امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹ رکن الہان عمر نے کہا کہ طلبہ آج بھی تاریخ میں صحیح جگہ کھڑےہیں، وزیر دفاع نے مظاہرہ کو جمہوریت کا حصہ قراردیا۔
EPAPER
Updated: April 28, 2024, 11:26 AM IST | Agency | New York
امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹ رکن الہان عمر نے کہا کہ طلبہ آج بھی تاریخ میں صحیح جگہ کھڑےہیں، وزیر دفاع نے مظاہرہ کو جمہوریت کا حصہ قراردیا۔
فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلبہ کے مظاہرے جاری ہیں۔ عالمی ذرائع کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاج پر گرفتار کئے گئے مظاہرین کی تعداد ۵۵۰؍تک جا پہنچی ہے۔ امریکہ کی ڈیموکریٹ رکن کانگریس الہان عمر نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاجی کیمپ پہنچیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ طلبہ مظاہرین امریکہ سے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھ نہ دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ نوجوان آج بھی تاریخ میں صحیح جگہ کھڑے ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے مظاہروں کو جمہوریت کا حصہ قرار دے کر کہا کہ امریکہ مظاہروں کو عوامی حق سمجھتے ہوئے اس کا دفاع کرتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق طلبہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات ر کھنے والی کمپنیوں اور شخصیات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایران کو روکنے کی غرض سے امریکہ چین کے در پر
اس دوران آسٹریلیا میں سڈنی یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگا لیے اور آسٹریلیائی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی کے خلاف نعرہ بازی کی۔ پیرس میں درجنوں طلبہ نے سوربون یونیورسٹی کے باہر شدید احتجاج کیا، جرمنی میں بھی پارلیمنٹ کے باہر غزہ کے حق میں لگائے گئے کیمپ پر پولیس نے دھاوا بول دیا۔ اس وقت امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا، آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا اسٹیٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایمرسن کالج، نیویارک یونیورسٹی اور دیگر کئی یونیورسٹیوں میں مظاہرے جاری ہیں۔