مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے دیویندر فرنویس کا موازنہ مغل بادشاہ اورنگ زیب سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اورنگ زیب کی طرح دیویندر فرنویس بھی ظالم حکمراں یں اور ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ ‘‘
EPAPER
Updated: March 17, 2025, 11:06 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے دیویندر فرنویس کا موازنہ مغل بادشاہ اورنگ زیب سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اورنگ زیب کی طرح دیویندر فرنویس بھی ظالم حکمراں یں اور ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ ‘‘
مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے دیویندر فرنویس کا موازنہ مغل بادشاہ اورنگ زیب سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’اورنگ زیب کی طرح دیویندر فرنویس بھی ظالم حکمراں یں اور ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ ‘‘ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے صدر ہرش وردھن سپکال نے رتناگیری میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ’’ فرنویس مذہب کی آڑ میں سیاست کر رہے ہیں ۔ ریاست میں غنڈوں کا راج چل رہا ہےاور عام شہری کیا بلکہ برسر اقتدار پارٹی کی ایک رکن پارلیمان کی بیٹی بھی محفوظ نہیں ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’آج اورنگ زیب کی قبر (مقبرہ) کو مسمار کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے لیکن اورنگ زیب کی قبر شیواجی مہاراج کی تاریخ کا ایک حصہ ہے اور اسے مسمار کر کے فرنویس شیواجی مہاراج کی تاریخ کو ختم کرنا چاہتے ہیں ۔ ‘‘سپکال نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت ’گینگز آف واسع پور‘ جیسی ٹولیوں کی حکومت ہے۔ کسانوں کی فصلوں کو مناسب دام نہیں مل رہے ہیں ، قرض معافی نہیں کی جارہی ہے۔ ۱۰؍ لاکھ بہنوں کو لاڈلی بہن اسکیم سے محروم کیاجارہا ہے۔ ‘‘انہوں نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ بیڑ ضلع میں ایک سرپنچ کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، اسکے پیچھے کون تھا؟عوام نے خود دیکھا۔ ایک وزیر جعلی دستاویزات جمع کرانے کے الزام میں قصوروار پایا گیا ہے، جبکہ سندھودرگ کے وزیر (رانے)روزانہ متنازع بیانات دے کر ریاست میں کشیدگی پھیلا رہے ہیں۔ شیواجی مہاراج کے متعلق غلط تاریخ پھیلائی جا رہی ہیں۔ سپکال کے بقول رتناگیری اور سندھودرگ میں بھی قانون و انتظامیہ کی صورتحال بگڑ چکی ہے۔ کوکن میں بڑی مقدار میں معدنیات پائی جاتی ہیں، جنہیں صنعت کاروں کو سونپنے کی تیاری ہے۔ کوکن کے عوام اس میں رکاوٹ نہ بنیں، اسلئے مذہبی اور سماجی اختلافات کو ہوا دی جا رہی ہے۔
قبر کے متعلق متنازع بیان بازی پرشندے سینا اور ادھو سینا میں لفظی جھڑپ
مغل فرمانروا اورنگ زیب کے معاملے پر دونوں ہی شیوسینا میں شدید بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ لیجسلیٹیو کاؤنسل میں اپوزیشن لیڈر اور شیوسینا (یوبی ٹی) کے امباداس دانوے نے کہا کہ’’اورنگ زیب کی قبر کی موجودگی اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ مغل فرمانروا کو ہراکر یہیں دفن کیا گیا تھا۔ قبر کو ہٹانے کا مطالبہ اس تاریخ کو ختم کرنے کی سازش ہے۔ ‘‘دانوے کے اس بیان پر شیوسینا (شندے) کے لیڈر اور ریاستی وزیر سنجے شیرساٹ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’’چھترپتی سنبھاجی مہاراج کو ایذا پہنچانے والے اور ان کا قتل کرنے والے ظالم حکمراں کی قبر کیلئے مہاراشٹر میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ جو لوگ اورنگ زیب اور اس کی قبر سے پیار کرتے ہیں وہ باقیات اپنے گھر لے جاسکتے ہیں۔ ‘‘
خلد آباد میں واقع مقبرے کی سیکوریٹی بڑھائی گئی
خیال رہے کہ بھگوا تنظیموں کی جانب سے مغل فرمانروا اورنگ زیب کی قبر کو نقصان پہنچانے کی دھمکیوں کے سبب مقبرے کی سیکوریٹی بڑھادی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے ایس آرپی ایف کی ۱۵؍رکنی اضافی ٹکڑی کو خلد آباد میں واقع مقبرے کی سیکوریٹی کیلئے تعینات کردیا ہے۔