۲۳؍ سال پرانے معاملے میں بھساول سے ایک ماہ قبل گرفتار کئے گئے ٹیچر کے تعلق سے بھساول میونسپل دفتر سے معلومات حاصل کی گئی۔
EPAPER
Updated: March 29, 2024, 11:17 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon
۲۳؍ سال پرانے معاملے میں بھساول سے ایک ماہ قبل گرفتار کئے گئے ٹیچر کے تعلق سے بھساول میونسپل دفتر سے معلومات حاصل کی گئی۔
سیمی کے رسالے ’اسلامی موومنٹ ‘(اردو ایڈیشن )میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز مضامین لکھنے کے الزام میں فروری میں بھساول سے گرفتار کئے گئے حنیف شیخ محمد اسحاق عرف حنیف ہدائی (۴۷) ) کے کیس کی تفتیش کرنے کی غرض سے دہلی اسپیشل سیل پولیس کی ٹیم دوبارہ پہنچی تھی ۔ وہیں شیخ حنیف عرف حنیف ہدائی کی ضمانت درخواست بھی دہلی پٹیالہ ہاوس کورٹ میں داخل کردی گئی ہے جس پر بحث کی جانی باقی ہے اور آئندہ پیشی میں بحث کے بعد ضمانت ملنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا(ایس آئی ایم آئی ) کے رسالے ’’ اسلامی موومنٹ‘‘میں ۲۳؍ سال قبل مبینہ طور پر اشتعال انگیز مضامین لکھنے کے الزام میں دہلی اسپیشل سیل پولیس کی ایک ٹیم نے ۲۲؍ فروری ۲۰۲۴ء کو بھساول کے ملت نگر علاقہ سے حنیف شیخ محمد اسحاق عرف حنیف ہدائی کو گرفتار کیا تھا۔ اسی معاملے کی تفتیش کیلئے دہلی اسپیشل سیل پولیس کی ٹیم ایک روز قبل دوبارہ بھساول آئی تھی جہاں اس نے بھساول میونسپل دفتر سے شیخ حنیف کے تعلق سے اہم دستاویزات اور معلومات حاصل کیں۔ چونکہ شیخ حنیف پیشہ سے معلم تھے اور بھساول میونسپل اردو اسکول نمبر ۱۷ کھڑکا روڈ میں گزشتہ ۱۳؍ سال سے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے اسلئے اسپیشل سیل کی ٹیم نے میونسپل حکام سے بھی گفتگو کی۔
مزید تفصیل کیلئے جب اس نامہ نگار نے شیخ حنیف کے وکلاء سے گفتگو کی تو انہوں نے زیادہ تفصیل بتانے سے گریز کیا۔ البتہ اسکی تصدیق کی درخواست ضمانت داخل کی جاچکی ہے ۔اس کیس میں بقیہ تمام مشتبہ ملزمین کی ضمانت پر رہائی عمل میں آچکی ہے۔ شیخ حنیف کے وکلاء کو امید ہے اسکی بھی جلد ضمانت مل جائے گی۔ دہلی اسپیشل سیل کے مطابق شیخ حنیف ۲۲؍ سال سے مفرور تھے۔ان کے خلاف ۲۸؍ ستمبر ۲۰۰۱ء ہی کو دہلی کے نیو فرنٹ کالونی پولیس تھانے میں مبینہ طور سے اشتعال انگیز مضامین لکھنے کے معاملے میں مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔دہلی کی پٹیالہ ہاوس عدالت نے مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے شیخ کو مفرور قرار دے دیا تھا اور وہ دہلی اسپیشل سیل پولیس کو گزشتہ ۴؍ سال سے مطلوب تھے۔