بھانڈوپ میں ایس آراے کے تحت ڈیولپمنٹ کے مسائل، راشن کی تقسیم کاری کا مسئلہ اورصارفین کیساتھ کی جانے والی نا انصافی کیخلاف زبردست احتجاج،حکومت کو انتباہ۔
EPAPER
Updated: November 10, 2023, 7:11 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
بھانڈوپ میں ایس آراے کے تحت ڈیولپمنٹ کے مسائل، راشن کی تقسیم کاری کا مسئلہ اورصارفین کیساتھ کی جانے والی نا انصافی کیخلاف زبردست احتجاج،حکومت کو انتباہ۔
ھانڈوپ میں ایس آراے کے تحت ڈیولپمنٹ کے مسائل، راشن کی تقسیم کاری کا مسئلہ اورصارفین کیساتھ کی جانے والی نا انصافی کے خلاف ایک دن قبل جن وادی مہیلا آندولن، سیٹواورسی پی آئی کی جانب سے آزادمیدان میں زبردست احتجاج کیا گیا تھا۔ مظاہرین کی جانب سے حکومت کوانتباہ دیاگیا کہ وہ مسائل کے حل پر فوری توجہ دے، ٹال مٹول کا رویہ ترک کرے ورنہ یک روزہ احتجاج بے مدت احتجاج میں تبدیل ہو جائے گا۔دھرنے کا انعقاد ’بھاڑے کرو کیرتی سمیتی‘ کی جانب سے کیا گیا تھا، دیگر تنظیموں اور جماعتوں نے اپنا تعاون پیش کیا تھا۔
جن وادی مہیلا آندولن کی فعال رکن سگندھی فرانسس نے کہاکہ ’’بھانڈوپ میںایس آر اے کے تحت ڈیولپمنٹ معلق ہوگیا ہے۔ وہ کام جو ۲۰۱۴ء میںشروع کیا گیا تھا ،اب تک اسے مکمل ہوجانا چاہئے تھالیکن سست روی کے سبب کام ادھورا ہے اورمکین پریشان ہیں۔ اس لئے حکومت کوانتباہ دینے کی غرض سے احتجاج کیا گیا کہ اب مزیدتاخیربرداشت نہیں کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’اسی طرح راشن کی کالابازاری اورصارفین کیساتھ زیادتی کی جا رہی ہے ،متوجہ کرنے کے باوجود اس جانب حکومت کی توجہ نہیں دےرہی ہے۔‘‘
کامریڈ ہیماکانت سامنت نے کہا کہ ’’بھانڈوپ ہی نہیںبلکہ شہر کے دیگر علاقوں میں ایس آراے کے تحت ڈیولپمنٹ کی رفتاراس قدر سست ہے کہ مکین انتظارکرتے کرتے تھک گئے ہیں، انہیںکوئی معقول جواب بھی نہیںدیاجاتا ہے کہ کب تک کام پورا ہوگا،اس لئے ہمیں احتجاج کے لئے مجبور ہونا پڑا۔ حکومت مزیدٹال مٹول کارویہ نہ اپنائے ورنہ اوربڑے پیمانے پراحتجاج کیاجائیگا۔
سیٹو کے لیڈر کامریڈ سعیداحمدنے کہا کہ ’’ایس آراے کے تحت مکین خوش ہوتے ہیں کہ ان کی بازآبادکاری بلند عمارتوں میں کی جائے گی لیکن ڈیولپمنٹ کاکام اس قدر سست رفتاری سے کیا جارہا ہے کہ وہ انتظارکرتے کرتے عاجزآگئے ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ اتنی بڑی تعداد میں خواتین احتجاج میںشریک ہوئی ہیں ۔ اس لئے اب حکومت کو چاہئے کہ فوراً توجہ دے اوراس مسئلے کو بلاتاخیر حل کرے۔‘‘
سابق کارپوریٹرانیشاتائی ماجگاؤکرنے کہا کہ’’مظاہرین کے مطالبات درست ہیں،آخر انتظار کی کوئی حد ہوتی ہے۔ اس لئے ایس آراے کے تحت بھانڈوپ میںجوڈیولپمنٹ کیا جارہا ہے اسے تیزی سے پورا کیا جائے اورجو رکاوٹیں ہیں وہ دور کی جائیں۔ ‘‘
تاخیر کیلئے ذمہ دار ڈیولپرکیخلاف کارروائی کی جائے
دھاراوی بچاؤ سمیتی کے رکن وسنت کھندارے نےکہاکہ’’ بھانڈوپ کےعلاوہ شہر کے دیگر حصوں میں بھی سلم ری ہیبلیٹیشن کے تحت پروجیکٹ بہت سست رفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے مختلف علاقوں کے مکین بے حد پریشان ہیں۔ ان کامطالبہ ہے کہ جلد ازجلد پروجیکٹ مکمل کئے جائیں تاکہ وہ اپنے مکان میں واپس آسکیں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ ۲۰۱۴ء میں جوپروجیکٹ شروع کیا تھا وہ ۲۰۲۳ء میں بھی مکمل نہیںہوسکا ہے۔یہی وجہ ہے کہ مکینوں کو احتجاج کیلئے مجبور ہونا پڑا ہے۔ حکومت اس پرتوجہ دے اورتاخیر کیلئے جو ذمہ دار ہے ان سے جواب طلب کرکے فوری طور پر کام مکمل کرائے۔ اس کےعلاوہ راشن صارفین کے مسائل پربھی خاص توجہ دی جائے۔‘‘
کامریڈ پی ایم ورتک نے کہاکہ’’ ایس آر اے کے تحت ڈیولپمنٹ کے تعلق سے بیشتر علاقے کے مکین پریشان ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کاغصہ پھوٹ پڑا اور انہوں نے صدائے احتجاج بلند کی۔ حکومت اس تعلق سے فوری طور پر احکامات جاری کرکے ایسے تمام پروجیکٹ جلد ازجلد مکمل کرائے اورتاخیر کیلئے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔‘‘