• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دیونار:مناسب قیمت پر بکرا خرید نے کیلئے گاہک پریشان

Updated: June 16, 2024, 8:48 AM IST | Mumbai

دیونار منڈی میں۵۶؍ہزار بکرے موجود پھر بھی قیمتیں آسمان پر،بارش نہ ہونے سے تاجروں کو کمائی کا موقع،سنیچر تک ایک لاکھ۲۱؍ہزار بکرے فروخت ہوئے

Despite high prices, a large number of goats were sold in Deonar on Saturday.
قیمت زیادہ ہونے کے باوجود دیونار میں سنیچر کو بڑی تعداد میں بکرے فروخت ہوئے۔

بکروں کی قیمتیں آسمان پرہیں۔اپنے بجٹ میں مناسب قیمت پربکراخریدنے کیلئے گاہک پریشان ہیں۔ گھنٹوں کی مشقت کے بعدبمشکل ان کوکامیابی حاصل ہورہی ہے۔ دیونار منڈی میںسنیچر تک ایک لاکھ۲۱؍ہزاربکرے فروخت ہوئے جبکہ ایک لاکھ ۷۷؍ہزار بکرے لائے گئے۔ ۵۶؍ ہزار بکرے اور۹؍ ہزار بھینس اور پاڑے موجود ہیں۔ بارش نہ ہونے سے تاجروں کو کمائی کا اچھا موقع ملا ورنہ بارش ہونے سے تاجرپریشا ن ہوجاتے تھے اوربکروں کے بیمار ہونے اور دیگر پریشانی سے کم داموں فروخت کرکے وطن لوٹ جاتے تھے۔ 
گاہکوں نے جانور مہنگا ہونے کی شکایت کی  
 دیونار منڈی جانے والے چند خریداروں سے بات چیت کرنے پر ان کے تاثرات ذیل میںدرج کئے جارہے ہیں۔ محموداحمدحسن نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ ’’ ۵۶؍ہزارروپے میںان کو بکروں کی جوڑی مل توگئی مگرگھرلانے پراہل خانہ کا کہنا تھا کہ بہت مہنگا ملاہے۔اس پر نوجوان کا کہناتھا کہ یہ کامیابی بھی گھنٹوں کی مشقت کے بعدحاصل ہوئی ۔ تاجراس طرح سے دام بتارہے تھے جیسے ان کوبکرا بیچنا ہی نہ ہو۔‘‘ عبدالرحمٰن عبدالستار شیخ نےبتایاکہ ’’ شب میں۴؍گھنٹے کی مشقت کےبعد انہیں ۳؍ بکرے ملے لیکن انہوںنے قیمت بہت زیادہ ہونے کی شکایت کی ۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ اس دفعہ تاجروں کوکمانے کا اس لئے بھی خاصا موقع مل گیا کیونکہ بارش نہ ہونے سے انہیں اپنے جانور رکھنے اورخود رہنے میںکوئی دقت نہیںہوئی اورتجارت کا  بھرپور موقع ملا ۔‘‘ 
 حافظ معید احمدخا ن نے بتایاکہ ’’جمعہ تک وہ اس انتظار میں تھے کہ دیونار میںزیادہ جانور آنے کے بعدشاید بکرے کچھ سستے داموں ملیں لیکن معاملہ اس کے برعکس پیش آیا۔ انہوں نے ۷۰؍کلو کا ایک بکرا ۳۵؍ہزار روپے میںبڑی مشقت کے بعد خریدا ۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’چونکہ گاہک بھی زیادہ تھے اس لئے تاجربھی ان کودیکھ کردام بتارہے تھے ۔ ویسے بھی جب ایک ایک بکرے کے ایک سے زائد خریدار آجاتے ہیںتوتاجر اوربھی زیادہ اوٹ پٹانگ انداز میں دام بتانے لگتے ہیں۔‘‘ 
تاجروں نے اپنے مسائل بتائے  
 محمدیوسف نام کے تاجرنے بتایاکہ ’’ قربانی کے بکروں کے دام عام بکروں کے مقابلے ویسے بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ ان کے پالنے اورانہیںرکھنے پرکافی خرچ آتا ہے ۔قربانی کے دن تک جب تک جانور فروخت نہیںہوجاتے ان کی نگہداشت کرنی ہوتی ہے تاکہ وہ خوبصورت اور صحت مند دکھائی دیں ۔ اس کے علاوہ اگرکچھ کمائی نہیںہوگی توپھراتنی محنت کاکیا فائدہ ۔‘‘ مشتاق احمدنام کے تاجر کے مطابق ’’ پہلے سے یہ بات کہی جارہی تھی کہ جمعہ سنیچر اوراتوار کومارکیٹ میںاورتیزی رہے گی ،وہ بات سچ ہوئی ہے ۔ اس لئے کہ خریدار زیادہ ہیںاورہر ایک اپنی پسند کا جانور تلاش کررہا ہے تواسے قیمت زیادہ دینی ہی ہوگی ۔اس کے علاوہ یہ کچا دھندہ ہے یعنی اگر بکرا مرگیا تو نفع نہیںنقصان اٹھانا ہوگا۔ ‘‘
  غلام دستگیر نام کے تاجر کے مطابق ’’ اجمیر شریف ،گجرات یا دیگرعلاقو ںسے جوتاجربکرالاتے ہیں انہیں یہ امیدہوتی ہے کہ ممبئی میںکچھ بہترقیمت ملے گی۔اس دفعہ انہیںبارش نہ ہونے سے یہ موقع ملاہے کہ وہ دو پیسہ کماسکیں۔‘‘ 
 ایک لاکھ ۲؍ہزاربکرے فروخت ہوئے 
 دیونارمذبح کے جنرل منیجر کلیم پٹھان نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ منڈی میںسنیچر تک ایک لاکھ۲۱؍ ہزار بکرے فروخت ہوئے جبکہ ایک لاکھ ۷۷؍ہزار بکرے لائے گئے۔۵۶؍ ہزار بکرے اور۹؍ ہزار بھینس اور پاڑے موجود ہیں۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ مزیدجانور لائے جارہے ہیں ،اس لئے امید ہے کہ یہ تعداد ۲؍ لاکھ سے زائد ہوجائے گی۔ آخر کے ۲؍دنوں میںخریداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔آج آخری دن ہے اور یہ دیکھنا ہوگا کہ بقیہ بکرے فروخت ہوتے ہیں یا کچھ بچ جاتے ہیں۔‘‘

bakri eid Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK