Inquilab Logo Happiest Places to Work

راج ٹھاکرے کی پارٹی پر پابندی لگانے کا مطالبہ

Updated: April 09, 2025, 9:44 AM IST | Mumbai

اتربھارتیہ وکاس سینا نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی، ایم این ایس نے کہا ’’ ہم بھی غور کریں گے کہ بھیا لوگوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دینا ہے یا نہیں۔‘‘

MNS chief Raj Thackeray targeted by BJP! Photo: INN
ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے، بی جے پی والوں کے نشانے پر!۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر نو نرمان سینا ( ایم این ایس ) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے گڑی پاڑوا کے موقع پر کی گئی اپنی تقریر میں اپنے پارٹی کارکنا ن سے کہا تھا کہ وہ ریاست کی ہر بینک میں جائیں اور معلوم کریں کہ وہاں مراٹھیوں کو ملازمت دی گئی ہے یا نہیں اور وہاں مراٹھی زبان میں کام کاج ہو رہا ہے یا نہیں۔ ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے مراٹھی نہ بولنے والوں کو ’کان کے نیچے‘ لگانے کا انتباہ بھی دیا تھا۔ اس کے بعد سے ایم این ایس کارکنان نے بینکوں میں ، شاپنگ مال میں جا کر مراٹھی نہ بولنے والوں کے خلاف ہنگامہ آرائی شروع کی۔ کئی ایسے ویڈیو وائرل ہوئے ہیں جن میں راج ٹھاکرے کے کارکنان فخریہ انداز میں مراٹھی نہ بولنے والوں خاص طور پر اتر بھارتیوں کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس پر خود وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو    بیان دینا پڑا۔ اب اتر بھارتیوں کی ایک تنظیم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور راج ٹھاکرے کی پارٹی پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔ جواب میں ایم این ایس نے بھی کہا ہے کہ ’’ ہمیں بھی غور کرنا پڑے گا کہ’ بھیا لوگوں‘ کو  مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے یا نہیں۔ 
اطلاع کے مطابق’ اتربھارتیہ وکاس سینا‘ نامی تنظیم کے سربراہ سنیل شکلا نے سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت داخل کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ’’ راج ٹھاکرے اتربھارتیوں پر ہونے والے تشدد کی حمایت کرتے ہیں۔ لہٰذا ان کے خلاف معاملہ درج کیا جانا چاہئے اور ان کی پارٹی پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔‘‘   منگل کے روز سنیل شکلا نے ممبئی میں میڈیا  سے بات کرتے ہوئے کہا ’’  راج ٹھاکرے! ایسا لگتا ہے کہ آپ نے ہندوئوں کو مارنے کا حکم جاری کیا ہے۔  آپ کے کارکنان نے  ایک بینک میں جاکر  جن افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی وہ سب ہندو ہی تھے۔  آپ صرف اتر بھارتیوں کے نہیں، مراٹھیوںکے بھی دشمن ہیں۔ اسی لئے میں نے آپ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے۔  آپ آئین کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، آپ ہندوئوں کو نہیں مار سکتے۔‘‘ 
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی کٹھ پتلی کہے جانے والے وکیل سداورتے گنا رتنے بھی اس تعلق سے میڈیا کے سامنے راج ٹھاکرے کے خلاف بیان دے چکے ہیں۔  ان کا کہناہے کہ ایم این ایس کا موقف غیر آئینی ہے۔ مراٹھی نہ بولنے پر کوئی کسی کے ساتھ تشدد نہیں کر سکتا۔ ایک ہندوستانی باشندہ جو زبان بولنا چاہے بول سکتا ہے ۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے بھی میڈیا کے ذریعے واضح کیا تھا کہ ’’ حکومت کا موقف شروع سے یہی ہے کہ مہاراشٹر میں مراٹھی ہی کو فوقیت دی جائے گی لیکن اگر کوئی مراٹھی نہ بولنے پر قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘ وزیر اعلیٰ کے اس بیان کے بعد راج ٹھاکرے نے اپنے پارٹی کارکنان کو  اپنی مہم روک دینے کا حکم جاری کیا تھا۔ اب اتربھارتی وکاس سینا نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ ایم این ایس کی مشکلات میں اضافہ ہو۔ 
’یہ بی جے پی کی سازش ہے ‘‘
سنیل شکلا کی داخل کردہ عرضداشت کو ایم این ایس نے بی جے پی کی سازش قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ممبئی شہر صدر سندیپ دیشپانڈے نے کہا ’’  ہماری پارٹی رہے گی یا نہیں اس کا فیصلہ بھیا لوگ کریں گے ؟ اگر وہ ہماری پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہم بھی یہ غور کریں گے کہ بھیا لوگوں کو  ممبئی  اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے یا نہیں؟‘‘  سپریم کورٹ میں داخل کی گئی پٹیشن کے تعلق سے سندیپ دیشپانڈے نے کہا ’’ اس عرضداشت کے پیچھے کی سازش پر توجہ دیجئے۔ یہ علاقائی پارٹیوں کو ختم کرنے کی ایک بڑی سازش ہے۔یہ لوگ ( عرضی گزار) بی جے پی کےپٹھو ہیں۔‘‘   انہوں نےکہا ’’  بی جے پی والے اتر بھارتیہ وکاس سینا کے ذریعے ہماری پارٹی پر قدغن لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔  لیکن ہم ان باتوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ اگر کوئی ہمیں ختم کرنے کی کوشش کرے گا تو ہم بھی غور کرنا ہوگا کہ ان لوگوں کو یہاں رہنے دینا ہے یا نہیں۔‘‘ سندیپ دیشپانڈے نے یہی باتیں ٹویٹر پر بھی کہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا ’’ سنا ہے کوئی بھیا  عدالت گیاہے کہ ایم این ایس پر پابندی عائد کی جائے۔ اگر مراٹھی مانس کی پارٹی کو بند کرنے کی سازش  بھیا لوگ کریں گے تو ہمیں بھی غور کرنا ہو گا کہ بھیا لوگوںکو ممبئی اور مہاراشٹر میں دہنے دیں یا نہیں۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK