ایک نوجوان کی حالت نازک ، او این جی سی چوراہے پر ٹرک سے ٹکرانے والی ٹویوٹازائد از ۱۰۰؍کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سےدوڑ رہی تھی
EPAPER
Updated: November 15, 2024, 10:47 PM IST | New Delhi
ایک نوجوان کی حالت نازک ، او این جی سی چوراہے پر ٹرک سے ٹکرانے والی ٹویوٹازائد از ۱۰۰؍کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سےدوڑ رہی تھی
دہرادون میں پیراور منگل کی درمیانی شب ٹویوٹا اور ٹرک کے مابین بھیانک تصادم ہوا۔اس کے متعلق پولیس کا دعویٰ ہے کہ جس وقت حادثہ پیش آیا، ٹویوٹا زائد از ۱۰۰؍ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے دوڑرہی تھی۔ جو طلبہ ہلاک ہوئے وہ ایک دیگر گاڑی(بی ایم ڈبلیو) سے مبینہ طور پر ریس لگارہے تھے۔ حادثے کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹرک سے ٹکرانے کے سبب پہلے تو ٹویوٹا کی چھت کے پرخچے اڑے اور اسکے بعد یہ چکنا چور ہوگئی۔جس باعث اس میں سوار ۶؍ طلبہ آن کی آن میں شدید زخمی ہوکر دم توڑگئے۔ دو نوجوانوں کی لاش تو کئی ٹکڑوں میں برآمد کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون میں یہ سڑک حادثہ پیر کی رات دیر گئے پیش آیا جس میں۶؍نوجوان دم توڑگئے۔ حادثے کا شکار ہونے والوں میں ۳؍ لڑکے اور ۳؍ لڑکیاں شامل ہیں، جبکہ ایک نوجوان کو شدید چوٹیں آئیں، جو اسپتال میں زیرعلاج ہے اورا سکی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ اس کا شکار ہونے والی کار پوری طرح سے چکناچور ہو گئی۔
پولیس ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق، یہ حادثہ پیر کی رات تقریباً۲؍بجے دہرادون کے او این جی سی چوراہے کے قریب پیش آیا۔ یہاں ۷؍ لڑکے اور لڑکیاں ایک ہی کار میںسوارتھے جن میں سے تین لڑکے اور تین لڑکیوں کی موت ہو گئی۔ کار میں سوار تمام افراد کی عمر۲۵؍ سال سے کم ہیں۔
حادثے میں ہلاک لڑکیوں کی شناخت۱۹؍ سالہ گونیت،۲۳؍ سالہ ناویہ گوئل اور۲۰؍ سالہ کاماکشی کے طور پر ہوئی ہے، جو دہرادون کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتی تھیں۔ جبکہ حادثہ میں شکار ہونے والے لڑکوں کی شناخت کنال ککریجا(۲۳)،اتل اگروال(۲۴) اوررِشبھ جین(۲۵) کے طور پر ہوئی ہے۔ کنال کا تعلق ہماچل کے چمبا سے جبکہ دیگر دہرادون کے رہائشی تھے۔ اس کے علاوہ حادثے میں جو نوجوان زخمی ہوا ہے، اس کی شناخت سدھیش اگروال (۲۳)کے طور پر ہوئی ہے جو راجپور روڈ، دہرادون کا رہائشی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق اس حادثہ میں جو واحد نوجوان(سِدھیش اگروال) بچا ہے، دراصل اسی نے نئی کار لینے کی خوشی میں پارٹی دی تھی۔وائرل ہونیوالے غیرمصدقہ ویڈیو فوٹیج میںنوجوانوں کو مے نوشی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔حالانکہ پولیس نے اس کی کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔