• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

میراپور، کندرکی، سیسہ مئو اور کٹہری میں دوبارہ الیکشن کا مطالبہ

Updated: November 21, 2024, 10:44 PM IST | Abdullan Rashid | Lucknow

سماجوادی پارٹی کےقومی جنرل سیکریٹری رام گوپال یادو نے کہا کہ’’ مسلمانوں کوبندوق کے زور پر ووٹ ڈالنے سے روکاگیا‘‘،پولیس اور انتظامیہ پر سوال اٹھائے

During the by-elections in UP, there have been allegations of rigging against the police and administration in several seats. (PTI)
یوپی میں ضمنی انتخابات کے دوران کئی سیٹوں پر پولیس اور انتظامیہ پر دھاندلی کے الزامات لگے ہیں۔(پی ٹی آئی )

سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے جنرل سیکریٹری رام گوپال یادو نے اترپردیش اسمبلی کی ۹؍ سیٹوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں سنگین دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن سے میرا پور، کندرکی، سیسہ مئو اور کٹہری میں دو بارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجوادی لیڈر پروفیسر رام گوپال یادو نے گنتی سے قبل سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ’ ایکس‘ پر الیکشن کمیشن سے سبھی سیٹوںپر خاص طورپر مسلم اکثریت والی سیٹوںپر ہوئے الیکشن کو رد کرکے دوبارہ مرکزی فورس کی نگرانی میں ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسلم اکثریت والی کندرکی ، میرا پور ، سیسہ مئو اور کٹہری سیٹوں پرپولیس کے ذریعہ بندوق کی نوک پر مسلمانوںکو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا ۔ انہوںنے مزید کہا کہ پولنگ کے دوران جس طرح کی لاقانونیت  ان چاروں مقامات پر نظر آئی  وہ جمہوریت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔
 پروفیسر یادو نےاپنی پوسٹ میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران زیادتی تو ہر جگہ ہوئی ہے لیکن خاص طورپر میرا پور، کندرکی، سیسہ مئو اور کٹہری اسمبلی سیٹوں پرپولیس اور انتظامیہ نے ساری حدیں پار کردیں۔ اس لئے ان سیٹوں کا الیکشن منسوخ کیاجائےاور یہاں سینٹرل فورسیز کی نگرانی میں دوبارہ الیکشن کرایا جائے۔انہوں  نےمزید کہا کہ کل اترپردیش میں ہونے والے ضمنی الیکشن سماجوادی پارٹی اور متعلقہ علاقے کے ڈی ایم اور پولیس افسران کے درمیان تھے نہ کہ ایس پی اور بی جے پی کے درمیان۔انہوں نےصاف طورپر کہاکہ میرا پور، کندرکی، سیسہ مئو اورکٹہری  میں مسلم ووٹروں کو بندوق کی نوک پر ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ یہ الیکشن منسوخ ہوں اور دوبارہ نیم فوجی دستوں کی نگرانی میں الیکشن  کروائے جائیں۔ 
 شیوپال یادو، جو کٹہری اسمبلی نشست کے انچارج تھے، نے بھی پولیس، انتظامیہ اور بی جے پی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت کا قتل کر رہی ہے اور اس نے غلط طریقوں سے انتخابات جیتنے کی کوشش کی ہے۔ شیوپال نے کہا کہ بی جے پی نے بوتھوں پر قبضہ کیا اور لوگوں کے ووٹر کارڈ تک چھین  لئے، جس سے انتخابات میں دھاندلی کی صورتحال پیدا ہوئی۔سماجوادی پارٹی نے  انتخابی کمیشن کو شکایت کی تھی جس کے نتیجے میں ۵؍پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا تھا۔ اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ بی جے پی ووٹ کے بجائے بدعنوانی سے جیتنا چاہتی ہے اور ان کے ووٹرس کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، اگرچہ کچھ نشستوں پر دھاندلی کی وجہ سے پارٹی ہار سکتی ہے لیکن سماجوادی پارٹی پانچ سے چھ نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگی۔
 کل ہونے والے انتخابات میں ہنگامہ آرائی کی صورت میں پولیس پر سنگین الزامات عائد  کئے گئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ایک خاص طبقہ کے ووٹروں کو مختلف حربوں سے ووٹنگ کے عمل سے روکا۔ سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیس نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ووٹروں کو خوفزدہ کرنے اور ان کا حق رائے دہی چھیننے کی کوشش کی۔ ایس پی نے الزام لگایا کہ پولیس کی اس کارروائی کی وجہ سے کئی افراد اپنے ووٹ نہیں ڈال سکے، اور اس نے جمہوری عمل کو متاثر کیا۔اس پر سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں نے انتخابات کے بعد انتخابی کمیشن سے شکایت کی، جس میں کہا گیا کہ پولیس اور انتظامیہ نے ایک مخصوص سیاسی جماعت کی حمایت میں دھاندلی کی۔ ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اس الزام کو مزید تقویت دی اور کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کا یہ کردار بی جے پی کے حق میں تھا، جس کے نتیجے میں ووٹروں کی حق تلفی ہوئی۔
 دریں اثناء، اکھلیش یادو نے ضمنی انتخابات کے اختتام کے بعد ریاست کے عوام کے نام ایک خط  جاری کیا۔ انہوں نے بی جے پی کی منفی سیاست اور طاقت کے استعمال کے باوجود عوام کے حوصلے کی تعریف کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK