• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی: مشہور ’سرائے کالے خاں چوک‘ کا نام بھی تبدیل کردیا گیا

Updated: November 16, 2024, 9:54 AM IST | Agency | New Delhi

مرکز نے اسے برسا منڈا سے منسوب کردیا، وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ برسا منڈا تبدیلی ٔ مذہب مخالف لیڈر تھے۔

Amit Shah after inaugurating the Bursa Munda statue. Photo: INN
امیت شاہ برسا منڈا کے مجسمے کا افتتاح کرنے کے بعد۔ تصویر : آئی این این

مودی حکومت نے دہلی میں واقع مشہور اور تاریخی اہمیت کے حامل ’سرائے کالے خاں چوک‘ کا نام بھی تبدیل کر دیا ہے۔ اب اسے ’برسا منڈا چوک‘ کہا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ٹویٹ کیا کہ ’’آج قبائلی یومِ وقار کے موقع پر نئی دہلی کے بانسیرا گارڈن میں ’بھگوان‘ برسا منڈا جی کے مجسمہ کی رونمائی کی، اس موقع پر مودی حکومت کے ذریعہ سرائے کالے خاں چوک کا نام بدل کر ’بھگوان برسا منڈا چوک‘ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔‘‘ اس سے قبل امیت شاہ برسا منڈا کے مجسمہ کی رسم رونمائی میں شریک بھی ہوئے۔ ان کے ساتھ اس تقریب میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ اور مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر کے علاوہ بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر امیت شاہ نے کہا کہ برسا منڈا ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ آج ان کا ۱۵۰؍واں یومِ پیدائش ہے۔ اس سال کو قبائلی یومِ وقار کی طرح  منایا جائے گا۔ اپنے خطاب میں برسا منڈا کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برسا منڈا یقینی طور پر آزادی کے ہیروز میں سے ایک تھے۔ انہوں نے اس دور میں تبدیلیٔ مذہب کے خلاف آواز اٹھائی تھی جب پورے ملک پر انگریزوں کی حکومت تھی۔ اس وقت انہوں نے تبدیلیٔ مذہب کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت دکھائی تھی۔ واضح رہے کہ برسا منڈا جھارکھنڈ کے آئیکون کہلاتے ہیں اور یہ تقریب وہاں الیکشن کے تناظر میں اہم تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK