نیپال میں زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ۱۵۷؍ سے تجاوز کرگئی ہے۔ یہاں کے نیشنل ارتھ کوئیک مانیٹرنگ اینڈ ریسرچ سینٹر نے کہا ہے کہ کل سے اب تک زلزلے کے ۱۵۹؍ جھٹکے درج کئے جا چکے ہیں۔ نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل نے زلزلے میں ہلاک ہونے والے افراد اور املاک کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور تینوں سیکوریٹی باڈیز کو راحت رسانی کے کام کیلئے تعینات کردیا ہے۔
نیپال میںراحت رسانی کا کام جنگی پیمانےپر جاری ہے۔تصویر: پی ٹی آئی
نیپال میں زلزلے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ۱۵۷؍ سے تجاوز کرگئی ہے۔ نیپال کے حجر کوٹ اور روکوم ضلع کو زلزلے کے سبب سب سے زیادہ نقصانات کا سامنا کرناپڑا ہے۔ ججر کوٹ میں مہلوکین کی تعداد سب سے زیادہ ۱۰۵؍ درج کی گئی ہے۔ روکوم میں اب تک اموات کی شرح ۵۲؍ ہے جبکہ وہاں ۸۵؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کئی اضلاع کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا ہے جس کے سبب مہلوکین کی تعداد بڑھنے کے امکانات ہیں۔ ججر کورٹ کے اسسٹنٹ چیف ڈسٹرکٹ ہرش چندر شرما نے کہا کہ لینڈ سلائیڈ کے سبب سڑکین بلاک ہو گئی ہیں جس کے سبب سرچ ٹیم کو متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کیلئے پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کٹھمنڈو کے ججرکوٹ اور روکوم ضلع میں امدادی کارروائیوں میں مدد کیلئے سیکوریٹی فورسیز کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں فوجی ترجمان نے کہا کہ ۱۰۰؍ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔حجر کوٹ اسپتال زخمیوں سے بھر گیا ہے۔آتھبیس کوٹ میونسپلٹی کے میئر رابی کے سی نے بتایا کہ لوگ زلزلے کی وجہ سے کافی سہمے ہوئے ہیں اور گھر سے باہر نہ نکلنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔سیکڑوں گھر تباہ ہو گئے ہیں ہم راحت رسانی کے کام میں مشغول ہیں۔زلزلے آنے کے ۳؍ ایک گھنٹے بعد زمین میں ارتعاشی کیفیت محسوس ہوتی رہی جس کی وجہ سے کئی لوگ دوبارہ زلزلہ آنے اور گھر تباہ ہو جانے کے خوف سے باہر رات گزارنے پر مجبور تھے۔
نیپال میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کا ایک منظر۔ تصویر:پی ٹی آئی
نیپال کے نیشنل ارتھ کوئیک مانیٹرنگ اینڈ ریسرچ سینٹر نے کہا ہے کہ کل زلزلے کے بعد سے اب تک ۱۵۹؍ زلزلے کے بعد کے جھٹکے درج کئے جا چکے ہیں۔نیپال انتظامیہ نے کہا ہے کہ ان کی اہم توجہ زلزلےکے بعد شمال مغربی نیپال کے اضلاع میں لوگوں کوملبے سے نکالنا ہے۔حکام نے مزید کہا ہے کہ بہت سے اضلاع کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا ہے جس کے سبب مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کے امکانات ہیں۔
ہندوستان، نیپال کے ساتھ ہے: وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے نیپال میں زلزلےسے ہونے والی اموات اور املاک کے نقصان پر اظہار غم کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پرلکھا ہے کہ ہندوستان اس غم میں نیپال کےساتھ ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ہم لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا اظہار تعزیت
کانگریس کے صدرملکار جن کھرگے نے نیپال میں آنے والے قدرتی آفت کے بعد ہلاک ہونے والوں کیلئے اظہار تعزیت کی اورکہا کہ ان مشکل حالات میں ہندوستان اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
نیپال کے این ایس سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ نیپال میں زلزلے کی شدت کافی زیادہ تھی جو دہلی میں کم ہو گئی تھی۔زلزلے کی شدت ۶ء۴؍ تھی۔ یہ زلزلہ صرف لوگوں کی جان جانے کی وجہ نہیں بنا ہے بلکہ یہ ایک ایسا ڈھانچہ تھا جس نے لوگوں کو ہلاک کر دیا ہے۔نیشنل ارتھ کوئیک مانیٹرنگ اینڈ ریسرچ سینٹر نے کہا ہے کہ ۲۰۱۵ءکے بعدیہ نیپال کا سب سے خطرناک زلزلہ تھا جس نے ۱۴۰؍ سےزائد لوگوں کی جان لے لی ہے۔
زلزلے کے جھٹکوں سے کئی مکانات ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مطابق حکام نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ بہت سے متاثرہ علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل کے دفتر نے بتایا کہ ملک کی تینوں سیکورٹی ایجنسیوں کو فوری بچاؤ اور راحت رسانی کیلئے متحرک کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جمعہ کی شب تقریباً ۱۱؍بجکر ۳۰؍منٹ پر نیپال میں شدید زلزلہ آیا جس کے جھٹکے دہلی این سی آر سمیت شمالی ہندوستان کے کئی اضلاع میں بھی محسوس کئے گئے۔ کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے نکل آئے۔