں کی پرانی پائپ لائنوں کو نکال کر نئی پائپ لائن ڈالنے کا فیصلے کیا گیا ہےجس پر جلد ہی عمل کیا جائے گا۔
بھانڈوپ، وکھرولی، گھاٹکوپر، باندرہ مشرق، گوریگاؤں، جوگیشور ی میں کئی کچی آبادیاں ہیں جہاں پانی کی شدید قلت ہے۔ ان کچی آبادیوں میں رہنے والوں کیلئے بی ایم سی نے پائپ لائن کے ذریعے پانی سپلائی کا اب تک کوئی نظم ہی نہیں کیا تھا۔ ایسے علاقوں میں رہنے والے اکثر مکین کمیونٹی کے نلوں، ٹینکروں یا پھر پائپ لائنوں سے پانی چرا کر یا پانی مافیا کے ذریعے پانی خریدکر استعمال کرتے ہیں ۔ اب تک کچی آبادیوں کو اس سہولت سے محروم رکھا گیا تھا لیکن بی ایم سی اب ایسی کچی آبادیوں میں بھی پائپ لائن بچھا کر انہیں پانی کاکنکشن فراہم کرے گی۔ بی ایم سی موجودہ ۱۲۹ء۹ کلو میٹر پر مشتمل پائپ لائن کو تبدیل کرے گی اور ۱۲۳؍ کلو میٹر طویل پائپ لائن بچھائے گی۔ جہاں یہ پائپ لائن بچھائی جائے گی ان میں کچی آبادیوں کے علاوہ شہرو مضافات کے کئی علاقے شامل ہیں۔
پائپ لائن تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ جن علاقوں میں نئی پائپ لائن بچھائی جائے گی، ان میں بھانڈوپ، وکھرولی، گھاٹکوپر، باندرہ، گوریگاؤں، اندھیری، جوگیشوری کے علاوہ بوریولی اور کاندیولی کا سدھیر پاڑہ علاقہ بھی شامل ہے۔ بی ایم سی کےمحکمہ آب کے بقول نئی پائپ لائن بچھانے کا مقصد یہ ہے کہ جن علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو پرانی یاچھوٹی پائپ لائنوں کے سبب پانی کی قلت سامنا کرنا پڑتا ہے، اس پر قابو پا لیا جائے۔ اس کےساتھ کچی آبادیوں میں رہنے والوں کی بھی بنیادی ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔ شہری انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق شہرکےاکثر مشرقی اورمغربی علاقوں میں پانی کا مناسب کنکشن نہیں تھا۔ آفیسر کے بقول ۱۲۳؍ کلومیٹر کی یہ پائپ لائن سال کےآخر تک بچھا دی جائے گی۔
بی ایم سی نے شہر و مضافات میں پانی کی قلت کو دور کرنےاور شہریوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے مقصد سے وکھرولی پارک سائٹ کے پہاڑی علاقے میں ۱۵؍ کروڑ کی لاگت سے ۲۲؍ ا یم ایل ڈی کا واٹر ٹینک بنانے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ واضح رہے کہ بی ایم سی نے ۲۰۲۱ء میں ہر شہری کو پانی سپلائی کرنے کے تحت پالیسی ترتیب دی تھی۔ بعد ازیں مذکورہ پالیسی کے تحت ہی کچی آبادیوں میں پانی کے نئے کنکشن فراہم کئے جانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ بی ایم سی کے دعوے کے مطابق سال کے آخر تک کچی آبادیوں میں ۷؍ ہزار ۸۶۸؍ نئے کنکشن ڈالے جائیں گے۔