انتہائی لاپروائی سےگاڑی چلاتے ہوئے اور ریس لگا کر دوسروں کی جان کا خطرہ بننے والوں پر ٹریفک پولیس کی نظر۔ پہلی بار گرفتار کئے جانے والوں سے بطور جرمانہ ۵؍ ہزار روپے اور دوسری بار پکڑے جانے پر ۱۰؍ ہزار روپے جرمانہ وصول کیا جائے گا ۔ مذکورہ بالا معاملہ میں درج کردہ کیس میں ملزم کو ایک سے۲؍ سال کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
تیز رفتاری سے گاڑی چلانے اور ریس لگانے والوں کو جرمانہ کے ساتھ ساتھ جیل بھی ہوسکتی ہے۔ تصویر: آئی این این
نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ نے گاڑی چلاتے وقت کرتب بازی کرنے ، لاپروائی سے گاڑی چلانے اور ریس لگانے والوں کے سبب ہونے والے جانی و مالی نقصان پر قابو پانے اور ان پر قدغن لگانے کے لئے نئی مہم کا بھی آغاز کیا ہے۔ شروع کی جانے والی مہم کے تحت محکمہ ٹرانسپورٹ نے اپنی اور دوسروں کی جان کے لئے خطرہ بننے والے، انتہائی لاپروائی اور خطرناک طریقہ سے گاڑی چلانے اور ریس لگانے والوں پر سخت کارروائی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے اور جرمانہ کی رقم میں ۴؍ گنا اضافہ بھی کر دیا ہے۔ ساتھ ہی سزا کی میعاد بھی بڑھا دی ہے ۔
۳؍ جنوری کو کوسٹل روڈ میں جو سال کا پہلا حادثہ پیش آیا تھا وہ ۱۹؍ اور ۲۲؍ سال کے ۲؍ نوجوانوں کے آپس میں کار ریس لگانے اور انتہائی تیز رفتار گاڑی چلانے کے سبب ہوا تھا ۔ دونوں نوجوانوں کے انتہائی تیز رفتار گاڑی چلانے اور ریس لگانے کے سبب وہ اپنا توازن کھو بیٹے اور کوسٹل روڈ کی دیوار سے ٹکرا گئے تھے۔ اس میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تھا لیکن کئی گھنٹوں تک ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہوا تھا۔ حادثہ کے بعد جہاں ممبئی سینٹرل آر ٹی او اور ٹریفک پولیس نے دونوں نوجوانوں کے خلاف کیس درج کیا اور گاڑی ضبط کر لی تھی وہیں قلابہ پولیس اورآر ٹی او نے دونوں ملزمین پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ہی ۳؍ ماہ کے لئے ڈرائیونگ لائسنس معطل کر دیا ہے۔
بعد ازیں اس کیس کو اور انتہائی تیز رفتار، لاپروائی اور کرتب دکھانے کے ساتھ ریس لگانے کے سبب ہونے والے جانی و مالی حادثات کے سابقہ کیسوں کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ ٹرانسپورٹ نے سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے جوائنٹ کمشنر روی گائیکواڑ نے کہا کہ ’’ انتہائی لاپروائی سے گاڑی چلانے اور ریس لگاتے ہوئے اور تیز رفتار گاڑی چلانے والوں کو اب نہ صرف سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ ہزاروں روپے جرمانہ کے ساتھ ایک تا ۳؍ سال کی سزا بھی کاٹنا پڑے گی۔ یہی نہیں ان کے خلاف ’بھارتیہ نیائے سنہیتا اور موٹر وہیکلس ایکٹ کے تحت کیس درج کرنے کے ساتھ گاڑی ضبط کی جائے گی اور لائسنس بھی معطل یا منسوخ کیا جائے گا ۔‘‘
محکمہ ٹرانسپورٹ کے بقول یہ کارروائی بائیک اور چار پہیہ دونوں گاڑی چلانے والوں پر کی جائے گی۔ اس ضمن میں کارروائی سے متعلق محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک افسر نے بتایا کہ کرتب دکھا کر گاڑی چلانے ، ریس لگانے اور انتہائی تیز رفتار اور لاپروائی سے گاڑی چلانے والا نہ صرف اپنی جان بلکہ دوسروں کے بھی جانی و مالی نقصان کا سبب بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ایسے لاپروا اور غیر ذمہ دار ڈرائیوروں پر قدغن لگانے کے لئے ایک ہزار کے بجائے ۵؍ ہزار روپے جرمانہ کی رقم طے کی گئی ہے۔ یہی نہیں سزا اور قید کی میعاد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔اب تک مذکورہ بالا معالہ میں ۶؍ ماہ کی سزا ہوتی تھی۔
آفیسر کے بقول مذکورہ بالا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور اپنی و دوسروں کی جان و مال کا خطرہ بننے والے خاطی ڈرائیوروں کے خلاف نئے قواعد کے مطابق پہلی بار لاپروائی ، تیز رفتاری ، کرتب دکھاتے ہوئے یا ریس لگاتے ہوئے پکڑے جانے پر ۵؍ ہزار روپے جرمانہ اور ایک سال کی سزا ہوگی ۔ تاہم دوسری بار پکڑے جانے پر ۱۰؍ ہزار روپے جرمانہ اور ۳؍ سال قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے ۔یا پھر ۲؍ سال کی سزا اور ۱۰؍ ہزار روپے جرمانہ دونوں سزا ایک ساتھ دی جاسکتی ہے۔
اس ضمن میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے کمشنر نے شہر اور ریاست کے سبھی متعلقہ محکموںکو شاہراہوں پر اپنی اور خصوصی طو رپر دوسرے بے گناہ شہریوں کی جان کے خطرے کاسبب بننے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔ کمشنر بقول اس مہم کے آغاز کا مقصد نہ صرف اپنی جان سے کھلواڑ کرنے والوں کو جان لیوا عمل سے باز رکھنا ہے بلکہ دوسروں کی جان کی حفاظت کرنا بھی ہے ۔اس مہم کے ساتھ ہی ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ شہر یا ریاست میں اپنی اور دوسروں کی جان کو خطرے میں ڈال کر گاڑی چلانے، کرتب دکھانے اور ریس لگانے والوں کیخلاف نزدیکی ٹریفک پولیس اسٹیشن میں فوراً شکایت درج کریں۔