Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی کی وزیر اعلیٰ نے اکھلیش سے معافی مانگ لی !

Updated: April 17, 2025, 11:16 PM IST | hameedullah siddiqui | Lucknow

سماجوادی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی اسےتہذیب کی کامیابی قرار دیتے ہوئے انہیں معاف کر دیا ، انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا ’’معافی مانگنا تہذیب کا بہت بڑا کارنامہ ہے اور معاف کرنا اس سے بھی بڑا کام ہے‘‘،ریکھا گپتا نے ایک بیان میں اکھلیش یادو کو ’ٹونٹی چور‘ کہا تھا

Samajwadi Party chief Akhilesh Yadav
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو

دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے اکھلیش یادو پر کئے گئے نازیبا تبصرہ پرمعافی مانگ لی ہے۔ ان کی معافی کو اکھلیش یادو نے تہذیب کی کامیابی قرار دیتے ہوئے انہیں معاف کر دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’معافی مانگنا تہذیب کا بہت بڑا کارنامہ ہے اور معاف کرنا اس سے بھی بڑا کام ہے۔‘‘
 دراصل یہ سارا تنازع دہلی کی وزیر اعلیٰ کے اس بیان سے شروع ہوا تھا جس میں انہوں نے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں اکھلیش یادو کو  `’ٹونٹی چور‘ کہا  تھا۔ جس کے بعد سماجوادی پارٹی کی جانب سے شدید ناراضگی کا اظہارکیاگیاتھا۔ ریکھا گپتا کےاس متنازع بیان پر ایس پی لیڈروں نے کئی شہروں میں احتجاج اور معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ پارٹی لیڈروں کا کہناتھا کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ نے اکھلیش یادو کے خلاف نازیبا تبصرہ کیاہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہاں تک کہ خود اکھلیش یادو نے انٹرویو نشرکرنے والےنیوز چینل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں، ایس پی صدر نے یہاں تک کہہ دیا تھاکہ ان کی پارٹی کا کوئی ترجمان کبھی بھی اس چینل پر نہیں جائے گا جہاں ان کے خلاف ایسے بیانات دینے کی اجازت دی گئی ہو۔ 
 ہنگامہ بڑھتے دیکھ کر دہلی کی وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان پر ندامت کا اظہارکرتے ہوئےکہا کہ ’’آپ ہر وقت درست نہیں رہ سکتے۔ آپ سے بھی غلطیاں ہوسکتی ہیں۔ میرے بیان سے شاید کسی بڑے لیڈر کو تکلیف ہوئی ہو۔ جس کے لئے میں معذرت خواہ ہوں‘‘۔ ریکھا گپتا کی معافی کے بعد اکھلیش یادو نے بھی بڑا دل دکھایا اور پوسٹ کرکے معاف کردینے کا اشارہ دیا۔ حالانکہ اس سے قبل، اکھلیش یادو سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی دلت مندر جاتا ہے تو یہ لوگ مندر کو دھوتے ہیں، یہ سچ ہے، مانیں یا نہ مانیں، جب میں مندر گیا تو بعد میں وہاں کے برہمن مندر کو دھونے سے انکار کر رہے تھے، لیکن بی جے پی والوں نے پورے مندر کو گنگا کے پانی سے دھویا۔‘‘ 
 حالانکہ ریکھا گپتا نے واضح کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں دہلی کی سڑکوں سے آئی ہوں، میں دہلی کے مسائل کو سمجھتی ہوں، آج پی ایم مودی اور پارٹی نے مجھے ذمہ داری دی ہے۔ میں بنیادی سطح کی سیاست سے نکل کر آئی ہوں، کبھی کبھی الفاظ کا چناؤ پرفیکٹ نہیں ہوتا، کبھی وہ پٹری سے اتر جاتے ہیں۔ لیکن نیت اور پالیسی صاف ہونی چاہیے، دہلی کے لوگوں کو ہم سے امیدیں ہیں‘‘۔
  انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے لوگوں کی ان سے کیا توقعات ہیں اور وہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، یہ ان کے لئے زیادہ اہم ہے۔
 یاد رہے کہ سال ۲۰۱۷ء میں اکھلیش یادو نے سماجوادی پارٹی کی شکست کے بعد وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ خالی کردی تھی لیکن اس کے بعد یہ بات کہی جانے لگی تھی کہ  اکھلیش یادو نے جب رہائش گاہ خالی کی تواس کے باتھ روم میں لگی قیمتی ٹونٹیاں بھی نکال لے گئے۔ جب بی جے پی لیڈروں نے کئی مواقع پر کہا کہ اکھلیش یادو نے ٹوٹی چوری کی ہے تو اس پر ایک سیاسی تنازع کھڑا ہوگیا، سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے اس پر شدید ہنگامہ کیا تھا اوربی جےپی سے معافی کا مطالبہ کیا تھا  ۔ریکھا گپتا کے بیان پرسماجوادی پارٹی کی خاتون کارکنان نے گزشتہ ہفتے لکھنؤ میں شدید احتجاج کیا تھا ۔ اس ا حتجاج کی پاداش میں ۶؍ خواتین اور۲۵؍ دیگر کے خلاف ایف آئی آر تک درج کر لی گئی تھی ۔بہر حال اب امکان ہےکہ ریکھا گپتا کے معافی مانگنے اور اکھلیش یادو کے انہیں معاف کردینے کے بعد یہ تنازع ختم ہوجائے گا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK