• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۴؍رائونڈ کے باوجود ۲۷؍ہزار نشستیں خالی !

Updated: October 14, 2024, 10:15 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

درخواستیں مسترد ہونے سے والدین پریشان ۔ سرپرستوںکی تنظیموں کی جانب سے اضافی رائونڈ کا مطالبہ

Right to Education (RTE) Act
رائٹ ٹوایجوکیشن (آر ٹی ای) ایکٹ

 امسال محکمۂ تعلیم کی غلط پالیسی اور عدالت میں معاملہ زیرسماعت ہونے سے رائٹ ٹوایجوکیشن (آر ٹی ای) ایکٹ کے تحت  داخلہ کاعمل ۴؍مہینے گزر جانے کے باوجود مکمل نہیں ہوسکا ہے جس کی وجہ سے اسکولوں میں آر ٹی ای ۲۵؍ فیصد کوٹہ میں اپنے بچوںکا داخلہ کرانے کے خواہشمند والدین مجبوراً نجی اسکولوں میں داخلہ کرانے پر مجبور ہیں ۔ دریں اثناءداخلہ کے ۴؍ راؤنڈ کے بعدبھی ۲۷؍ ہزار نشستیں خالی ہیں ۔اسی لئے  سرپرستوں کی چند تنظیموں کی جانب سے اضافی رائونڈ شروع کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ واضح رہےکہ ریاست کے ۹؍ ہزار ۲۱۷؍نجی اسکولوں  میں ایک لاکھ ۵؍ ہزار ۲۳۸؍ نشستوں کیلئے آر ٹی ای پورٹل پر ۲؍ لاکھ ۴۲؍ ہزار ۵۱۶؍ طلبہ کی آن لائن درخواستیں موصول ہوئیں۔ آن لائن لاٹری کے ذریعے منتخب طلبہ کی فہرست جاری کی گئی جس کے بعد   باقاعدہ راؤنڈ کے ساتھ ویٹنگ لسٹ کے طلبہ کو داخلہ دینے کیلئے ۳؍ راؤنڈ کا اہتمام کیا گیا۔ ایک لاکھ ۵؍ ہزار ۲۳۸؍ نشستوں میں سے ۷۸؍ہزار ۳۹۳؍ نشستوں کیلئےداخلے کنفرم ہوچکے ہیں جبکہ بقیہ درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں۔
 مغربی مضافات کے اسکولوں کیلئے آر ٹی ای کا  فارم پُر کرنے کے ایک سینٹرکے  انچار ج نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’پہلے رائونڈ میں شہر ومضافات کے بچوں کی تقریباً ۹۰۰ ؍ درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا تھا ۔ اسی طرح دیگر ۳؍ رائونڈ میں بھی سیکڑوں درخواستیں مسترد کئے جانے سے پسماندہ طبقے کے بچوں کے سرپرست سخت پریشان ہیں ۔ ان کی سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ ان کے بچوں کی پڑھائی کا کیا ہوگا؟  نجی اسکولوں کے اخراجات برداشت کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے ۔ حالانکہ ممبئی کی بھی سیکڑوں نشستیں خالی ہیں ، اس کے باوجود ان بچوںکا داخلہ نہیں ہوسکاہے ۔ محکمہ تعلیم کو چاہئے کہ ایسے بچوں کے داخلہ کیلئے اضافی رائونڈ کا اہتمام کرے۔‘‘    ایجوکیشن کمشنر اور ڈائریکٹر آف پرائمری ایجوکیشن سے داخلوں کا عمل اگلے سال فروری   ہی میں شروع کرنے کامطالبہ کیا جا رہا ہے ۔
 ’مہاپرینٹس گارجین اسوسی ایشن‘ سے وابستہ دلیپ سنگھ وشوکرماکےمطابق ’’بنیادی طور پر آر ٹی ای ایڈمیشن کا عمل تعلیمی سال کے آغاز سے قبل کیا جانا چاہئے۔ ا مسال داخلے کی کارروائی کئی مہینوں تک عدالت میں اس معاملے کی سماعت کی وجہ سے رکی رہی۔ یہ افسوسناک  بات ہے کہ ریاست میں ۲۷؍ہزارسیٹیں خالی رہتی ہیں جبکہ ایک سیٹ پر داخلے کیلئے لوگوں کےمابین جھگڑا ہوتا ہے۔ اس وقت نصف تعلیمی سال ختم ہو چکا ہے ۔ ایسی صورتحال میں توقع ہے کہ مستحق طلبہ کو خصوصی راؤنڈ کی مدد سے جلد داخلہ ملے گا۔‘‘
  آل انڈیا سوشلسٹ ٹیچرس سبھا کےکارگزار صدر شرد جاوڈیکر کے بقول ’’ایک طرف ۲۷؍ہزار نشستیں خالی ہیں اور دوسری طرف معاشی طور پر کمزور طبقات کے مستحق طلبہ جنہیں آر ٹی ای ۲۵؍ فیصد کوٹہ میں داخلہ نہیں مل سکاہے ، وہ مجبوراً نجی اسکولوںمیں داخلہ کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مہینوں انتظار کرنےکےباوجود جن طلبہ کوداخلہ نہیں ملاہے، انہیں خصوصی رائونڈ میں داخلہ دیا جاسکتاہے ۔ہمارا یہ مطالبہ ماضی سے رہاہے ۔ جب ہزاروں طلبہ داخلے کے منتظر ہوں تو سیٹیں خالی رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔‘‘

education Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK