آرے میں کار شیڈ کی مخالفت کرنے والوں پر سے کیس واپس لئے گئے،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانجورمارگ میں زمین کےلئے ایک روپیہ بھی ادا نہیں کرنا ہوگا
EPAPER
Updated: October 12, 2020, 8:46 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
آرے میں کار شیڈ کی مخالفت کرنے والوں پر سے کیس واپس لئے گئے،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانجورمارگ میں زمین کےلئے ایک روپیہ بھی ادا نہیں کرنا ہوگا
ٹی آر پی گھوٹالہ اور ایم پی ایس سی امتحانات ملتوی ہونے کے معاملے پر جاری ہنگاموں کے درمیان اتوار کو وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے نے دوپہر ڈیڑھ بجے عوام سے خطاب کیا۔ اپنے تقریباً ۳۸؍ منٹ کے خطاب میں انہوںنے آرے کے جنگلات میں تعمیر ہونے والے متنازع میٹرو ٹرین کارشیڈ کو کانجور مارگ منتقل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی یقین دلایا ہےکہ کانجور مارگ کا کارشیڈ سرکاری زمین پر ہی تعمیر کیا جائے گا جس کے لئے حکومت کے خزانے سے ایک روپیہ بھی ادا نہیں کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آرے کے درختوں کو بچانے کیلئے درخت سے محبت کرنے والے اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے سرگرم جن افراد نے بھی ستیہ گرہ کیا تھا ان کے خلاف دائر سبھی کیس بھی واپس لینے کا فیصلہ کابینہ نے کیا ہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ ’’یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ آرے میں کارشیڈ نہیں بنایاجائے گا ۔ اس فیصلے کے پر سوال اٹھایا گیا ہےکہ عوام کا پیسہ ضائع ہو سکتا ہے کیونکہ کارشیڈ کو آرے سے دوسری جگہ منتقل کرنے پر حکومت کو دوبارہ زمین خریدنی ہوگی اور اب تک جو کروڑوں روپے آرے کارشیڈ پر خرچ کئے گئے ہیں عوام کے وہ روپے ضائع ہو جائیں گے۔لیکن مَیں یقین دلاتا ہوں کہ کانجور مارگ میں بھی حکومت کی زمین پر ہی کارشیڈ بنایا جارہا ہے اور اس زمین کیلئے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا جائے گا۔البتہ آرے میں۱۰۰؍ کروڑ روپے کے خرچ سے جو عمارت تعمیر کی گئی ہے اسے دیگر استعمال میں لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ میٹرو ۳؍ اور ۶؍ لائن کو ملا کر ان کا کام کیا جائے گااور عوام کا ایک روپیہ بھی ضائع نہیں ہوگا۔‘‘
ممبئی شہر میں ۸۰۰؍ ایکڑکا جنگل
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ’’عام طور پر جنگلات میں شہر بسنے کے بارے میں سنا گیا ہے لیکن ممبئی واحد ایسا شہر ہوگا جس کے درمیان جنگل ہوگا۔ حکومت نے آرے کالونی میں ۸۰۰؍ ایکڑ زمین کو جنگلات کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران آدی واسی پاڑہ میں مقیم شہریوں اور طویلے کو کوئی نقصان نہ پہچاتے ہوئے سنجے گاندھی نیشنل پارک کے قریب اس زمین کو جنگلات کے طور پر مختص کیا جائے گا۔‘‘
این سی پی کا رد عمل
وزیر اعلیٰ کے آرے کارشیڈ کے تعلق سے بیان پر این سی پی کے قومی ترجمان اور کابینی وزیر نواب ملک نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’’شیو سینا۔بی جے پی کی حکومت کے دوران ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے شہریوں کا مطالبہ تھا کہ درختوں کو کاٹ کر کارشیڈ تعمیر نہ کیا جائے۔اس کے باوجود درخت کاٹے گئے ۔شیو سینا اس وقت بھی درختوں کے کاٹنے کے خلاف تھی۔ حکومت بدلنے کے بعد سرکارکی جانب سے اسٹے لگایا گیا اور ماہرین کی ایک کمیٹی کے ذریعہ تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کارشیڈ کو کانجور مارگ منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیاتھاجسے حکومت سے منظور کر لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خود اس کا اعلان کیا ہے کہ اس کے لئے کوئی اضافی خرچ نہیں ہوگااور نہ ہی حکومت کو میٹرو کو مزید رقم دینی ہوگی۔ ممبئی اور مہاراشٹر میں ترقی ہوناچاہئے لیکن ماحولیات کا تحفظ بھی ضروری ہے اور اسی لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔‘‘
’میرا خاندان میری ذمہ داری مہم ‘کی ستائش
وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ’’ دنیا میں مہاراشٹر پہلی ایسی ریاست ہوگی جہاں حکومت نے سختی کئے بغیر اور شہریوں کے تعاون سے کوروناکی شدت کو کم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔امید ہے کہ جس طرح اب تک شہریوں نے حکومت کو تعاون دیاہے اسی طرح آئندہ بھی تعاون ملےگا۔ ‘‘ انہوں نے ’میرا خاندان میری ذمہ داری ‘ کے تحت گھر گھر جاکر طبی جانچ کرنے والے ہیلتھ ورکر، آشا ورکر ، آگن واڑی سیویکا، پولیس اور دیگر ملازمین کا شکریہ ادا کیا جو اپنی جان کی فکر نہ کرتے ہوئے گھر گھر جاکر جانچ کر رہے ہیں۔ان ورکرز نے آکسیجن کی کمی کا شکار ہونے والی حاملہ اور معمر شہریوں کو بروقت اسپتال داخل کیا جس کے سبب ان کی جان بچ سکی اور وہ صحتیاب ہوکر گھر لوٹ سکے ہیں۔ اس مہم کے تحت اب تک ایک کروڑ ۱۸؍ لاکھ ۵۶؍ ہزار خاندان کی جانچ کی ہو چکی ہے۔