قرض میں ڈوبی ہوئی مہاراشٹر حکومت نے مختلف سرکاری کام کرنے والے ٹھیکیداروں کی رقم ادا نہیں کی ہے جس کے خلاف مہاراشٹر اسٹیٹ کانٹریکٹرس فیڈریشن اوراسٹیٹ انجینئرس ایسوسی ایشن کی جانب سے ریاست کے تمام اضلاع میں ۵؍ فروری ۲۰۲۵ء سے ’کام روکو‘ احتجاج کیا جا رہا ہے۔
ٹھیکیداروں کا احتجاج: کام کر دیا معاوضہ نہیں ملا۔ تصویر: آئی این این
قرض میں ڈوبی ہوئی مہاراشٹر حکومت نے مختلف سرکاری کام کرنے والے ٹھیکیداروں کی رقم ادا نہیں کی ہے جس کے خلاف مہاراشٹر اسٹیٹ کانٹریکٹرس فیڈریشن اوراسٹیٹ انجینئرس ایسوسی ایشن کی جانب سے ریاست کے تمام اضلاع میں ۵؍ فروری ۲۰۲۵ء سے ’کام روکو‘ احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مختلف سرکاری محکموں کا کام کرنے والے ٹھیکیداروں نے اپنی بقایا رقم نہ ملنے تک کام بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت نے ان کی رقم ادا نہیں کی ۔ ان ٹھیکیداروں نے نہ صرف کام بند کر رکھا ہے بلکہ اس دوران انہوں نے دھرنےاور مورچے کے ذریعے اپنا احتجاج بھی درج کروایا ہے لیکن حکومت کےکانوں پر جوں نہیں رینگ رہی ہے۔ اب ان ٹھیکیداروں نے مذکورہ اداروں کے بینر تلے میٹنگ منعقد کرکے فیصلہ کیا ہے کہ ۱۵؍ اپریل کو تھانے میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ ساتھ ہی اس مسئلے کو حتمی طور پر حل کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں ۵؍فروری ۲۰۲۵ء سے تمام محکموں کے ٹھیکیداروں کی جو ’کام روکو‘ تحریک شروع کی گئی ہے وہ آگے بھی جاری رہے گی۔ ساتھ ہی آئندہ بھی احتجاج اور دھرنے کے ذریعے ٹھیکیداروں کی آواز حکومت تک پہنچائی جائے گی۔ تنظیم کے ذریعہ ریاست کے تمام ضلع کلکٹروں کے دفاتر میں ضلع کلکٹروں کو دیئے گئے بیانات اور تبادلہ خیال کے ساتھ ریاست کے مختلف محکموں کے وزراء، سرپرست وزیر اورریاست کے وزیر اعلیٰ کو دیئے گئے میمورنڈم کا بھی جائزہ لیاگیا۔
میٹنگ میںحکومت کی جانب سے ۳۱؍مارچ ۲۰۲۵ءکو ٹھیکیداروں کی بقایاجات کی ادائیگی کیلئے تمام محکموں کو کم فنڈز فراہم کئے جانے کی مذمت بھی کی گئی ۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت ٹھیکیداروںکے بقایاجات کی ادائیگی نہ کرکے،ان کے ساتھ زیادتی کررہی ہے۔مذکورہ ریاستی تنظیم نے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے قرارداد بھی منظور کی ہے۔ ریاست میں رائج آمرانہ اور من مانی طرز حکمرانی کا سنجیدگی سے نوٹس بھی لیا ہے۔
مہاراشٹر اسٹیٹ کانٹریکٹرس فیڈریشن اور اسٹیٹ انجینئرس ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر ملند بھوسلےنے انقلاب کوبتایاکہ ’’اس معاملہ میں عدالتی کارروائی اور حکومت کے خلاف سخت موقف اپنانےکیلئے منگل ۱۵؍ اپریل کو تھانے ضلع میں ایک ریاستی سطح کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔‘‘
یاد رہے کہ سابقہ ایکناتھ شندے حکومت کے وقت سے سرکاری پروجیکٹ پر کام کرنے والے ٹھیکیداروں کی رقم ادا نہیں کی گئی ہے۔ کئی مطالبات اور احتجاج کے بعد بھی ان کی رقم نہیں ملی۔ اس دوران حکومت تبدیل ہو گئی یعنی ایکناتھ شندے کی جگہ دیویندر فرنویس وزیر اعلیٰ بن گئے مگر ٹھیکداروں کے مطالبات پر توجہ نہیں دی گئی۔ بالآخر گزشتہ فروری میں ٹھیکیداروں نے کام روک دیا جس کی وجہ سے کئی سرکاری پروجیکٹ متاثر ہوئے ہیں۔