آج دہلی ہائی کورٹ نے وکی پیڈیا کو اے این آئی کی جانب سے داخل کردہ ہتک عزت کے معاملے میں سمن جاری کیا ہے۔ خیال رہے کہ اے این آئی نے وکی پیڈیا پر اپنے وکی پیڈیا صفحہ پر ہتک عزت مواد شامل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 09, 2024, 5:03 PM IST | New Delhi
آج دہلی ہائی کورٹ نے وکی پیڈیا کو اے این آئی کی جانب سے داخل کردہ ہتک عزت کے معاملے میں سمن جاری کیا ہے۔ خیال رہے کہ اے این آئی نے وکی پیڈیا پر اپنے وکی پیڈیا صفحہ پر ہتک عزت مواد شامل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
بار اور بینچ نے بتایا ہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے آج وکی پیڈیا کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے داخل کردہ ہتک عزت کے مقدمے میں سمن جاری کیا ہے۔خیال رہے کہ وکی پیڈیا فری آن لائن انسائیکوپیڈیا ہے جسے اس کے والنٹیرز ایڈیٹ کرتے ہیں۔ یہ امریکہ کے غیر منافع بخش وکی میڈیا فاؤنڈیشن کی ملکیت ہے۔ خبررساں ایجنسی نےدہلی ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ وکی پیڈیا نے اے این آئی کے وکی پیڈیا صفحہ پر اس کے حوالے سے ہتک آمیز بیان شامل کئے ہیں۔ اے این آئی نے اپنی عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ وکی پیڈیا اے این آئی کے صفحہ سے وہ ٹیکسٹ ہٹائے اور اس نقصان کے بدلے اے این آئی کو ۲؍ کروڑ کا معاوضہ فراہم کرے۔اے این آئی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وکی پیڈیا اے این آئی کے وکی پیڈیا صفحہ کو ایڈیٹ کرنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ اس ضمن میں خبر رساں ایجنسی کے وکیل سدھارتھ کمار نے عدالت سے کہا ہے کہ انہوں نے ہمارے (اے این آئی) کے وکی پیڈیا کسی کو بھی اے این آئی کے وکی پیڈیا صفحہ کو ایڈیٹ کرنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے اور صرف اس کے نمائندےہی اسے ایڈیٹ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ وکی پیڈیا عوام کی سہولت کیلئے ہے اور وہ نجی اداکار کی طرح برتاؤ نہیں کر سکتا۔ ‘‘
دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس نوین چاؤلا نے کہا کہ ’’وکی پیڈیا کو عدالت میں پیش ہو کر اس بات کو واضح کرنا چاہئے کیونکہ یہ ہتک عزت کا خالص معاملہ ہے۔‘‘ تاہم، وکی پیڈیا نے اب تک اس معاملے میں اپنا مؤقف پیش نہیں کیا ہے۔