مرکزی وزیر داخلہ نے نائب وزیراعلیٰ کو فون کرکے گفتگو کیلئے دہلی طلب کیا، جانے سے پہلے دیویندر فرنویس نے ناگپور میں آر ایس ایس لیڈران سے مل کر صلاح مشورہ کیا۔
EPAPER
Updated: June 07, 2024, 11:47 AM IST | Agency | Mumbai
مرکزی وزیر داخلہ نے نائب وزیراعلیٰ کو فون کرکے گفتگو کیلئے دہلی طلب کیا، جانے سے پہلے دیویندر فرنویس نے ناگپور میں آر ایس ایس لیڈران سے مل کر صلاح مشورہ کیا۔
ایک روز قبل نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے باقاعدہ پریس کانفرنس منعقد کرکے یہ اعلان کیا کہ وہ ریاست میں بی جے پی کی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہتے ہیں ۔ فوری طور پر ان کے حلیفوں نے خاص طور پر وزیر اعلیٰ یکناتھ شندے اور این سی پی ( اجیت کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے انہیں ایسا نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ کہا جا رہا تھا کہ فرنویس بعض معاملات میں بد دل ہیں اور وہ اپنے استعفے کے فیصلے پر قائم ہیں لیکن جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ نے انہیں فون کیا اور ایسا نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
اطلاع کے مطابق جمعرات کی صبح امیت شاہ نے دیویندر فرنویس کو فون کیا اور انہیں ملاقات کیلئے دہلی طلب کیا۔ فرنویس نے دہلی جانے سے قبل ناگپور پہنچ کر آر ایس ایس کے ۲؍ اہم عہدیداروں سے ملاقات کی۔ حالانکہ جمعرات کو مہاراشٹر میں کافی گہما گہمی رہی۔ این سی پی (اجیت) اور شیوسینا (شندے) نے اپنے اپنے طور پر میٹنگیں بلائیں، بی جے پی لیڈران بھی آپس میں مل بیٹھے لیکن فرنویس غائب رہے کیونکہ وہ دہلی چلے گئے تھے۔
آر ایس ایس لیڈران سے ملاقات
امیت شاہ کا فون آتے ہی فرنویس نے ناگپور کا رخ کیا جہاں انہوں نے بند کمرے میں آر ایس ایس کے ۲؍ اہم لیڈران سے ملاقات کی۔ یہ میٹنگ ۲؍ گھنٹے تک جاری رہی۔ اس دوران مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات کی مہم اور اسکے بعد آئے نتائج کے تعلق سے گفتگو ہوتی رہی۔ فرنویس نے ان لیڈران کے سامنے اپنا موقف واضح کیا۔ وہ ایکناتھ شندے کی ادھو ٹھاکرے سے بغاوت کے بعد قائم کی گئی مہا یوتی حکومت کے قیام کے وقت سے ہی اقتدار سے دور رہنا چاہتے تھے۔ وہ کابینہ سے باہر رہ کر زمین پر پارٹی کیلئے کام کرنے کے خواہاں تھے لیکن انہیں اعلیٰ کمان نے انہیں حکومت میں شامل ہونے کا حکم دیا۔ اب جبکہ ان کی قیادت میں ریاست کی کئی سیٹوں پر بی جے پی کو شکست ہوئی ہے، فرنویس چاہتے ہیں کہ وہ کابینہ سے باہر نکل جائیں اور اسمبلی الیکشن کی تیاری کریں۔
کہا جا رہا ہے کہ دونوں آر ایس ایس لیڈران نے دیویندر فرنویس کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ حالانکہ فرنویس نے کوئی وعدہ نہیں کیا لیکن کہا جا رہا ہے کہ دہلی پہنچنے تک وہ اپنے اس فیصلے پر قائم تھے۔ دوپہر کو جب وہ ناگپور سے دہلی کیلئے روانہ ہوئے تو ایئر پورٹ پر میڈیا نے ان سے کئی سوالات پوچھے لیکن انہوں نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا اور دہلی سے آنے کے بعد تفصیلی بات کہنے کی یقین دہانی کروا کر رخصت ہو گئے۔ یاد رہے کہ فرنویس نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران یہ بات بھی کہی تھی کہ حلیف پارٹیوں کے درمیان کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں ۔ یعنی ایکناتھ شندے یا اجیت پوار کی پارٹی کے ساتھ بھی دیویندر فرنویس کے کچھ اختلافات ہیں جسے وہ اعلیٰ کمان سے گفتگو کے بعد حل کرنا ضروری سمجھتے ہیں ۔
امیت شاہ سے ملاقات
یاد رہے کہ دیویندر فرنویس کو امیت شاہ کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اندرونی ذرائع کے مطابق فرنویس کے گڈکری کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور ان کی وجہ سے ادھو ٹھاکرے سے بی جے پی کی دوری یہ دو وجوہات ایسی ہیں جن کی بنا پر ریاست میں ہار کا ذمہ دار فرنویس کو قرار دیا جا رہا ہے۔ جمعرات کی شام فرنویس دہلی پہنچے جہاں انہوں نےامیت شاہ سے ملاقات کی۔ اطلاع ہے کہ فرنویس نریندر مودی سے بھی ملاقات کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ مہاراشٹر میں آئندہ کے اپنے رول کیلئے کوئی واضح فیصلہ کر سکیں سر دست ان کا استعفے کا فیصلہ معلق ہے۔ انہوں نے صرف اعلان کیا ہے استعفیٰ دیا نہیں ہے۔ ایک یا ۲؍ دن میں ساری تصویر واضح ہو جائے گی۔