• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی امداد پر حکومت سےقرطاس ابیض کا مطالبہ

Updated: February 20, 2025, 10:50 PM IST | New Delhi

ہندوستان میں رائے دہندگان کوراغب کرنے کیلئے ’یو ایس ایڈ‘ کے استعمال پرٹرمپ کے بیان کے بعد کانگریس اوربی جے پی میں شدید لفظی جنگ، گزشتہ ایک دہائی تک امریکی امداد وصول کرنے والی سرکاری وغیر سرکاری تنظیموں کی تفصیلات جاری کرنے کا مطالبہ ،آر ایس ایس پرسی آئی اے سے امداد لینے کا الزام

The United States` decision to halt aid under USAID has caused a stir around the world. (Photo: Agency)
امریکہ کی جانب سے یوایس ایڈ کے تحت امداد بند کردینے پر پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی ہے۔(تصویر: ایجنسی)

کانگریس نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا  ہےکہ ہندوستان میں ووٹر ٹرن آؤٹ کو بڑھانے کے لئےمبینہ فنڈنگ معاملہ میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران ملک  کے سرکاری وغیر سرکاری اداروں کو امریکی ایجنسی کی امداد کے بارے میں قرطاس ابیض جاری کیاجائے۔کانگریس نے امریکی صدر ٹرمپ کے ان دعوؤں کو بھی بے بنیاد کہہ کر مسترد کردیا کہ اس رقم کا استعمال ہندوستان میں کسی اور کواقتدار میں لانے کیلئے کیا جارہاتھا۔ کانگریس کے کمیونی کیشن انچارج اورجنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ ان دنوں یو ایس ایڈ پر کافی باتیں ہورہی ہیں۔یہ ۳؍نومبر ۱۹۶۱ء میں قائم کیا گیا ادارہ ہے۔انہوںنے کہاکہ ویسے تو امریکی صدر کے دعوے بے تکے ہیںاس کے باوجود حکومت ہندکو فوری طور پر ایک وہائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے جس میں یو ایس ایڈ کی طرف سے دہائیوں کے دوران سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کے لئے تعاون کی تفصیل موجود ہو۔
 قابل ذکرہے کہ ٹرمپ کے اس بیان کے  بعد کانگریس اور بی جے پی میں شدید لفظی جنگ ہوئی جس میں ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں ہندوستان میں ووٹر ٹرن آؤٹ کے  لئے۲۱؍ملین امریکی ڈالر کی خطیر رقم خرچ کرنے کی کیاضرورت ہے؟ ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے اندازے کے مطابق ہندوستان میں کسی اور کو منتخب کرانے کی کوشش کی جارہی تھی۔
 کانگریس لیڈر پرینک گھرگے نے امریکی امداد پر بی جے پی لیڈروں سے سوال پوچھا ہے ۔ انہوں نے کئی ٹویٹس کے اسکرین شاٹ شیئر کئے جس میں بی جے پی لیڈران پیوش گوئل،اسمرتی ایراتی اورایس جے شنکر کی یو یس ایڈ ایجنسی سے قربت کے بارے میں بتایا گیا۔ایک ٹویٹ   میں  مرکزی وزیر پیوش گوئل خود کہہ رہے ہیں کہ انہوںنے ہندوستانی ریلوے میں صفر کاربن کے اخراج کیلئے یو ایس ایڈ کے ساتھ باہمی معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔دوسرے ٹویٹ میں اسمرتی ایرانی کہہ رہی ہیں کہ وہ گزشتہ چار سال سے یو ایس ایڈ کی سفیر ہیں جبکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکریو ایس ایڈایجنسی کی منتظم سمانتھاجے پاور سے ملاقات کرکے یو ایس ایڈ کے دائر ے کو مزید بڑھانے کی بات کررہے ہیں۔
 کانگریس لیڈر پو ن کھیڑا نےایک پورٹل کی تحریر کا حوالہ دیا جس میں کہا گیاکہ کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کس طرح سی آئی اے، جن سنگھ اورآر ایس ایس کو فنڈز فراہم کر رہی تھی۔انہوںنے آرٹیکل کا لنک شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ دھماکہ خیز اقتباسات ہیں۔جان اسمتھ نے پنڈت جواہر لال نہرو کی کانگریس حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے آر ایس ایس کے سی آئی اے کے ساتھ قریبی تعلقات کا انکشاف کیا ہے۔ اس میں دو اہم الزامات لگائے ہیں۔اول یہ ہے کہ سی آئی اے نے۱۹۶۶ء میں آر ایس ایس کی گائے ذبیحہ مخالف ریلی کے  لئے بڑی رقم فراہم کی تھی۔ دوئم اس دن کانگریس صدر کے کامراج کو قتل کرنے کی کوشش آر ایس ایس کا کام تھا۔ایم ایس گوالکر اس وقت آر ایس ایس کے سربراہ تھے۔
 دریں اثناء بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ مارچ ۲۰۲۳ء میں ۲۰۲۴ء کے لوک لوک سبھا  الیکشن  سےقبل راہل گاندھی نے لندن میں امریکہ سے لے کر یورپ تک غیر ملکی طاقتوں پر زور دیاتھا کہ وہ ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کریں۔بی جے پی کے سوشل میڈیا کے سربراہ امیت مالویہ نےالزام عائد کیا کہ راہل گاندھی نے خودکو اس عالمی نیٹ ورکس کے ساتھ جوڑ لیا جو ہندوستان کے اسٹریٹجک اورجغرافیائی سیاسی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور غیر ملکی ایجنسیوں کے لیے ایک آلے کے طور پر کام کر رہے ہیں۔مالویہ نے کہا کہ اب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی  تصدیق کی ہے کہ واقعی ہندوستانی انتخابات پر اثر انداز ہونے اور وزیر اعظم مودی کے علاوہ کسی اورکو اقتدار میں لانےکی کوشش کی گئی تھی۔ان معاملات پر کانگریس کو جواب دینا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK