مراٹھا سماجی کارکن نے الزام لگایا کہ نائب وزیراعلیٰ دو چار لیڈران کو اپنے ساتھ لے کر پورے سماج کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 10, 2024, 10:38 AM IST | Agency | Nanded
مراٹھا سماجی کارکن نے الزام لگایا کہ نائب وزیراعلیٰ دو چار لیڈران کو اپنے ساتھ لے کر پورے سماج کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے الزام لگایا ہے کہ چھگن بھجبل کو (مراٹھوں کے خلاف) دیویندر فرنویس ہی شہ دے رہے ہیں۔ ان کے ساتھ دو چار مراٹھا بند ر بھی ہیں جو ریزرویشن کے خلاف بیان دیتے رہتے ہیں۔ یاد رہے کہ منوج جرنگے اس وقت ریاست کے دورے پر ہیں ۔ منگل کو وہ ناندیڑ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے یہ باتیں کہیں۔ اس کے بعد وہ لاتور کے لئے روانہ ہو گئے۔
جرنگے نے کہا ’’ مہاراشٹر دورے کا آج چوتھا دن ہے۔ ہم ۳؍ اضلاع کا دورہ کر چکے ہیں۔ مراٹھا سماج اپنے بال بچوں کیلئے سڑک پر اترا ہے۔ اور ہم اپنے بال بچوں کو انصاف دلانے کیلئے سڑک پر کیوں نہ اتریں؟ ‘‘انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’فرنویس مٹھی بھر لیڈران کو اپنے ساتھ لےکر بقیہ ( مراٹھا) سماج کو نظر انداز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن ( ہماری) ذات کے لوگوں نے انہیں بتا دیا ہے کہ آپ لیڈران کو بڑا کریں ہم وقت آنے پر انہیں مناسب جواب دیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا’’ میں اب بھی کہتا ہوں کہ دیویندر فرنویس ہمارے دشمن نہیں ہیں لیکن وہ ہمیں ریزرویشن دیںجو کہ ہمارا حق ہے۔ میں نے یہ بات انہیں سمجھائی ہے ۔ اب اس کا مطلب وہ جو چاہے نکالیں۔‘‘ جرنگے کے مطابق ’’میں نے انہیں بتا دیا ہے کہ وہ عوام کی طرف مخاصمت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ ان کی وجہ سے غریب عوام کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ‘‘ مراٹھا کارکن نے کہا ’’انہیں لگتا ہے کہ اگر لیڈران کو اپنی طرف کر لیا گیا تو عوام بھی ان کے ساتھ آ جائیں گے۔ اب انہوں نے بھجبل کو اپنے قریب کیا ہے۔ فرنویس بھجبل کو شہ دے رہے ہیں۔ لیکن یہ بات عوام کی سمجھ میں آ چکی ہے۔‘‘ جرنگے نے سوال کیاکہ ’’ کیا فرنویس نے بھجبل کو اسی کام کیلئے وزارت دی ہے؟ ان کے ساتھ دو چار مراٹھا بندر بھی شامل ہیں جو فرنویس کی طرف سے بولتے رہتے ہیں۔ ان کے تئیں عوام کے درمیان ناراضگی ہے۔‘‘
منوج جرنگے نے کسی کا نام لئے بغیر کہا ’’وزیر کہتے ہیں یہ ریزرویشن عدالت میں نہیں ٹھہر سکے گا۔ یعنی ریزرویشن یہی دیں گے اور یہی اسے ختم بھی کریں گے۔ ‘‘ منوج جرنگے دعویٰ کیاکہ جب تک مراٹھا سماج کے آخری آدمی کو بھی کنبی سرٹیفکیٹ مل نہیں جاتا تب تک میں خاموش نہیں بیٹھوں گا۔ ‘‘ منگل کی شام جرنگے نے لاتور میں بھی ایک جلسے سے خطاب کیا جہاں انہوں نے چھگن بھجبل کو نشانہ بنایا۔ انہوں نےکہا او بی سی سماج سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ یہ چھگن بھجبل ہیں جو او بی سی اور مراٹھا سماج کے درمیان منافرت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کویاد دلایا کہ ریزرویشن کیلئے ان کی دی گئی ڈیڈ لائن ۱۳؍ جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔