Inquilab Logo

دیونار:تبلیغی اجتماع کے پہلے دن شرکاء کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی تلقین

Updated: January 28, 2023, 9:14 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

مشورے کی اہمیت،امت کے احوال اور دعوت وتبلیغ کی ذمہ داری پرعلماءنےتوجہ دلائی۔آج سے ۲؍روزہ عمومی اجتماع

Organizers and participants on the first day of Tablighi Jamaat at Deonar Ground.
دیونارگراؤنڈ میں تبلیغی اجتماع کے پہلے دن منتظمین اور شرکاء۔ (تصویر: انقلاب)

یہاں کے وسیع وعریض گراؤنڈ پر تبلیغی جماعت کاجمعہ کوآغازہوا۔ ہزاروں ا فرادنےاسی میدان پرحضرت جی ؒکے  بیٹے مولانا محمد یوسف کاندھلوی کی اقتداء میں نمازِجمعہ ادا کی ۔ آج (سنیچر) صبح سے عمومی اجتماع کاآغازہوگا جبکہ پہلے دن مشورے اورانتظامی امو رپر گفتگو کی گئی ۔ پہلے دن یعنی جمعہ کی صبح کے وقت ،خطاب ِجمعہ ، بعد نمازِجمعہ اورعصر و مغرب کے بعد خصوصی خطابات کا سلسلہ جاری رہا۔جمعہ کے دن بڑی تعداد میںحاضرین نےصلوٰۃالتسبیح بھی اداکی۔
 منتظمین اجتماع کے مطابق سنیچر اور اتوار کوعمومی اجتماع میںبڑی تعدادمیںلوگوںکی آمدہوگی۔ اس کے پیش نظرتمام انتظامات کئےگئے ہیںاورگروپ ترتیب دیئے گئے ہیں۔ اس دوران علماء کی جانب سے یہ بات بطو رخاص سمجھائی گئی کہ اجتماع عام میں آنے والوں کااکرامِ مسلم کی بنیاد پرخیال رکھیںاورہر چیز میںہم اپنے بھائی کوترجیح دیںتاکہ مزیدآسانی پیدا ہو اور مخلص بن کران کے ساتھ پیش آئیں۔اس سے قلوب میں وسعت پیدا ہوتی ہے اوراکرام ِ مسلم کے جذبے کے تحت ہم ایک دوسرےکے اورقریب ہوتے ہیں۔
 مولانا محمدیوسف کاندھلوی نےمشورے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ذمہ داران کومتوجہ کیا کہ اس جانب خصوصی توجہ دیںاورمسجدوںمیں اپنے بھائیوں کی آمد کودیکھ کرمطمئن نہ ہوجائیں کیونکہ جتنا مجمع مسجداور مسجد والے اعمال سےجڑا ہوا ہے ، اس سےبڑا مجمع مسجد اورمسجد والے اعمال سےدور ہے ، ہمیںان سب کومسجدمیںلانے کی فکر کرنی ہے۔ ‘‘ انہوںنےتبلیغ کی اہمیت اورامت کی ذمہ داری یاددلاتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم میںسے ہر شخص سے پوچھ تاچھ ہوگی ،اگرہم نے اپنی ذمہ داری صحیح طریقے سے نہیںادا کی توہماری پکڑ ہوگی۔اس طرح کے اجتماعات میںان ہی فکروں کو زندہ کیا جاتا ہے اور زندگیو ںکا رخ جومن مانے انداز میں گزر رہی ہے ،اسے صحیح کرکے رب چاہی والی زندگی کی طرف موڑنا ہے۔ا س کے علاوہ موت سے پہلے موت کی تیاری کرنی ہےکیونکہ موت ایک ایسا مرحلہ ہے جس سے ہرجاندار کودوچار ہونا ہے ۔‘‘ ا نہوں نے مزید کہا کہ’’ جس طرح ہم دنیاوی امور میںتوجہ دیتے ہیںاورنفع نقصان کو سامنےرکھتےہیںاسی طرح ہمیںآخرت اورقبروحشر کوسامنے رکھتےہوئےتیاری کرنی ہے ،اگرایسا نہ کیا تواتنا بڑا نقصان ہوگا کہ اندازہ لگانا مشکل ہوگا ۔‘‘مولانا محموداکولوی نے اپنےخطاب میںخاص طور پر اجتماع کے دوران وقت کی پابندی اوراس کاصحیح استعمال کیسے ہو، اس پرتوجہ دلائی ۔انہوںنےکہاکہ ’’ہم ایک خاص مقصد کے تحت یہاںجمع ہورہے ہیں۔ہمارا جمع ہونا اللہ ر ب العزت کی رضا اورحضوراکرمؐ کی سنتوں کی اتباع اور اسے چل پھرکرپورے عالم میںعام کرنا ہے۔‘‘مولانا محمدفرقان (دیوبند) نے کہا کہ ’’ آج امت کے کیا حالات ہیں،کسی سے مخفی نہیںاس لئےہمیںاپنی ذات سے کام شروع کرنا ہے اوردوسرے بھائی کی مدد کرنی ہے تاکہ اس کی بھی اصلاح ہواورپوری دنیا میںکس طرح سے دین زندہ ہو،اس کی فکریںکرنی ہیں۔اسی کےساتھ ہمیںجن امور کی جانب ذمہ داران نےتوجہ دلائی ہے اسے اخلاص نیت کے ساتھ کرنا ہے ۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ یہ کام بہت اونچا ہے اورحضرات صحابہ کرامؓنے اپنی پوری زندگی اس کام میں لگادی ۔اسی قربانی کی برکت ہے کہ دین ہم تک پہنچا۔اب یہ امت کی ذمہ داری ہے کہ اس کام کوکرتے ہوئے اسے دنیا میںہربسنے والےتک پہنچائے۔‘‘

deonar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK