• Sun, 02 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی فساد: ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم

Updated: February 02, 2025, 11:38 AM IST | Agency | New Delhi

زخمی نوجوانوں کو وندے ماترم گانے پر مجبور کیاتھا، کپل مشرا کے خلاف ایم پی / ایم ایل اے کورٹ سے رجوع کی ہدایت۔

The picture from the time of the Delhi riots that opened up the police fortress. Photo: INN
دہلی فساد کے وقت کی وہ تصویر جس نے پولیس کی قلعی کھول دی۔ تصویر: آئی این این

 دہلی فساد کے دوران زخمی مسلم نوجوانوں کو جبراً وندے ماترم گانے پر مجبور کرنے کے معاملہ میں ایک متاثرہ شخص کی شکایت پر دہلی کی ایک عدالت نے جیوتی نگر تھانہ کے ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ عرضی گزار ا ن لڑکوں میں شامل تھا جنہیں پولیس نے زبردستی وندے ماترم گانے کیلئے بے رحمی سے پیٹاتھا۔ اس معاملہ میں فیضان نامی نوجوان کی موت بھی ہوگئی تھی۔ کڑکڑڈوما کورٹ کے جج ادبھو کمار نے حکم دیاکہ ایس ایچ او کے خلاف دفعہ ۲۹۵؍اے، ۳۲۳، ۳۴۲؍ اور ۵۰۶؍کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے۔ عدالت نے یہ بھی کہاکہ موجودہ ایس ایچ او کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ اس معاملہ میں جانچ کیلئے انسپکٹر رینک سے نیچے کے کسی ذمہ دار افسر کو مقرر کرے اور جانچ کے دوران جرم میں شامل دیگر پولیس افسران کے رول کا پتہ لگائے۔ 
  وہیں کورٹ نے حال ہی میں ایک عرضی گزار کو ہدایت دی کہ وہ بی جےپی لیڈر کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لیے متعلقہ ایم پی/ایم ایل اے کورٹ سے رجوع کرے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس اُدبھو کمار جین نے تسلیم کیا کہ پولیس یاتو مشرا کے خلاف جانچ میں  ناکام رہی یا پھر جان بوجھ کر اسے بچارہی ہے۔ انہوں  نے شکایت کنندہ محمد وسیم کو ہدایت دی کہ وہ کپل مشرا کے خلاف کارروائی کیلئے ایم پی/ایم ایل اے کورٹ سے رجوع کرے، کیونکہ وہ سابق رکن اسمبلی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK