او بی سی یلغار پریشد میں مسلم ریزرویشن کرتی سمیتی کے سید خلیل نےعدالت کی ہدایت کے مطابق ۵؍ فیصد مسلم ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: February 04, 2024, 10:04 AM IST | Agency | Ahmednager
او بی سی یلغار پریشد میں مسلم ریزرویشن کرتی سمیتی کے سید خلیل نےعدالت کی ہدایت کے مطابق ۵؍ فیصد مسلم ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔
عدالت کے حکم کے بر خلاف مہاراشٹر حکومت نےمراٹھا ریزرویشن کیلئے آئینی طور پر راستہ نکالنے کی تگ ودو شروع کر دی ہے۔ ایسی صورت میں مسلم ریزرویشن کیلئے بھی آواز اٹھنے لگی ہے۔ سنیچر کو احمد نگر میں او بی سی سماج کی ’یلغار پریشد ‘ منعقد کی گئی تھی۔ اس میں کچھ مسلم نمائندوں کو بھی اظہار خیال کیلئے بلایا گیا تھا۔ اس موقع پر مسلم ریزرویشن کرتی سمیتی کے سید خلیل نے بھی گفتگو کی۔
سید خلیل کا کہنا ہے کہ ’’پرتھوی راج چوہان کے وقت کانگریس حکومت نے مراٹھا سماج کو ۱۶؍ فیصد اور مسلمانوں کو ۵؍ فیصد ریزرویشن دینے کا حکم جاری کیا تھا جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا۔ عدالت نے مراٹھا ریزرویشن کو آئینی طور پر کالعدم قرار دیا تھا جبکہ مسلمانوں کو تعلیم میں ۵؍ فیصد ریزرویشن دینےکی اجازت دی تھی۔ لیکن بی جے پی شیوسینا حکومت نے وہ ریزرویشن نہیں دیا۔‘‘
سید خلیل کاکہنا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق مسلمانوں کا ۵؍ فیصد ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔ اس کیلئے مہم چلائی جائے گی اور ضرورت پڑے گی تو احتجاج بھی کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سید خلیل نے اس سے قبل بلڈانہ میں ایک پریس کانفرنس منعقدکرکے یہ مطالبات پیش کئے تھے۔ سنیچر کو انہوں نے احمد نگر کی یلغار پریشد میں بھی یہ باتیں دہرائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالت نے مسلمانوں کو ۵؍ فیصد ریزرویشن دینے کے حکم یوں ہی نہیںسنا دیاتھا بلکہ سچر کمیٹی، محمود الرحمٰن کمیٹی اور رنگناتھن مشرا کمیٹی کی سفارشات کے پیش نظر ہدایت دی تھی۔ ان سبھی نے مسلمانوںکی صورتحال دلتوں سے بھی بدتر قرار دی ہے۔ سید خلیل کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال ناسک، اورنگ آباد، پربھنی اور دیگر اضلاع کا دورہ کریں گے۔ عوام میں اس تعلق سے بیداری پیدا کریں گے ۔ اس کے بعد آگے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔