• Thu, 19 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دیونار: قبرستان کا نیا پلاٹ تیار کرنے میں بی ایم سی کا تساہل

Updated: December 19, 2024, 10:19 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ نے سرزنش کی تھی تو بی ایم سی نے حلف نامہ دیا تھا کہ دسمبر ۲۰۲۴ءتک ۴۰۰؍قبروں کی گنجائش والے پلاٹ کوڈیولپ کرلیا جائیگا

Work is underway to remove debris from the plot cleared for the cemetery.
قبرستان کیلئے خالی کرائے گئے پلاٹ پر ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔(تصویر:انقلاب)

مسلم اکثریتی علاقےگوونڈی میںدیونار قبرستان سے متصل دوپلاٹس کونومبر تک ڈیولپ کرنے کے وعدےکے  باوجود  بی ایم سی نے  تساہل سے کام  لیا ۔ملبہ ہٹانے کا کام اب شروع کیا گیا ہے اور وہ بھی سست روی  سے جاری ہے۔جبکہ اس قبرستان میں گنجائش نہ ہونے سے  جون سے تدفین کا سلسلہ بند ہے۔ حالانکہ جب اس معاملے میں دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمٰن عرف منّا ، ایڈوکیٹ الطاف خان ، ایڈوکیٹ شمشیرشیخ اوران کےدیگر رفقاء نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا تو ہائی کورٹ نے انتہائی سخت رخ اپناتے ہوئے بی ایم سی کوحکم دیا تھا کہ دونوں پلاٹس قبرستان کیلئے  ریزرو کئے جائیں۔ چنانچہ اس وقت بی ایم سی حرکت میںآئی ،یقین دہانی کروائی گئی اور عدالت کو اطمینان دلانے کے لئے ایک سےزائد مرتبہ پیشی میںیہ بتایا گیا کہ کارروائی تیزی سےجاری ہے۔ عدالت نے جب مزیدسختی کی اوریہ پوچھا کہ کتنی مدت میں یہ پلاٹس دے دیئے جائیںگے توبی ایم سی کی جانب سے حلف نامہ داخل کرکے عدالت کویہ بتایا گیاکہ دسمبر ۲۰۲۴ء تک ایک پلاٹ جہاں ٹرانزٹ کیمپ کے تحت چالیاں بنائی گئی تھیں، اسے توڑ کرصاف صفائی کرکے نیا قبرستان ڈیولپ کردیا جائے گا ، اس میں ۴۰۰؍ قبروں کی گنجائش ہوگی۔ اس حلف نامے سے ٹرسٹیان اورنئے قبرستان کے لئے کوشاں رہنے والوں نے اطمینان کااظہار کیا تھا اورکہاتھا کہ بڑا مسئلہ حل ہوگیا مگر اب تک کی سچائی یہ ہے کہ یہ سب کچھ کاغذ پرنظرآرہا ہے۔ 
ایم ایچ ایسٹ وارڈ کے ہیلتھ آفیسر سنجے پھندے نے ۱۷؍ اکتوبر کونمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سب کچھ ہوگیا ہے ، ساڑھے ۹؍کروڑروپے میںٹینڈر بھی دے دیا گیا ہے، تین چار ماہ میںنیا قبرستان تیار ہوجائے گا۔اسلئے دیونار قبرستان میںتدفین بند ہونے کے باوجودمیت کی تدفین کا مسئلہ پیدا نہیںہوگا کیونکہ تب تک نیا قبرستان تیار ہوچکا ہوگا ۔‘‘ بدھ کو دوبارہ انہیںیہ یاددلانے ،پیغام بھیجنے اور تازہ صورتحال سے آگاہ کرانے پران کے پاس کوئی ٹھوس جواب نہیں تھا ۔ 
’’اسی طرح سےکا م ہوگا تواور ۶؍مہینے لگیں گے ‘‘
 دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمٰن کریم اللہ عرف منّا نے انقلاب سےبات چیت میں ناراضگی ظاہر کی ا ورکہاکہ ’’ عدالت نے جب بھی حکم دیا اس وقت تو بی ایم سی الرٹ رہی بعد میں وہ تیزی نظر نہیںآئی ۔ جس وقت تک نیا پلاٹ ڈیولپ کرکے تدفین شروع کرنے کے تعلق سے بی ایم سی نے عدالت میں حلف نامہ داخل کیا تھا اس پلاٹ پر اب جاکر ملبہ ہٹانے کاکام شروع کیا گیا ہے ۔ اگر اسی رفتار سے کام کیا جائے گا تو ۶؍ ماہ سے زیادہ وقت اور لگے گا۔‘‘
’’کہیں گزشتہ سال جیسی نوبت نہ آجائے ‘‘
 انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ اتنی زیادہ تاخیر کے سبب کہیں گزشتہ سال جیسی نوبت نہ آجائے جب لوگوں کو میت کی تدفین کے لئے چھیڈا نگر اور ناریل واڑی جانا پڑاتھا ۔‘‘ دیونار قبرستان کے ٹرسٹی نے مزید کہاکہ ’’ہم سب اس لئے بھی فکرمند ہیںکہ رفیع نگر قبرستان میںفی الوقت تدفین کاکوئی مسئلہ نہیں ہے مگر دیونار قبرستان تو جون سے ہی بند ہے ،ایسے میںرفیع نگرپرہی بوجھ ہے۔ امید تھی کہ دسمبرتک حسب ِ وعدہ بی ایم سی نیا پلاٹ ڈیولپ کردےگی تویہ مسئلہ ہی ختم ہوجائے گا لیکن اس میںکافی وقت لگے گا کیونکہ ابھی ملبہ اٹھانا شروع کیا گیا ہے ۔ اسکے بعد باؤنڈری کی تعمیر ہوگی ،پھر مٹی ڈالی جائے گی ا س کےبعد دوسرے کام کئے جائیںگے ۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK