تمام تیاریاں آخری مراحل میں۔ ۴۸؍گھنٹے قبل عازمین کی رپورٹنگ۔ شدید ضرورت کے بغیر روانگی کی تاریخ تبدیل نہ کرانے اور نسک کارڈ سنبھال کر رکھنے کی ہدایت۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 12:28 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
تمام تیاریاں آخری مراحل میں۔ ۴۸؍گھنٹے قبل عازمین کی رپورٹنگ۔ شدید ضرورت کے بغیر روانگی کی تاریخ تبدیل نہ کرانے اور نسک کارڈ سنبھال کر رکھنے کی ہدایت۔
عازمین حج کی روانگی کا آغاز ۲۹؍اپریل سے عمل میں آئے گا۔ ممبئی سے منگل کی شام ۵؍بجے روانہ ہونے والے رب العالمین کے مہمانوں کے پہلے قافلے میں ۴۴۲؍ عازمین شامل ہوں گے۔ اس تعلق سے ایئرپورٹ پر، حج ہاؤس اور ریاستی حج کمیٹی میں تمام تیاریاں مکمل کرلینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ پہلے دن ممبئی کے علاوہ حیدرآباد اور لکھنؤ سے بھی عازمین کی خصوصی پروازیں ہوں گی۔ اس طرح ۳؍ شہروں سے عازمین کے ایک ایک جہاز روانہ ہوں گے۔ عازمین حج کو ان کی روانگی کا شیڈول جاری کرتے ہوئے انہیں مطلع کردیا گیا ہے تاکہ اسی کی مناسبت سے وہ اپنی پیشگی تیاری کرلیں۔
۴۸؍گھنٹے پہلے رپورٹنگ
پہلے قافلے میں روانہ ہونے والے عازمین کی جانب سے رپورٹنگ کی جارہی ہے۔ دراصل مرکزی حج کمیٹی کی جانب سے برسوں سے یہ ضابطہ بنایا گیا ہے کہ عازمین ۴۸؍ گھنٹے قبل رپورٹنگ کریں، یعنی حج کمیٹی پہنچ کر یہ بتادیں کہ وہ جانے کیلئے تیار ہیں اور اپنے پاسپورٹ اور ٹکٹ وغیرہ حاصل کرکے مطمئن ہوجائیں۔ اس کے ساتھ ہی رپورٹنگ کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اگر جانے والے کسی عازم کو عین وقت پر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو اسے حل کرنے کی حتی الامکان کوشش کی جاسکے۔
ممبئی اور مہاراشٹر کے۱۸۹۴۹؍ عازمین کی روانگی
اس دفعہ ممبئی اور ریاست مہاراشٹر کے الگ الگ حصوں سے ۱۸؍ ہزار۹۴۹؍ عازمین حج کیلئے روانہ ہوں گے۔ ان میں سے ۱۶؍ہزار۸۵۸؍ ممبئی امبارکیشن پوائنٹ سے روانہ ہوں گے اورایک ہزار۵۳۶؍ ناگپور امبارکیشن پوائنٹ سے اور حیدرآباد سے ۵۰۹؍عازمین روانہ ہوں گے۔ حیدرآباد سے جانے والوں میں ناندیڑ اور پربھنی وغیرہ اضلاع کے عازمین شامل ہیں۔ اسی طرح ناگپور سے روانہ ہونے والوں میں ممبئی کے علاوہ چھتیس گڑھ ۳۵۶؍اور مدھیہ پردیش کے ۴۵۰؍ عازمین حج شامل ہیں۔
موصول ہونے والی درخواستیں اور عازمین کا انتخاب
حج ۲۰۲۵ءکیلئے ریاستی سطح پر۲۳؍ہزار۳۹۵؍ درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور آبادی کے تناسب سے شروع میں ۱۷؍ہزار۳۹۷؍ کاکوٹہ دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ۵؍ہزار ۹۹۸؍ ویٹنگ لسٹ کنفرم کی گئی، یعنی تمام ویٹنگ لسٹ کنفرم ہوگئی۔ ان میں سے۴؍ہزار۴۴۶؍ منتخب عازمین نے کسی مجبوری، رقم کا انتظام نہ ہونے، بیماری کا مسئلہ یا کسی اور وجہ سے اپنا نام واپس لے لیا ورنہ امسال مہاراشٹر سے جتنی درخواستیں موصول ہوئی تھیں، سبھی حج بیت اللہ کی سعادت سے سرفراز ہوجاتے۔
۱۲۷؍ حج انسپکٹر کا انتخاب اور روانگی
عازمین کی خدمت اور ان کی رہنمائی کیلئے۱۲۷؍ حج انسپکٹرز روانہ ہوں گے۔ ان کو پہلے خادم الحج کہا جاتا تھا لیکن امسال سے انہیں حج انسپکٹر کا نام دے دیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال کئی شکایات موصول ہوئی تھیں، اب یہ دیکھنا ہوگا کہ نام اور لقب کی تبدیلی کے ساتھ عملی طور پر ان میں کتنی تبدیلی آتی ہے اور وہ کس قدر اہتمام سے اپنی ذمہ داری نبھاکر عازمین کو سہولت پہنچاتے ہیں۔
اہم ضرورت کے بغیر سفر کی تاریخ تبدیل نہ کر نے درخواست
عازمین حج سے حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹی کی جانب سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ اس دفعہ سعودی حکومت نے حج سے متعلق تمام نظام سخت کردیا ہے اور ویزے کو ایئر ٹکٹ سے لنک کردیا ہے اس لئے کسی شدید ضرورت کے بغیر روانگی کی تاریخ نہ تبدیل کرائیں کیونکہ اس میں بہت زیادہ دشواری ہوگی۔ اسی طرح سعودی عرب پہنچنے کے بعد مہیا کرایا جانے والا نسک کارڈ ہر عازم سنبھال کر رکھے۔ اسی نسک کارڈ میں ان کی رہائش گاہوں، میٹرو سے سفر وغیرہ کو مربوط کرنے کے ساتھ دوران حج کہیں جانے پر یہ اہم دستاویز کا بھی کام کرے گا۔
اس دفعہ اورنگ آباد امبارکیشن پوائنٹ نہیں
اس دفعہ اورنگ آباد امبارکیشن پوائنٹ نہیں ہوگا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ محض ۱۰۰؍ عازمین نے ہی اورنگ آباد سے جانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کسی ہوائی کمپنی نے کم عازمین کے سبب دلچسپی نہیں لی۔ اسی بناء پر اورنگ آباد کے ان عازمین کو ممبئی اور ناگپور منتقل کردیا گیا۔ اس کے علاوہ ممبئی سے عازمین کا آخری جہاز ۳۰؍ مئی کو روانہ ہوگا۔ ناگپور سے ۲۳؍مئی کو عازمین حج کی روانگی شروع ہوکر ۳۰؍ مئی کو ختم ہوجائے گی۔