• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹرینیں بند‌ہونےکےباوجود مسافروں کی کم تعداد،زبردست خسارے سےبیسٹ انتظامیہ فکرمند

Updated: December 27, 2020, 11:49 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Colaba

زبردست نقصان کی وجہ سے بیسٹ کے ملازمین کی تنخواہوں کی وقت پر ادائیگی کا بھی مسئلہ ہو جاتاہے

Picture.Picture :INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

 لوکل ٹرینیں بند‌ ہونے کے بعد عام شہریوں کے لئے سفر کا سب سے اہم اور کم خرچ والا و حد ذریعہ بیسٹ بسیں ہیں  لیکن صورتحال یہ ہے کہ لوکل ٹرینیں بند ہونے کے باوجود بیسٹ مسافروں کی تعداد میں لاک ڈاؤن سے پہلے کے مقابلے کمی آئی ہے۔ حالانکہ بیسٹ انتظامیہ نے ایک ہزار سے زائد بسوں کا اضافہ کیا ہے  اور ایس ٹی بسیں بھی بیسٹ کے بیڑے میں شامل کرکے بیسٹ بس کے طور پر چلائی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ اے سی بسیس بھی بڑھائی گئی ہیں۔ اس کے باوجود مسافروں کی تعداد بڑھنے کے بجائے کم ہوئی ہے اور خسارے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ بیسٹ انتظامیہ کو اپنے ۴۰؍ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے بھی مسائل کا سامنا ہے اور قرض لئے بغیر تنخواہ کی ادائیگی ممکن نہیں ہو رہی ہے۔دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران جب کہ دیگر ذرائع سفر بند تھے،  بیسٹ بسیں ایمرجنسی خدمات پر مامور عملہ کے لئے، اس کے بعد کچھ شرائط کے ساتھ عام مسافروں کیلئے شروع کی گئیں لیکن حالت یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بسیں چلانے کے باوجود بیسٹ کو ڈیڑھ ہزار کروڑ روپے سے زائد خسارہ ہوا ہے۔ یاد رہے کہ چند سال قبل جب موٹر مینوں نے احتجاج کرتے ہوئے لوکل ٹرینیں بند کردی تھیں اس وقت بیسٹ کے جنرل منیجر اتم کھوبرا گڑے ہوا کرتے تھے۔ اُس وقت بیسٹ مسافروں کی تعداد ۶۰؍لاکھ سے زائد تک پہنچ گئی تھی۔ آج اس کے نصف سے بھی کم ہے۔
 بیسٹ انتظامیہ کا دعویٰ
  بیسٹ انتظامیہ کے افسران سے رابطہ قائم کرنے اور ان سے بیسٹ کی اس حالت کے تئیں سوال کرنے پر انہوں نے مسائل اور خسارے سے اتفاق کیا ۔ لیکن یہ جواز بھی پیش کیا کہ  سال دو سال نہیں بلکہ کئی برس سے بیسٹ کی خستہ حالی کے سبب یہ حالات پیدا ہوئے ہیں اور مسلسل یہ کوشش کی جارہی ہے کہ بیسٹ مسافروں کی تعداد بڑھائی جائے، انہیں زیادہ سے زیادہ سہولت دی جائے اور بیسٹ کے خسارے کو منافع میں بدلا جائے۔ ان افسران نے یہ اعتراف بھی کیا کہ لوکل ٹرینیں بند ہونے کے سبب بیسٹ کے لئے مسافروں کو اپنی جانب راغب کرانے اور زیادہ سے زیادہ مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچا کر منافع کمانے کا  یہ اچھا موقع تھا لیکن یہ صحیح ہے کہ ہم اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
 مسافروں کی تعداد اور آمدنی
 بیسٹ انتظامیہ سے حاصل کردہ تفصیلات کچھ اس طرح ہیں۔۲۴؍دسمبر کو مسافروں کی تعداد: ۲۴؍لاکھ ۲۳؍ ہزار ۸۶۶؍مسافر تھی۔آمدنی۲؍کروڑ ۱۷؍ لاکھ ۳۴؍  ہزار ۵۳۴؍روپے ہوئی۔یومیہ دوڑائی جانے والی بسیں ۴۴۴۵؍ ہیں۔لاک ڈاؤن سے پہلے ۳؍ہزار سے زائد بسیں تھیں جبکہ مسافروں کی تعداد ۲۵؍ لاکھ سے زائد تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK