اس پل کے ویسٹرن ریلوے کی حد میں آنے والے حصے کومنہدم کرنے کیلئے ٹینڈر کی کارروائی ستمبر کے آخرتک مکمل ہوگی
EPAPER
Updated: August 26, 2023, 9:16 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
اس پل کے ویسٹرن ریلوے کی حد میں آنے والے حصے کومنہدم کرنے کیلئے ٹینڈر کی کارروائی ستمبر کے آخرتک مکمل ہوگی
میٹرو کے تعمیراتی کام کی وجہ سے پہلے سے ٹریفک کے مسئلے سے جوجھ رہے ممبئی سینٹرل علاقے کو مزید ٹریفک کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ بی ایم سی نے اسٹیشن سے متصل اور ریلوے ٹریک کے اوپر سے گزرنے والے بیلاسس بریج کی از سر نو تعمیر کیلئے اسے منہدم کرنے کا ٹینڈر نکالا ہے۔ ٹینڈر کی کارروائی ستمبر کے آخر تک مکمل ہونے کا امکان ہے جبکہ بریج کی انہدامی کارروائی آئندہ سال کےابتداء میں شروع کرنے کا اشارہ دیا گیا ہے۔
بیلاسس بریج تقریباً ۱۲۷؍ سال پرانا ہے اور تاڑدیو اور ممبئی سینٹرل علاقے کو جوڑتا ہے جس کی وجہ سے جنوبی ممبئی کے لوگوں کو اس راستے سے تاڑدیو کی طرف سے حاجی علی، اگست کرانتی میدان، ورلی، دوسری طرف کیڈبری جنکشن، نیپینسی روڈ جیسے علاقوں میں جانا آسان ہوجاتا ہے جبکہ ان علاقے کے لوگوں کی اس بریج کے ذریعہ جنوبی ممبئی کے علاقوں میں آمدورفت آسان ہوتی ہے۔
چونکہ یہ بریج ممبئی سینٹرل ریلوے اسٹیشن سے متصل ہے اور ویسٹرن ریلوے کے ٹریک پر سے گزرتا ہے اس لئے بریج کا کچھ حصہ ریلوے کی ملکیت ہے اور اس حصہ کی تعمیر کی ذمہ داری بھی ریلوے کی ہی ہوگی جبکہ بریج کے دیگر حصے کی تعمیر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کرے گی۔
اطلاع کے مطابق نیا بریج ۶؍ لین کا ہوگا اور اس کی اونچائی ساڑھے ۶؍میٹر ہوگی۔ اس بریج کی موجودہ اونچائی ۵؍میٹر ہے۔ ریلوے نے اس کی تعمیر کیلئے ۳۴؍ کروڑ روپے مختص کئے ہیں جن میں سے انجینئرنگ اور دیگر کاموں پر تقریباً ۲۴؍ کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔باقی رقم دیگر کاموں پر خرچ ہوگی۔ بریج کا دیگر حصہ بی ایم سی کی ذمہ داری ہے اور اس حصہ کو جوڑ کر بریج کی از سر نو تعمیر پر مجموعی طور پر ۹۰؍ سے ۱۰۰؍ کروڑ روپے تک کا خرچ آنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ بی ایم سی نے کام شروع ہونے کے بعد اس بریج کی تعمیر ۱۸؍ ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔
اندھیری میں ۲۰۱۸ء میں گوکھلے بریج کا کچھ حصہ حادثاتی طور پر منہدم ہونے کے بعدآئی آئی ٹی اور ریلوے انتظامیہ نے مل کر ریلوے کی ملکیت پر بنے انگریزوں کے دور کے پلوں کا جائزہ لیا تھا جس میں ایک زیر زمین راستہ اور ۱۰؍ پل کمزور پائے گئے تھے جن کی از سر نو تعمیر کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ان ۱۰؍ پلوں میں بیلاسس بریج بھی شامل ہے۔
یہ بریج ۱۸۹۳ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس بریج کا نام میجر جنرل جان بیلاسس سے موسوم کیا گیا تھا جنہوں نے قحط سالی سے نمٹنے کیلئے ۱۷۹۳ء میں اسی جگہ ایک سڑک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر سے بعد میں ریلوے کی پٹریاں گزاری گئیں۔ واضح رہے کہ چند برس قبل اس بریج کی از سر نو تعمیر کو ’باندرہ - ورلی سی لنک‘ کی طرز پر ’کیبل اسٹیڈ‘ (تاروں پر ٹکا ہوا) تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن اب اس کی تعمیر کیلئے نیا ڈیزائن بھی بنوایا جائے گا۔