• Sun, 23 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مودی کے دورہ ٔ امریکہ کے باوجود ٹرمپ نے ہندوستانی تارکین وطن کو زنجیروں میں جکڑ کر ہی روانہ کیا

Updated: February 17, 2025, 1:47 PM IST | New Delhi

ہندوستان پہنچنے کے بعد ہی ہتھ کڑی اور پیروں کی زنجیر نکالی گئی،اپوزیشن نےسفارتکاری کی ناکامی قراردیا، تیسرا جہاز بھی امرتسر پہنچ گیا۔

The Congress youth wing protested in Amritsar on Sunday against the handcuffing of migrants. Photo: PTI
کانگریس کی یوتھ ونگ نے تارکین وطن کو ہتھ کڑی پہنانے پر امرتسر میں اتوار کو احتجاج کیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیر اعظم مودی ڈونالڈ ٹرمپ کو ’’مائی فرینڈ ٹرمپ‘‘ کہہ کر پکارتے ہیں مگر امریکی دورہ میں وہ انہیں ا س بات کیلئے راضی نہیں کر سکے کہ ہندوستان کے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرتے ہوئے ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک نہ کیا جائے۔ 
  سنیچر کو رات ساڑھے ۱۱؍ بجے کے بعد امرتسرایئر پورٹ پر اُترنے والے امریکہ کے دوسرے جنگی جہاز سی-۱۷؍ میں  لائے گئے ۱۱۶؍ تارکین وطن کو بھی ٹرمپ انتظامیہ نے زنجیروں  میں جکڑ کر بھیجا۔ انہیں طیارہ کے ہندوستان کی سرزمین پر اترنے کے بعد ہی زنجیروں سے آزاد کیاگیا۔ اتوار کی رات غیر ملکی ہندوستانی تارکین وطن سے بھرا ہوا تیسرا امریکی جہاز امرتسر ایئر پورٹ پر اُترا جس میں   ۱۵۶؍ افراد کے سوار ہونے کی اطلاع ہے تاہم اس خبر کے لکھے جانے تک انتظامیہ نے تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔ سنیچر کو پہنچنے والے طیارہ کے تعلق سے ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس میں   ۱۱۹؍ افراد ہیں تاہم حتمی فہرست سے ظاہر ہوا کہ ۱۱۶؍ افراد لائے گئے ہیں۔ 
 دلجیت سنگھ جو سنیچر کو ہندوستان پہنچائے گئے تارکین وطن میں شامل ہیں، نےامرتسر ایئر پورٹ پر ٹرمپ انتظامیہ کے ظلم کی رُوداد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں پورے سفر میں جو اوسطاً ۱۴؍ گھنٹے کا ہوتا ہے، ہاتھوں  میں  ہتھ کڑی اور پیروں   میں  زنجیر ڈال کررکھا گیا۔ ا مریکہ سے ملک بدر کئے گئے افراد میں  شامل ہرجیت سنگھ نے بتایا کہ ’’میں  آج (اتوار کو) صبح ۶؍بجے گھر پہنچا ہوں۔ ہمیں  ۲۷؍ جنوری کو امریکہ کی سرحدپار کرتے ہوئے گرفتار کرلیاگیاتھا اور ۱۸؍ دن تک قید میں  رکھا گیا۔ ہمیں  ہاتھوں  میں  ہتھ کڑی اور کمر سے لے کر پیروں   تک زنجیر سے جکڑ کر ہندوستان بھیجا گیا۔ ‘‘
 طیارہ کے امرتسر پہنچتے ہی تارکین وطن نے بدسلوکی کی شکایت کی اور بتایا کہ ہندوستان پہنچنے کے بعد ان کی زنجیریں کھولی گئیں۔ ان الزامات پر وزارت خارجہ بے بس نظر آئی۔ اس کے ذمہ داران نے یہ کہہ کر دامن بچانے کی کوشش کی کہ وہ حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور صورتحال کی سنگینی سے امریکی انتظامیہ کو آگاہ بھی کررہے ہیں۔ ہندوستان میں اپوزیشن نے اسے مودی حکومت کی سفارتکاری کی ناکامی سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے طیارہ کی آمد حکومت ہند کی سفارتکاری کا’’امتحان‘‘ ہے۔ ششی تھرور نے فوجی طیارہ میں زنجیروں سے جکڑ کر ہندوستانیوں کو روانہ کئے جانے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئےکہا کہ ہندوستان کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔‘‘اس بیچ  شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی  (ایس جی پی سی) نے اتوار کو سنسنی خیز الزام لگایا کہ ملک بدری کے دوران امریکی انتظامیہ نے سکھ تارکین و طن کو پکڑی پہننے کی اجازت نہیں دی جو ان کا مذہبی شعار ہے۔ سنیچر کو پہنچنے والے طیارہ میں پنجاب کے ۶۵، ہریانہ کے ۳۳؍ اور گجرات کے ۸؍ شہری تھے۔   پہلے جہاز کے بعد دوسرا اور اب تیسرا جہاز بھی امرتسر میں ہی اتارے جانے پر پنجاب حکومت نے برہمی کااظہار  اور سیاسی ’’سازش‘‘ کا شبہ ظاہر کیا ہے۔  پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے سوال کیا ہے کہ ’’امرتسر کا انتخاب کس بنیاد پر کیاگیا؟مرکز اور وزارت برائے امور خارجہ کو جواب دینا چاہئے۔ آپ نے قومی راجدھانی دہلی کا انتخاب کرنے کے بجائے امرتسر کا انتخاب ہی کیوں کیا؟کیا اس کا مقصد پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرناہے؟‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم مودی نے اپنے امریکی دورہ میں تارکین وطن کے مسئلے پر ٹرمپ سے گفتگو کرنے کی’’ ضرورت بھی محسوس نہیں کی۔‘‘
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پہلے طیارہ میں ۱۰۴؍ دوسرے طیارہ میں  ۱۱۶؍ اور تیسرے طیارہ میں ۱۵۶؍ہندوستانیوں کو ملک بدر کرچکاہے۔ ایک اندازہ کے مطابق امریکہ میں ۱۸؍ ہزار ہندوستانی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں جن پر ملک بدری کی تلوار لٹک رہی ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK