Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

لاڈلی بہنوں کوماہانہ ۲۱۰۰؍ روپےدینے پر زور

Updated: March 13, 2025, 10:25 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

حکومت کی جانب سے ماہانہ ۲۱۰۰؍ روپے دینے پرٹال مٹول، اپوزیشن کا واک آؤٹ، ووٹ لینے کےبعد دھوکہ دینے کا الزام۔

Minister for Women and Child Development Aditi Tatkare addressing the gathering. Photo: INN.
وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال آدیتی تٹکرے خطاب کرتےہوئے ۔ تصویر: آئی این این۔

 وزیر اعلیٰ میری لاڈلی بہن اسکیم کے تحت ۱۵۰۰؍روپے کے بجائے ۲۱۰۰؍ روپے کب سے دئیے جائیں گے؟اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے بدھ کو قانون ساز اسمبلی میں حکومت سے یہ سوال کیا جس پر حکومت کی جانب سے گول مول جواب دیا گیا۔ اس جواب پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے لاڈلی بہنوں کو دھوکہ دینے کاالزام لگاتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ واضح رہے کہ مہا یوتی حکومت کی جانب سے اسمبلی کے انتخابات سے قبل یہ اعلان کیاگیا تھا کہ ان کی حکومت آنے پر وزیر اعلیٰ لاڈلی بہن اسکیم کےتحت ۲۱؍ تا ۶۵؍ سال عمر کی اہل خواتین کو جو ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے الاؤنس دیا جاتا ہے اسے بڑھا کر ۲۱۰۰؍ روپے کیاجائےگا لیکن مہا یوتی حکومت بننے کے تقریباً ۳؍ ماہ بعد یہ الاؤنس بڑھا یا نہیں گیا ہے۔ 
وقفۂ سوالات میں قانون ساز اسمبلی میں این سی پی ( شرد پوار) کے لیڈر و رکن اسمبل روہت پوار اور ان کے بعد شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) کےرکن اسمبلی ورن سردیسائی نے واضح الفاظ میں حکومت سے پوچھا کہ مہا یوتی نے اسمبلی انتخابات سے قبل اعلان کیاتھا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے تحت ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے سے زیادہ ۲۱۰۰؍ روپے ملیں گے، وہ حکومت کب دینے والی ہے؟ کیونکہ حکومت نے جو سالانہ بجٹ پیش کیا ہے اس میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس سوال پر حکومت کی جانب سے بہبود خواتین و اطفال کی وزیرآدیتی تٹکرے نے جواب دیا کہ ’’ اس بارے میں وزیر اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ مناسب وقت پر فیصلہ کریں گے لیکن میں یہ یقین دلاتی ہوں کہ لاڈلی بہنوں کے ساتھ دھوکہ نہیں ہوگا۔ ‘‘آدیتی تٹکرے کے اس جواب پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر ہنگامہ کرنے لگے اور خواتین کو دھوکہ دینے کا نعرہ لگاتے ہوئے احتجاجاً اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ روہت پوار نے حکومت سے سوال کیا تھاکہ نمو شیتکری سمان یوجنا سے جو خواتین استفادہ کر رہی ہیں انہیں لاڈلی بہن یوجنا سے نکالا جائے گا کیا؟ اس پر آدیتی تٹکرے نے جواب دیاکہ ’’لاڈلی بہن یوجنا کے اعلان کے وقت ہی یہ کہا گیا تھا کہ ایسی خواتین جو ریاستی حکومت کی ایسی اسکیموں سے استفادہ کر رہی ہیں جن سے ماہانہ ۱۵۰۰؍یا اس سے زیادہ رقم انہیں مل رہی ہے، ایسی خواتین لاڈلی بہن یوجنا کی اہل نہیں ہوں گی۔ چونکہ نمو شیتکری سمان یوجنا کے تحت خواتین کو ایک ہزار روپے ملتے ہیں اسلئے اس اسکیم سے استفادہ کرنے والی ساڑھے ۵؍ لاکھ تا ۶؍ لاکھ خواتین کو نمو شیتکری سمان یوجنا سے ایک ہزار اور لاڈلی بہن یوجنا سے صرف ۵۰۰؍روپے ماہانہ دیئے جائیں گے، ان خواتین کو لاڈلی بہن یوجنا سے نکالا نہیں جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ جو خواتین لاڈلی بہن اسکیم کی شرائط پر پوری نہیں اتر تی ہیں، انہیں اسکیم سے الگ کرنے کی کارروائی جاری ہے۔ 
آدیتی تٹکرے نے بتایاکہ ’’ ۲۰؍ تا ۲۵؍  لاکھ خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم سے نکالا جارہا ہے۔ یہ جھوٹ اور افواہ ہے۔ یہ اعداد و شمار میڈیا نے پیش کئے ہیں۔ ہمارے محکمہ نے ایسے کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کئے ہیں۔ ‘‘
 ورن سردیسائی کے سوال کے جواب میں وزیرنے بتایاکہ ’’ الیکشن سے قبل ضابطہ اخلاق نافذ ہونےسےپہلے یعنی اکتوبر ۲۰۲۴ ءمیں لاڈلی بہن اسکیم سے مستفید ہونے والی خواتین کی تعداد ۲؍ کروڑ ۳۳؍ لاکھ ۶۴؍ ہزار تھی، فروری ۲۰۲۵ء میں ان کی تعداد بڑھ کر ۲؍ کروڑ ۴۷؍ لاکھ سے زیادہ ہے۔ ‘‘ اس ضمن میں حکومت کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ اجیت پوار نے کہا کہ انتخابات کے دوران لاڈلی بہن کے الاؤنس میں اضافہ کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن کوئی حتمی وقت نہیں  بتایا گیاتھا۔ ہم نے کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کی صورت میں ہم رقم بڑھائیں گے لیکن کیا میں نے کبھی یہ بتایا کہ کب؟ مجھے کوئی بیان دکھائیں جہاں میں نے تاریخ دی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ’’اعلان مقررہ وقت پر آئے گا اور فائدہ اٹھانے والوں کو اس کے بعد بڑھی ہوئی رقم ملے گی۔ ‘‘
اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر جینت پاٹل، وجے وڈیٹیوار اور جتیندر اوہاڑ نے الاؤنس میں اضافے میں تاخیر پر حکومت پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ اس نے خواتین سے فائدہ اٹھانے اور ان کے ووٹ لینے کے بعد انہیں دھوکہ دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK