• Sat, 21 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مسلم پرسنل لاء بورڈ کا وقف ترمیمی بل منسوخ کروانے کا مطالبہ

Updated: September 21, 2024, 1:54 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بورڈ کے وفد کی ممبئی میں کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے سے ملاقات، پٹولے نے ہر ممکن اقدام کا یقین دلایا۔

The delegation also presented a memorandum to Nana Patole. Photo: Inquilab
وفد نے نانا پٹولے کو میمورنڈ م بھی پیش کیا۔ تصویر : انقلاب

وقف ترمیمی بل کو منظور ہونے سے رکوانے کیلئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی سربراہی میں جمعہ کی شام ایک وفد نےمہا راشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے سے باندرہ کرلا کمپلیکس کے ہوٹل صوفی ٹیل میں ملاقات کی اور انہیں بورڈ کی جانب سے میمورنڈم پیش کیا۔ میمورنڈم میں وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ کو پوری طرح سےدستور کے خلاف بتاتے ہوئے اُسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ 
 بورڈ کے جنرل سکریٹری نے پٹولے کو بتایا کہ’’ پچھلے کچھ عرصےمستقل یہ جھوٹ پھیلایا جارہا ہے کہ وقف بورڈ جس زمین یا جائیداد پر دعویٰ کر دے حکومت وہ زمین وقف بورڈکو دینے پر مجبور ہوجاتی ہےجبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود وقف کی ہزاروں ایکڑ زمینوں پر دوسروں کا غیرقانونی قبضہ ہے۔ اس قبضے کو ہٹانے کیلئے جدوجہد کی جارہی ہے۔ اگر یہ بل پاس ہوگیا تووہ ساری مقبوضہ زمینیں وقف کے ہاتھ سے نکل جائیں گی ـ۔ نانا پٹولے نے یقین دلایا کہ میں ضرور اعلیٰ کمان کو مہاراشٹر کے مسلمانوں کے جذبات اوران کے مطالبات سے آگاہ کرواؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا ہے اور سچائی کی اس لڑائی میں کانگریس ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ رہے گی۔ 
 پٹولےنے ذاتی طور پر ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ـ۔ وفد میں ڈاکٹر ظہیرقاضی، مولانا محمود احمد خاں دریابادی، فرید شیخ، مولانا برہان الدین قاسمی، مولانا انیس احمد اشرفی، آغا روح ظفر، پروفیسر مونسہ بشریٰ عابدی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین شامل تھے۔ یاد رہے کہ وقف ترمیمی بل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے پاس زیر غور ہے جس عوامی رائے حاصل کی جا چکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK